کراچی میں کریڈٹ کارڈ بنوانے کے بہانے لڑکی کو بلا کر زیادتی کرنے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
کراچی:
بہادر آباد دھوراجی شیرپاؤ بستی میں بینک میں کام کرنے والی 26 سالہ لڑکی سے کریڈٹ کارڈ بنوانے کے بہانے بلا کر زیادتی کا انکشاف ہوا ہے، واقعے کا مقدمہ متاثرہ لڑکی کی مدعیت میں بہادر آباد تھانے میں درج کرلیا گیا۔
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بیان دیا کہ بینک میں گاڑیاں لیزنگ اور کریڈٹ کارڈ بنانے کا کام کرتی ہوں۔ ملزمان نے کریڈٹ کارڈ بنوانے کے بہانے بلا کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور ویڈیو بناتے رہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ 7 1 جولائی کو مہزور نامی شخص نے کریڈٹ کارڈ بنوانے کے لیے رابطہ کیا۔ 10 اگست کو دھوراجی میں نجی اسپتال کے قریب بلوایا گیا۔ رات سوا 8 کے قریب نجی اسپتال پہنچی تو سامنے والی گلی میں مہزور نامی شخص ایک مکان پر لے گیا، مکان میں پہلے سے ایک مرد اور خاتون موجود تھی ۔مجھے جوس پلایا گیا، جس کے بعد وہ نیم بے ہوش ہو گئی۔
لڑکی نے بتایا کہ دوسرے آدمی نے بیڈ پر باندھ دیا اورپہلا آدمی زیادتی کرتا رہا۔ ملزمان ایک گھنٹے تک زیادتی کرتے رہے اور ویڈیوز بناتے رہے۔ اس شخص نے کہا کہ دوبارہ ملنے آنا، ورنہ ویڈیو وائرل کر دوں گا اورمجھ سے کہا کہ میں تمہیں جان سے بھی مار دوں گا۔ مکان سے نکلنے کے بعد رکشے میں سیدھے جناح اسپتال پہنچی۔
ایس ایچ او بہادر آباد نوید سومرو کے مطابق متاثرہ لڑکی پولیس کو واقعے کی اطلاع دیے بغیراسپتال پہنچ گئی تھی جب کہ تھانہ بھی بہت قریب تھا۔ ایم ایل او کی اطلاع پر پولیس اسپتال پہنچی تھی اور پولیس نے اسپتال میں متاثرہ لڑکی کا بیان قلمبند کیا۔ متاثر لڑکی نے بتایا کہ وہ کمیشن پرگاڑیاں لیز کراکردیتی ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان متاثرہ لڑکی
پڑھیں:
کراچی: ہنی مون پر سیالکوٹ سےکراچی آئی 17 سالہ دلہن کی پھندا لگی لاش کا معمہ حل نہ کیا جاسکا
کراچی درخشاں کے علاقے ڈیفنس فیز5 بدر کمرشل اسٹریٹ نمبر سیون اے کے فلیٹ سے ملنے والی 17 سالہ لڑکی کی پھندا لگی لاش کا معمہ تاحال حل نہیں کیا جا سکا۔
درخشاں کے علاقے ڈیفنس فیز5 بدر کمرشل اسٹریٹ نمبر سیون اے کے فلیٹ سے ملنے والی 17 سالہ لڑکی کی پھندا لگی لاش کا معمہ تاحال حل نہیں کیا جا سکا۔
لڑکی کی لاش فلیٹ سے نہیں بلکہ چار منزلہ رہائشی عمارت کی چھت سے ملی تھی، جاں بحق ہونے والی زینب کا آبائی تعلق پنجاب کے علاقے سیالکوٹ سے تھا جو اپنے شوہر کے ساتھ اپنی شادی کے ایک ماہ بعد ہنی مون منانے کراچی آئی تھی۔
متوفیہ کا شوہر جو ایک حساس ادارے کا اہلکار بتایا ہے وہ اپنی اہلیہ کو چند روز قبل اپنی خالہ کے گھر ڈیفنس میں لایا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زین کی خالہ کا گھر مزکورہ عمارت کی چوتھی منزل پر ہے جبکہ لڑکی کی لاش چوتھی منزل کی چھت پر زمین پر پڑی ہوئی تھی۔
جاں بحق ہونے والی لڑکی کے گلے میں دوپٹے کا پھندا لگا ہوا تھا ، چھت پر ایسی کوئی جگہ نہیں ہے جہاں لٹک کر لڑکی خودکشی کرتی۔
واقعے کے وقت زینب کا شوہر گھر پر نہیں تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ زین کی خالہ کے تین بیٹے ہیں، پولیس نے زین کی خالہ اور ان کے بیٹوں کا بیان قلمبند کر لیا ہے جبکہ لڑکی کی موت کا تعین پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد کیا جائے گا ، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی باریک بینی سے تحقیقات کر رہے ہیں۔