سی پیک سے متعلق منفی تاثرات مسترد کرتے ہیں، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے کہا ہے کہ سی پیک پورے پاکستان خاص طور پر بلوچستان کی خوشحالی کی کنجی ہے۔
اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب میں سیدال خان ناصر نے کہا کہ سی پیک سے متعلق منفی تاثرات کو مسترد کرتے ہیں، نواز شریف اور راحیل شریف کی مشترکہ کوششوں سے سی پیک کا افتتاح کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک پورے پاکستان خصوصاً بلوچستان کی خوشحالی کی کنجی ہے، اس منصوبے سے زراعت، تعلیم، کاروبار اور تمام شعبوں میں فائدہ ہوگا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ چین نے پاکستان کو سپورٹ کیا اور ہمارے ساتھ کھڑا رہا، پہلی بار ایسا ہے کہ پاکستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز ایک پیج پر ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ اگر کوئی بھی ایشوز ہیں تو ان پر بات کی جاسکتی ہے، پاکستان آئینی اور جمہوری نظریے سے ہی چل سکتا ہے۔
سیدال خان ناصر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے تمام سیکیورٹی، آئینی ادارے محفوظ بھی ہیں اور ایک پیج پر بھی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
منفی پروپیگنڈے کے باوجود پاکستان میں 90 لاکھ بچیوں کو سروائیکل کینسر کی ویکسین لگا دی گئی
پاکستان نے سروائیکل کینسر کا باعث بننے والے وائرس ایچ پی وی (HPV) کے خلاف ملک گیر مہم کے تحت اب تک تقریباً 90 لاکھ بچیوں کو ویکسین لگا دی ہے۔
اس مہم کو ابتدائی مرحلے میں سوشل میڈیا پر پھیلنے والے شکوک و شبہات کی وجہ سے مشکلات کا سامنا رہا، تاہم حکام کے مطابق اب والدین کا اعتماد بڑھ رہا ہے۔
Today, Pakistan launched the HPV vaccine to protect girls aged 9–14 from cervical cancer, joining 150+ countries. Phase 1 will reach 13M girls in Punjab, Sindh, Isbd & Kashmir. @UNICEF, with @Gavi & @WHO, is proud to support @GovtofPakistan so girls can grow up safe & healthy. pic.twitter.com/f7tOy1IJzy
— UNICEF Pakistan (@UNICEF_Pakistan) September 15, 2025
وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 15 ستمبر سے شروع ہونے والی یہ مہم 9 سے 14 سال کی عمر کی 1 کروڑ 30 لاکھ بچیوں کو ویکسین دینے کا ہدف رکھتی ہے۔ اب تک تقریباً 70 فیصد ہدف پورا کر لیا گیا ہے۔
شکوک و شبہات اور حکومتی اعتماد سازیوزیر صحت نے بتایا کہ والدین میں یہ بے بنیاد خدشات پائے جا رہے تھے کہ ویکسین بانجھ پن کا باعث بن سکتی ہے۔ اعتماد سازی کے لیے وزیر نے اپنی بیٹی کو ایک عوامی تقریب میں ویکسین لگوائی، جس کے بعد لوگوں کا اعتماد بڑھا اور کئی اضلاع میں رضامندی کی شرح 70 سے 80 فیصد تک جا پہنچی۔
یہ بھی پڑھیں:سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کا جواب، مصطفیٰ کمال نے اپنی بیٹی کو اینٹی سروائیکل کینسر ویکسین لگوا دی
عوامی خدشات برقراراس کے باوجود کئی والدین اب بھی ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔ کراچی کی ایک خاتون نے بتایا کہ انہیں رشتہ داروں نے بیٹیوں کو ویکسین نہ لگوانے کا مشورہ دیا ہے، کیونکہ سوشل میڈیا پر اسے ’مسلمانوں کی آبادی کم کرنے کی سازش‘کہا جا رہا ہے۔
کراچی میں گھر گھر جا کر ویکسین لگانے والی 52 سالہ شمیم انور نے بتایا کہ والدین کے انکار اور بدگمانی کے باعث یہ کام نہایت دشوار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سروائیکل کینسر کیخلاف آگاہی مہم، شہزاد رائے بھی میدان میں آگئے
ان کا کہا تھا کہ کبھی کبھی ہمیں تضحیک کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن ہدف پورا کرنے کے لیے سب برداشت کرنا پڑتا ہے۔
مرض اور عالمی تناظرپاکستانی خواتین میں سروائیکل کینسر، چھاتی اور بیضہ دانی کے سرطان کے بعد تیسرا سب سے عام مرض ہے۔
صحت کے حکام کے مطابق ملک میں ہر سال 18 ہزار سے 20 ہزار خواتین اس مرض کے باعث جان کی بازی ہار جاتی ہیں۔ دنیا بھر میں یہ چوتھا سب سے عام کینسر ہے۔
آگے کا لائحہ عملمہم کے دوران One jab will do the job کے نعرے کے تحت ملک بھر کے اسکولوں اور مراکز صحت میں ویکسینیشن کا اہتمام کیا گیا۔
حکومت کا ہدف ہے کہ 2027 تک مزید علاقوں میں یہ ویکسین فراہم کر کے 2030 تک سروائیکل کینسر کو ختم کیا جا سکے۔ پاکستان دنیا کا 149 واں ملک ہے جس نے HPV ویکسین کو اپنی قومی حفاظتی ٹیکہ جات مہم کا حصہ بنایا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
One jab will do the job ایچ پی وی بیضہ دانی پاکستان چھاتی کا کینسر سروائیکل کینسر صحت کینسر مصطفٰی کمال