ٹرمپ نے پیوٹن اور یوکرینی صدر کی براہ راست ملاقات کروانے کا ارادہ ظاہر کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اگست2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے یوکرینی صدر زیلنسکی کی براہ راست ملاقات کروانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ٹرمپ نے روسی اور یوکرینی صدور کی ملاقات کروانے کے ارادے کے ساتھ ہی روس کو خبردار بھی کیا ہے کہ اگر روس نے جنگ ختم نہ کی تو اسے نتائج بھگتنے ہوں گے۔
(جاری ہے)
یورپی رہنمائوں اور یوکرینی صدر زیلنسکی سے ورچوئل میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یورپی رہنمائوں اور زیلنسکی سے بہت اچھی بات چیت ہوئی ہے، یوکرینی صدر سے ہونے والی گفتگو کو میں 10 پر ریٹ کروں گا۔انہوں نے مزید کہا کہ روسی صدر پیوٹن سے جمعے کو ہونے والی ملاقات کے بعد زیلنسکی اور یورپی رہنمائوں سے دوبارہ بات کروں گا۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روسی صدر سے جلد ہی دوسری ملاقات بھی کرنا چاہوں گا اور اگر پیوٹن سے ملاقات ٹھیک رہی تو دوسری ملاقات میں ان کی اور زیلنسکی کی ملاقات بھی کروائیں گے۔ ٹرمپ، پیوٹن اور زیلنسکی کی ملاقات یورپی یا مشرقِ وسطی کے کسی بھی ملک میں ہوسکتی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یوکرینی صدر
پڑھیں:
روسی صدر کے ساتھ اہم ڈیل کیلیے تیار ہوں، صدر ٹرمپ
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ایک اہم ڈیل کے لیے تیار ہیں، جس میں یوکرین میں جاری جنگ اور دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات پر گفتگو کی جائے گی۔
امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے فالواپ ملاقات کے لیے تین ممکنہ مقامات بھی ذہن میں رکھے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس پر مزید پابندیوں کے خدشے نے مذاکرات کے لیے راہ ہموار کی ہے۔ تاہم، ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں فوری جنگ بندی کا امکان واضح نہیں، لیکن وہ کسی معاہدے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
امریکی صدر نے عندیہ دیا ہے کہ پیوٹن سے ملاقات کے بعد وہ یوکرینی صدر سے بھی رابطہ کریں گے تاکہ فریقین کے درمیان بات چیت کے دروازے کھلے رہیں۔
کریملن کے ترجمان کے مطابق صدر پیوٹن اور صدر ٹرمپ کی ون آن ون ملاقات میں صرف مترجم موجود ہوگا، جب کہ بعد ازاں دونوں ممالک کے وفود ورکنگ لنچ اور مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں یوکرین جنگ کے ساتھ ساتھ امریکہ اور روس کے درمیان معاشی تعلقات کے امکانات پر بھی گفتگو ہوگی۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ نے بھی صدر ٹرمپ کی روسی ہم منصب سے ہونے والی ملاقات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے ملاقات سے متعلق کہا کہ مکمل امن معاہدے میں وقت لگے گا، لیکن فوری طور پر جنگ روکنے کی کوشش کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ امن کے لیے سیکیورٹی گارنٹی اور سرحدی تنازعات پر بات چیت ضروری ہے۔ روبیو کے مطابق امریکہ اور روس آئندہ دنوں میں جنگ بندی پر پیشرفت کے امکانات تلاش کریں گے۔
مارکو روبیو کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملاقات کے ابتدائی لمحات میں ہی کامیابی یا ناکامی کے آثار واضح ہو جائیں گے۔