اسرائیل غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کیلئے کئی ایک ممالک کیساتھ مذاکرات میں مصروف
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
ایک اعلی اسرائیلی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ تل ابیب، فلسطینی شہریوں کی جبری نقل مکانی کیلئے کئی ایک ممالک کیساتھ مذاکرات میں مصروف ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی رژیم کے سفاک وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ جنگ غزہ کے باعث بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کو قبول کرنے کے لئے کئی ایک ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ اس حوالے سے ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے سی این این کو بتایا ہے کہ ان ممالک میں جنوبی سوڈان، صومالیہ، ایتھوپیا، لیبیا و انڈونیشیا بھی شامل ہیں۔ غاصب صہیونی اہلکار کا کہنا تھا کہ غزہ کی 20 لاکھ سے زائد آبادی کے ایک حصے کو قبول کرنے کے بدلے یہ ممالک "اہم مالی و بین الاقوامی پاداش" کے خواہاں ہیں۔
واضح رہے کہ یہ دعوی ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب بدھ کے روز ہی جنوبی سوڈان نے فلسطینیوں کی رہائش پر مذاکرات سے متعلق ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ خبریں "بے بنیاد" ہیں اور سرکاری موقف کی عکاسی نہیں کرتیں۔ ادھر صومالیہ نے بھی جاری سال کے آغاز میں، اعلان کیا تھا کہ ایسی بات چیت نہیں ہو رہی۔ علاوہ ازیں گذشتہ ہفتے انڈونیشیا کا بھی کہنا تھا کہ وہ غزہ سے 2 ہزار فلسطینیوں کو علاج معالجے کے لئے قبول کرنے کو تیار ہے تاہم وہ صحتیاب ہونے کے بعد غزہ واپس چلے جائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حماس کے ردعمل کے بعد اسرائیل نے غزہ پر قبضے کا منصوبہ فوری روک دیا
تل ابیب(انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل نے حماس کے ردعمل کے بعد ٹرمپ امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر فوری عمل شروع کر دیا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف کی زیرصدارت حالیہ پیشرفت کی روشنی میں اجلاس ہوا جس میں ڈپٹی چیف آف سٹاف، آپریشنز، انٹیلی جنس اور پلاننگ ڈائریکٹوریٹ کے سربراہان سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران اسرائیل کے چیف آف سٹاف نے یرغمالیوں کی رہائی کے منصوبے پرعمل درآمد کی تیاری آگے بڑھانے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی افواج کی حفاظت اولین ترجیح ہے، افواج کی حفاظت کیلئے آئی ڈی ایف کی تمام صلاحیتیں سدرن کمانڈ کو تفویض کی جائیں گی۔
دوسری جانب اسرائیلی مغویوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن نیتن یاہو مغویوں کی واپسی کیلئے فوری مذاکرات شروع کریں۔
حماس کے جواب کی روشنی میں اسرائیلی وزیراعظم کے آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل مغویوں کی رہائی کیلئے منصوبے کے پہلے مرحلے پر فوری عمل درآمد کی تیاری کر رہا ہے، جنگ کے خاتمےکیلئے کام جاری رکھیں گے جو صدر ٹرمپ کے وژن سے مطابقت رکھتے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت نے آئی ڈی ایف کو غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کو فوری روکنے کا حکم دیا ہے۔
دوسری جانب امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل اپنی کارروائیوں کو غزہ پٹی میں دفاع میں تبدیل کرے گا جبکہ غزہ شہر پر قبضہ کرنے کے آپریشن کو روک دیا جا ئے گا۔