سلامتی کونسل، ایران پر پابندیاں موخر کرنیکی روسی و چینی قرارداد مسترد
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
ایران پر پابندیاں 6 ماہ کیلئے موخر کرنے سے متعلق روس اور چین کیجانب سے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد منظور نہ ہو سکی اسلام ٹائمز۔ ایران کے خلاف مبینہ ٹرگر میکانزم کو 6 ماہ کے لئے ملتوی کرنے سے متعلق آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روس اور چین کی جانب سے تجویز پیش کی گئی جبکہ ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق، اس قرارداد کو 9 مخالف، 4 موافق اور 2 غیر حاضر ووٹوں کے باعث منظور نہیں کیا جا سکا۔
رپورٹ کے مطابق، ایران پر پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کو 6 ماہ کے لئے موخر کرنے سے متعلق روس و چین کی تجویز کے مسترد کر دیئے جانے کے بعد، سلامتی کونسل میں چینی نمائندے نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ چینی نمائندے نے تین یورپی ممالک پر زور دیا کہ وہ ایران کے ساتھ نیک نیتی سے مذاکرات شروع کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل
پڑھیں:
آئرش فٹبال ایسوسی ایشن نے اسرائیل کی معطلی کی قرارداد منظور کر لی
آئرلینڈ کی فٹبال کی اعلیٰ تنظیم فٹبال ایسوسی ایشن آف آئرلینڈ کے ارکان نے بھاری اکثریت سے ووٹ دے کر اپنی بورڈ کو ہدایت کی ہے کہ وہ یوایفا سے فوری طور پر اسرائیل کو یورپی مقابلوں سے معطل کرنے کا مطالبہ کرے۔
ایف اے آئی کے بیان کے مطابق، یہ قرارداد بوہیمین ایف سی نامی آئرش کلب نے پیش کی، جس کے حق میں 74 ووٹ ڈالے گئے، 7 ارکان نے مخالفت کی جبکہ 2 نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔
یہ بھی پڑھیے: برطانوی پابندی کے باوجود آئرش مصنفہ سیلی رونی کی فلسطین ایکشن کے ساتھ یکجہتی
قرارداد میں الزام لگایا گیا ہے کہ اسرائیلی فٹبال ایسوسی ایشن نے یوایفا کے قوانین کی 2 شقوں کی خلاف ورزی کی ہے؛ ایک نسل پرستی کے خلاف مؤثر پالیسی پر عملدرآمد میں ناکامی، اور دوسرا اسرائیلی کلبوں کا مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بغیر اجازت میچ کھیلنا۔
یوایفا کے ترجمان نے اس معاملے پر تبصرے سے گریز کیا۔ تاہم، اطلاعات کے مطابق گزشتہ ماہ یوایفا نے اسرائیل کو یورپی مقابلوں سے معطل کرنے پر غور کیا تھا، لیکن 10 اکتوبر کو امریکہ کی ثالثی سے ہونے والی جنگ بندی کے بعد یہ بحث مؤخر کر دی گئی۔
دیگر ممالک کی حمایتآئرش فٹبال ایسوسی ایشن کا یہ اقدام ناروے اور ترکی کی فٹبال تنظیموں کے اُن مطالبات کے بعد سامنے آیا ہے جنہوں نے ستمبر میں اسرائیل کو بین الاقوامی مقابلوں سے معطل کرنے کی اپیل کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: روس پر پابندی لگی تھی تو اسرائیل پر کیوں نہیں؟ قانونی ماہرین کا اسرائیلی فٹ بالز کلبز پر پابندی کا مطالبہ
اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے بھی فیفا اور یوایفا سے اسرائیل کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی تھی، ان کے مطابق اقوامِ متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ نے کہا تھا کہ اسرائیل نے غزہ کی جنگ کے دوران نسل کشی کی۔
اسرائیل نے ان الزامات کو جھوٹا اور شرمناک قرار دیا ہے۔
اگر یوایفا نے اسرائیل پر پابندی عائد کی تو اسے امریکی حکومت کی سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ امریکا 2026 کے فیفا ورلڈ کپ کا شریک میزبان ہے اور اسرائیل کے خلاف کسی بھی اقدام کی مخالفت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری، فٹبالر سمیت مزید 150 فلسطینی شہید
امریکی ریپبلکن سینیٹر لِنزی گراہم نے ایف اے آئی کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے تمام اداروں کو معاشی نقصان پہنچانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں گے جو کھیلوں میں اسرائیل کو الگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
آئرلینڈ طویل عرصے سے یورپی یونین میں اسرائیل کے غزہ میں اقدامات کا سب سے سخت ناقد رہا ہے، تاہم ذرائع کے مطابق امریکہ کے دباؤ کے بعد آئرش حکومت کی جانب سے اسرائیلی بستیوں پر ممکنہ پابندیوں کا بل نرم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل پابندی غزہ فٹ بال فلسطین