کراچی میں مزار قائد پر گارڈز تبدیلی کی پُروقار تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان کے 79 ویں یوم آزادی کے موقع پر ملک بھر میں قومی جوش و جذبے اور احترامِ آزادی کے ساتھ تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔ دن کا آغاز توپوں کی سلامی، قرآن خوانی، دعاؤں اور گارڈز کی تبدیلی کی پر وقار تقریب سے ہوا، جس میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
کراچی میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی مرکزی تقریب منعقد ہوئی، جہاں پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس نے اعزازی گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔نیول کیڈٹس ہر سال 14 اگست کو قائداعظم کے مزار پر یہ ذمے داری سنبھالتے ہیں تاکہ بانی پاکستان کو عسکری انداز میں سلام پیش کیا جا سکے۔
پاکستان مونومنٹ پر پرچم کشائی کی تقریب، وزیراعظم کی شرکت
تقریب کے مہمان خصوصی کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی کموڈور تصور اقبال تھے، جبکہ پریڈ کمانڈر کے فرائض لیفٹیننٹ سمیع اللہ نے سر انجام دیے، کیڈٹس کی جانب سے شاندار مارچ پاسٹ اور پریڈ کا مظاہرہ کیا گیا۔کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی نےمزارقائد پرپھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔
یومِ آزادی کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 توپوں اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی سے کیا گیا۔یہ سلامی ملکی خودمختاری، قومی وقار، اور افواجِ پاکستان کی تیاری و قربانی کے عزم کی غماز سمجھی جاتی ہے۔
یوم آزادی پر مزار قائد و اقبال پر گارڈز تبدیلی کی پروقار تقاریب
یوم آزادی کی مناسبت سے ملک بھر کی مساجد میں قرآن خوانی اور اجتماعی دعاؤں کا اہتمام کیا گیا، نمازِ فجر کے بعد وطن عزیز کی سلامتی، ترقی، خوشحالی اور اتحاد کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان کے مستقبل کو خطرات! نئی رپورٹ میں سنگین موسمی بحرانوں کی پیشگوئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی ماحولیاتی ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ آنے والے برسوں میں پاکستان کو شدید موسمیاتی چیلنجز کا سامنا رہے گا۔
پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ارم ستار نے کہا کہ 2050 تک ملک میں سیلاب، شدید بارشوں اور خشک سالی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی نہ صرف موسم کو بدل رہی ہے بلکہ صحت، خوراک، زراعت، پانی اور روزمرہ زندگی کے تمام پہلوؤں کو متاثر کرے گی۔
بوسٹن یونیورسٹی کے ڈاکٹر عادل نجم نے گفتگو میں کہا کہ “ماحولیاتی تبدیلی نے تقریریں نہیں سننی، اسے اپنا کام کرنا ہے اور اس کا اثر ہر شخص پر پڑے گا”۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان کے معاشی، سماجی اور صحت عامہ کے نظام پر اس کے نتائج مزید سنگین ہوں گے۔
یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ پاکستان خطے میں موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں شامل ہے۔ جون تا ستمبر 2025 کے تباہ کن سیلاب نے ملک کی معیشت کو 822 ارب روپے سے زائد نقصان پہنچایا اور لاکھوں افراد متاثر ہوئے۔
ماہرین نے زور دیا کہ پاکستان کو فوری طور پر کلائمیٹ ایڈاپٹیشن اور ریزیلینس پالیسیوں پر توجہ دینی ہوگی، ورنہ آنے والے دہائیوں میں صورتحال مزید خطرناک ہوسکتی ہے۔