فلم ’شعلے‘ کی گولڈن جوبلی: فلم کے وہ چھوٹے کردار جو امر ہو گئے؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
دھرمیندر، امیتابھ بچن، ہیما مالنی، سنجیو کمار اور جیا بچن اسٹارر آئیکونک فلم شعلے آج 15 اگست کو 50 سال مکمل ہونے پر گولڈن جوبلی منا رہی ہے۔ فلم رمیش سپی کی ہدایت کاری میں 15 اگست 1975 کو ریلیز ہوئی تھی۔
شعلے آج بھی پرستاروں میں مقبول ہے اور وہ اسے دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ شعلے کے مکالمے اور کردار لوگوں کو آج بھی یاد ہیں۔ فلم ’شعلے‘ کے ایسے کئی معمولی مگر یادگار کردار آج بھی ثقافتی آئیکون کی حیثیت رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: اہم تبدیلیوں اور منفرد اختتام کیساتھ ’شعلے‘ پھر جلوہ گر ہونے کو تیار
سورما بھوپالی (جگدیپ)
ایک ہنسی مذاق اور بہادری کے مبالغہ آمیز قصے سنانے والا لکڑہارا ہے جس کی مخصوص بھوپالی لہجہ اور مشہور لائن ’ہمارا نام سورما بھوپالی ایسے ویسے ہی نہیں ہے‘ سب کو یاد ہے۔ اس کا کردار فلم میں تھوڑا ہے مگر اتنا مقبول ہوا کہ اسے اپنی علیحدہ فلم بھی ملی۔
ماوسی (لیلا مشرا)
بسنتی کی سخت مگر پیاری خالہ ہیں، جو بھارتی دیہات کی عادتوں اور رشتوں کی نمائندگی کرتی ہیں اور اپنے مزاحیہ انداز سے کہانی میں گھریلو پن لاتی ہیں۔
مزید پڑھیں: فلم ’شعلے‘ کے چند دلچسپ حقائق
امام صاحب (اے کے ہنگل)
دیہات کے نابینا امام ہیں جن کے غمگین مناظر اور جملے ’اتنا سناٹا کیوں ہے بھائی؟‘ دل چھو جاتے ہیں۔
سامبھا (میک موہن)
گبّر سنگھ کا چپچپا ساتھی ہے، جس کی صرف ایک لائن ’پورے 50 ہزار‘ اسے ایک لیجنڈ بنا دیتی ہے۔
مزید پڑھیں: معروف بھارتی فلم ’شعلے‘ کے اے آئی ورژن نے تہلکہ مچا دیا
احمد (سچن پیلگاونکر)
امام صاحب کا بیٹا ہے جس کی موت گبّر کے ظلم کو نمایاں کرتی ہے اور کہانی کو آگے بڑھاتی ہے۔
جیلر (اسرانی)
ایک مزاحیہ کردار ہے جو ہٹلر کی نقل کرتا ہے اور فلم کے آغاز میں مزاح کا تڑکا لگاتا ہے۔
مزید پڑھیں: فلم’شعلے’ کو ‘گبر’ کیسے ملا تھا؟
دھنو (گھوڑا)
دھنو بسنتی کا گھوڑا ہے جس کا نام اور بسنتی کی ’چل دھنو‘ کی آوازیں فلم کا ایک لازوال حصہ ہیں، جو وفاداری اور طاقت کی علامت بن گئی ہیں۔
کالیا (ویجو کھوٹے)
گبّر کا ہینچ مین ہے جس کے مشہور مکالمے ’تیرا کیا ہوگا کالیا؟‘ اور ’سردار، میں نے آپ کا نمک کھایا‘ اب بھی یاد کیے جاتے ہیں۔
ہری رام نائی (کیشٹو مکھر جی)
جیل کا نائی اور جیلر کا جاسوس ہے، جو اپنی شرارتی حرکات سے فلم میں مزاح پیدا کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: فلم ’شعلے‘: دھرمیندر اور ہیما مالنی کی شاندار اداکاری کے پیچھے کیا تھا، بالی ووڈ کی نامور اداکارہ کے انکشافات
یہ تمام کردار سلیم جاوید کی تحریر اور اداکاروں کی عمدہ پرفارمنس کی بدولت زندہ ہو گئے اور بھارتی سینما کی تاریخ میں اپنے اپنے مقام بنا لیے۔ ’شعلے‘ کی کہانی میں ہر کردار، چاہے کتنا ہی چھوٹا ہو، فلم کی عظمت اور مکمل پن کا حصہ ہے۔
یہ کردار آج 50 برس بعد بھی فلم کے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں اور نسل در نسل سنی سنائی داستانوں کی طرح بھارت کی روح کا حصہ بن چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احمد امام صاحب بسنتی ٹھاکر جاوید سلیم جے وجے دھنو رمیش سپی سامبھا شعلے کالیا گبر سنگھ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بسنتی ٹھاکر جاوید سلیم رمیش سپی سامبھا شعلے کالیا گبر سنگھ مزید پڑھیں
پڑھیں:
پروین بابی کی بائیوپک سیریز؛ کون سی اداکارہ کردار ادا کریں گی؟
بالی ووڈ کی ابھرتی ہوئی اداکارہ ترپتی دمری کو مرحوم اداکارہ پروین بابی کی بائیوپک سیریز کے مرکزی کردار کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے۔ یہ سیریز نیٹ فلکس کے لیے تیار کی جا رہی ہے جس کی ہدایت کاری شونالی بوس کریں گی۔
ترپتی دمری نے فلم ’اینیمل‘ میں اپنے یادگار کیمیو کردار کے بعد سے مسلسل کامیابی کے جھنڈے گاڑے ہیں۔ گزشتہ برس انہوں نے ’بیڈ نیوز‘، ’وکی ودیا کا وہ والا ویڈیو‘ اور ’بھول بھلیاں 3‘ جیسی فلموں میں مرکزی کردار ادا کر کے اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
یہ بائیوپک سیریز پروین بابی کی زندگی اور کیریئر پر مبنی ہوگی، جو 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں بالی ووڈ کی سب سے مقبول اور بااثر اداکاراؤں میں سے ایک تھیں۔ پروین بابی اپنی بولڈ اور جدید شخصیت کے لیے جانی جاتی تھیں اور انہوں نے ہندی سنیما میں ہیروئن کے نئے دور کی بنیاد رکھی۔
ان کے کیریئر کی یادگار فلموں میں ’امر اکبر انتھونی‘، ’دیوار‘، ’شان‘، ’سہاگ‘، ’کالا پتھر‘، ’نمک حلال‘ اور ’مجبور‘ جیسی سپر ہٹ فلمیں شامل ہیں۔ پروین بابی کا 20 جنوری 2005 کو ممبئی میں ان کے فلیٹ میں انتقال ہو گیا تھا۔
ترپتی دمری نے اس سال ’دھڑک 2‘ میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے کے بعد یہ بڑا پروجیکٹ حاصل کیا ہے۔ فلمی حلقوں میں اس بات پر گرمجوشی سے بات ہو رہی ہے کہ آیا ترپتی پروین بابی کے کردار کے ساتھ انصاف کر پائیں گی۔
اس محدود ایڈیشن سیریز کی شوٹنگ مارچ 2026 تک شروع ہونے کی توقع ہے۔ یہ پروجیکٹ ترپتی دمری کے کیریئر میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، جہاں انہیں بالی ووڈ کی تاریخ کی ایک سب سے متاثر کن اداکارہ کے کردار کو زندہ کرنا ہوگا۔
ناقدین اور مداح یکساں طور پر اس بات پر متفق ہیں کہ پروین بابی کا کردار ادا کرنا کسی بھی اداکارہ کےلیے ایک چیلنجنگ کام ہے، لیکن ترپتی دمری کی گزشتہ کارکردگی نے ثابت کیا ہے کہ وہ مشکل کرداروں کو نبھانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔