جمہوریت کی حفاظت کیلئے فیصلہ کن جنگ لڑیں گے، راہل گاندھی
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کانگریس اور اسکے اتحادی بہار کی سرزمین سے ووٹ چوری کے خلاف براہ راست جنگ شروع کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی 17 اگست سے بہار کی سر زمین سے "ووٹ ادھیکار یاترا" کا آغاز کریں گے۔ یہ یاترا باضابطہ طور پر ساسارام کے ریلوے میدان سے ایک عوامی جلسے کے ساتھ شروع ہوگی اور یکم ستمبر کو پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں عوامی جلسہ کے ساتھ اختتام پذیر ہوگی۔ اس مہم کا مقصد ووٹ چوری کے خلاف عوامی بیداری پیدا کرنا اور صاف و شفاف ووٹر لسٹ کو یقینی بنانا ہے۔ یہ یاترا کانگریس کے علاوہ بہار میں "انڈیا" اتحاد کے دیگر اہم اتحادیوں کی شمولیت کے ساتھ انجام پائے گی۔ راہل گاندھی کے ساتھ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما اور سابق نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو سمیت مختلف جماعتوں کے بڑے قائدین شریک ہوں گے۔
راہل گاندھی نے جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ کانگریس اور اس کے اتحادی بہار کی سرزمین سے ووٹ چوری کے خلاف براہ راست جنگ شروع کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق یہ صرف ایک انتخابی مسئلہ نہیں بلکہ جمہوریت، آئین اور "ون مین، ون ووٹ" کے اصول کی حفاظت کا فیصلہ کن جنگ ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ 17 اگست سے ووٹ ادھیکار یاترا کے ساتھ ہم بہار سے ووٹ چوری کے خلاف جدوجہد کا آغاز کر رہے ہیں، ہم پورے ملک میں صاف اور درست ووٹر لسٹ تیار کروا کے ہی دم لیں گے۔ انہوں نے اپیل کی کہ نوجوان، مزدور، کسان، ہر شہری اٹھے اور اس عوامی تحریک کا حصہ بنے، اب کی بار، ووٹ چوروں کی ہار، عوام کی جیت، آئین کی جیت۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ مہم بہار تک محدود نہیں رہے گی بلکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی اس طرز کی عوامی بیداری مہم چلائی جائے گی تاکہ ووٹر لسٹ سے فرضی نام نکالے جا سکیں اور حقیقی اہل ووٹروں کا اندراج یقینی بنایا جا سکے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: راہل گاندھی کے ساتھ سے ووٹ
پڑھیں:
بی جے پی انتخابی عمل میں دھاندلی کیلئے الیکشن کمیشن کو استعمال کررہی ہے، تیجسوی یادو
اپوزیشن جماعتیں مسلسل ایس آئی آر کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں اور انکا موقف ہے کہ اس عمل کے ذریعے ووٹر لسٹ میں جانبدارانہ تبدیلیاں کر کے بی جے پی کو انتخابی فائدہ پہنچایا جارہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر تیجسوی یادو نے ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر) کے معاملے پر الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی انتخابات میں دھاندلی کے لئے الیکشن کمیشن کو اپنے مفاد میں استعمال کر رہی ہے اور سپریم کورٹ کی ہدایات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ تیجسوی یادو کا کہنا تھا کہ بہار کے لاکھوں ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ سے نکالے جا رہے ہیں، کچھ کے پاس درست کاغذات نہیں ہیں اور کئی ایسے لوگ جو بہار سے باہر رہتے ہیں یہاں ووٹ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہار کے لئے بدقسمتی ہے اور ایس آئی آر دراصل بی جے پی کی سیاسی سازش ہے۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ اور ترقیاتی پیکیج ملنا چاہیے تھا لیکن اس کے بجائے ایس آئی آر کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ ایس آئی آر کے خلاف نہیں بلکہ اس کے غیر شفاف طریقہ کار کے خلاف ہیں۔
مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے کہا کہ راہل گاندھی کے الزامات سیاسی فائدے کے لئے نہیں بلکہ ووٹ کے حق کے تحفظ کے لئے ہیں۔ راہل گاندھی کے پاس اس سلسلے میں مکمل شواہد موجود ہیں اور اگر کوئی ٹھوس ثبوت کے ساتھ بات کرے تو اسے خوش آمدید کہا جانا چاہیئے۔ جیتو پٹواری نے کہا کہ یہ مہم اس لیے چلائی جا رہی ہے تاکہ آئندہ نسلیں بھی اپنے ووٹ کے حق سے محروم نہ ہوں۔ یہ معاملہ آئین کی بالادستی اور عوام کے جمہوری حقوق کو محفوظ رکھنے کا ہے، نہ کہ کسی جماعتی مفاد کا۔ اپوزیشن جماعتیں مسلسل ایس آئی آر کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں اور ان کا موقف ہے کہ اس عمل کے ذریعے ووٹر لسٹ میں جانبدارانہ تبدیلیاں کر کے بی جے پی کو انتخابی فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔