اعجاز چودھری کی خالی ہونے والی سینٹ نشست پر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
سینیٹ کے ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ 9 ستمبر کو ہو گئی، پولنگ پنجاب اسمبلی کی عمارت میں ہو گی۔ واضح رہے سینیٹ کی نشست پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی الیکشن کمیشن نے سینٹ نشست کے ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری کردیا۔ الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی 19 اور 20 اگست کو وصول اور جمع کروائے جا سکیں گے، کاغذات کی جانچ پڑتال 23 اگست کو ہو گئی جب کہ نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں 26 اگست کو دائر ہو سکیں گی۔
اسی طرج الیکشن ٹریبونل اپیلوں پر فیصلہ 28 اپریل تک جاری کرے گا، امیدوران کی فہرست 19 اگست کو جاری کی جائے گی، امیدوران 30 اگست تک کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے۔ دوسری جانب سینیٹ کے ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ 9 ستمبر کو ہو گئی، پولنگ پنجاب اسمبلی کی عمارت میں ہو گی۔ واضح رہے سینیٹ کی نشست پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چودھری کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اگست کو
پڑھیں:
لیہہ میں پرتشدد واقعات برسوں سے دور نہ ہونے والی شکایات کا نتیجہ ہیں، فاروق عبداللہ
سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں انھوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ لداخ کے لوگوں کے ساتھ بامعنی بات چیت کرے اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو اس حساس خطے میں بدامنی بڑھ سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ لیہہ میں ہونے والے پرتشدد واقعات برسوں سے دور نہ ہونے والی شکایات کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لداخ کے لوگ پچھلے پانچ سالوں سے چھٹے شیڈول کے نفاذ اور ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن ان کے مطالبات پر کان نہیں دھرے گئے۔ ذرائٰع کے مطابق فاروق عبداللہ نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ لداخ کے لوگوں کے ساتھ بامعنی بات چیت کرے اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو اس حساس خطے میں بدامنی بڑھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لداخ میں جو کچھ ہوا وہ اچھا نہیں تھا، لوگ سونم وانگچک کی قیادت میں پرامن جدوجہد کرتے رہے لیکن انہیں کچھ نہیں ملا اور جب لیہہ کے نوجوانوں کو احساس ہوا کہ ان کی آواز کو نظرانداز کیا جا رہا ہے تو انہوں نے تشدد کا سہارا لیا۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ بڑھتی ہوئی مایوسی نے نوجوانوں کو تشدد کی طرف دھکیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ بھی محض وعدے کیے گئے جس کا ہمیں تلخ تجربہ ہے، کہا گیا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا لیکن اب تک کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دھوکہ دہی اور وعدہ خلافی کا یہ کام اب لداخ والوں کے ساتھ بھی دہرایا جا رہا ہے۔ فاروق عبداللہ کے ساتھ پریس کانفرنس میں نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما علی محمد ساگر، ڈاکٹر شیخ مصطفی کمال، شمیمہ فردوس اور دیگر بھی موجود تھے۔