اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیر علی ارباب نے انکشاف کیا ہے کہ مسلح افواج کے سربراہان کیلئے کانسٹیٹیوشن ایونیو پر روٹ لگایا گیا جہاں مجھے 15 منٹ انتظار کرنا پڑا لیکن یہ سن کر حوصلہ ہواکہ خواجہ آصف بھی اپنے ماتحتوں کے گزرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیر علی ارباب نے ایکس پر جاری پیغام میں کہا کہ تقریبا رات ایک بجے جب میں پارلیمنٹ لاجز سے نکل رہا تو مجھےروک دیا گیا کیونکہ کانسٹیٹیوشن ایونیو پر آرمی ، ایئر فورس اور نیوی کے چیفس کیلئے روٹ لگایا گیا تھا ، مجھے وہاں پر 15 منٹ انتظار کرنا پڑا جس دوران 5سے 6 قافلے گزرے جس میں 80 سے زائد ملٹری کی گاڑیاں تھیں، بطور رکن اسمبلی مجھے اس طرح روکے جانا بہت عجیب لگا لیکن مجھے اس وقت کچھ حوصلہ ہوا جب ٹریفک وارڈن نے بتایا کہ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف بھی اپنے ’ماتحتوں‘ یعنی سروسز چیفس کے گزرنے کا انتظار کر رہے ہیں ، جشن آزادی مبارک ہو۔

بھارت کے پاس جنگی طیاروں کے اپنے انجن ہونے چاہئیں، بھارتی وزیراعظم 

While leaving the Parliament Lodges at around 1 am earlier, I was stopped at a route set for the Services (Army, Air Force, Navy) Chiefs on the Constitution Avenue.

We waited for 15 mins as I counted 5-6 motorcades with roughly 80 plus military vehicles. It felt a bit odd being…

— Sher Ali Arbab (@saarbab) August 13, 2025

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

لاپتاافراد کیس: ایس ایس پی ملیر رپورٹ کے ہمراہ طلب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سات لاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ،عدالت نے 31 اکتوبر کو ایس ایس ملیر کو رپورٹ کے ہمراہ طلب کرلیا۔سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افرادکی بازیابی سے متعلق سماعت ہوئی جہاں لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر عدالت نے پولیس حکام پر برہمی کا اظہار کیا ۔ تفتیشی افسر کا عدالت میں کہناتھا کہ سائٹ کے علاقے سے لاپتا شہری رسول خان کے بارے میں معلومات کے لیے خطوط لکھے ہیں، عدالت نے استفسار کیاکہ کہاں ہیں خطوط؟ پولیس رپورٹ میں لفظ ریمائنڈر کہاں لکھا ہے؟افسر کاکہنا تھا کہ لکھنا بھول گئے، عدالت کاکہنا تھا کہ یہ ہے آپ کی کار کردگی؟2016 سے لاپتا شہری طاہر علی کی عدم بازیابی پر بھی عدالت نے برہمی کا اظہار کیا ۔ تفتیشی افسر کاکہنا تھا کہ یہ کیس مسنگ پرسنز کمیشن میں بھی زیر سماعت ہے، عدالت کاکہنا تھا کہ مسنگ پرسنز کمیشن کا حکم نامہ کہاں ہے؟ عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ مسگ پرسن کمیشن کا نوٹس موصول ہوا؟ درخواست گزار کاکہنا تھا کہ ہمیں کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا، عدالت کا کہناتھا کہ جاؤ اور ابھی مسنگ پرسنز کمیشن کا حکم لے کر آو،درخواست گزار کے وکیل کاکہنا تھا کہ شاہ لطیف کے علاقے سے شہری مختار لاشاری کو حراست میں لے کر غائب کردیا گیا، پولیس نے رات کے اندھیرے میں چھاپا مارا اور مختار کو ساتھ لے گئے، مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس کہتی ہے ہمارے بس کی بات نہیں، عدالت نے 31 اکتوبر کو ایس ایس ملیر کو رپورٹ کے ہمراہ طلب کرلیا۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر بمباری روکنے کے لیے اسرائیل سے ٹرمپ کی اپیل ’حوصلہ افزا‘ ہے: حماس
  • حماس کے بیان سے یو این چیف کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے، یو این ترجمان
  • بی این پی نے بلوچستان اسمبلی میں اپنے واحد ایم پی اے کی رکنیت معطل کر دی
  • لاپتاافراد کیس: ایس ایس پی ملیر رپورٹ کے ہمراہ طلب
  • مجھے کہا گیا وزن کم کرو، سرجری کراؤ: فائزہ حسن
  • آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں چھوڑیں گے، حماس کا دو ٹوک اعلان
  • گھنٹوں انتظار کی اذیت ختم ،نادرا نے عوام کو خوشخبری سنا دی
  • ایچ ای سی کے سربراہ ضیا القیوم اپنے عہدے سے مستعفی
  • نادرا نے لمبی لمبی قطاروں اور گھنٹوں انتظارکی اذیت سے جان چھڑادی
  • خواجہ آصف کی آزاد کشمیر کے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل