ویب ڈیسک: 15اگست بروز جمعتہ المبارک کو شہر میں حضرت داتا گنج بخشؒ کے عرس کے سلسلے میں مقامی تعطیل ہوگی۔
حضرت داتا گنج بخشؒ کے 982ویں سالانہ عرس کی مناسبت سے مقامی چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مقامی تعطیل کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے۔
جس کے تحت تمام سرکاری شہری ادارے بند رہیں گے ۔ایم سی ایل، ایل ڈی اے ، ٹیپا واسا،پی ایچ اے ،والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی، روڈا،ایل ڈبلیو ایم سی، زونز میں چھٹی ہوگی۔سول سیکرٹریٹ اور ماتحت اداروں میں اس نوٹیفکیشن کا اطلاق نہیں ہوگا۔
مہنگائی کو 38 سے 3.
ذرائع ابلاغ کے مطابق رواں ہفتے کچھ اداروں میں 4 چھٹیاں ہیں کیونکہ جمعرات کو آج 14 اگست ہے، جمعہ کو حضرت داتا گنج بخشؒ کے عرس کے سلسلہ میں مقامی تعطیل چھٹی اس کے بعد ہفتے کو بھی کچھ ادارے بند رہتے ہیں جبکہ اتوار کو بھی چھٹی ہوتی ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مقامی تعطیل
پڑھیں:
محبوبہ مفتی کا بھارتی فوج سے سرینگر کا چھتہ بل گرائونڈ خالی کرنے کا مطالبہ
ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے چھتہ بل کے علاقے تبل گرائونڈ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مقامی نوجوانوں سے بات چیت کی۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارتی فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سرینگر کا چھتہ بل گرائونڈ خالی کر کے اسے مقامی نوجوانوں کے حوالے کرے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے چھتہ بل کے علاقے تبل گرائونڈ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مقامی نوجوانوں سے بات چیت کی۔ ان کے مطالبے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے بھارتی فوج پر زور دیا کہ وہ مقامی لوگوں کے گرائونڈ خالی کر دے۔ انہوں نے بھارتی فوج کے کور کمانڈر سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل کے لیے میدانوں کی کمی سے نہ صرف ان کی نشوونما متاثر ہوتی ہے بلکہ انہیں منشیات کے استعمال اور ڈپریشن کی طرف لے جاتی ہیں۔ سالہا سال سے بھارتی فوج کے زیراستعمال گرائونڈ کو خالی کرنا مقامی آبادی کا ایک دیرینہ مطالبہ ہے جن کا کہنا ہے کہ اسے کھیل کے میدان اور کمیونٹی مرکز کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ محبوبہ مفتی کے ساتھ موجود مقامی لوگوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں مشغول رکھنے کے لیے کھیل کے میدان ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکام کو نوجوانوں کے لئے محفوظ اور کھلی جگہوں کو یقینی بنا کر ان کی فلاح و بہبود کو ترجیح دینی چاہیے جہاں وہ اپنی توانائی کو مثبت سرگرمیوں میں استعمال کر سکیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے عوامی مقامات پر قبضہ علاقے میں بھاری فوجی جمائو کا نتیجہ ہے اور کشمیری بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔