ایک اعلی اسرائیلی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ تل ابیب، فلسطینی شہریوں کی جبری نقل مکانی کیلئے کئی ایک ممالک کیساتھ مذاکرات میں مصروف ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی رژیم کے سفاک وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ جنگ غزہ کے باعث بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کو قبول کرنے کے لئے کئی ایک ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ اس حوالے سے ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے سی این این کو بتایا ہے کہ ان ممالک میں جنوبی سوڈان، صومالیہ، ایتھوپیا، لیبیا و انڈونیشیا بھی شامل ہیں۔ غاصب صہیونی اہلکار کا کہنا تھا کہ غزہ کی 20 لاکھ سے زائد آبادی کے ایک حصے کو قبول کرنے کے بدلے یہ ممالک "اہم مالی و بین الاقوامی پاداش" کے خواہاں ہیں۔ 
واضح رہے کہ یہ دعوی ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب بدھ کے روز ہی جنوبی سوڈان نے فلسطینیوں کی رہائش پر مذاکرات سے متعلق ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ خبریں "بے بنیاد" ہیں اور سرکاری موقف کی عکاسی نہیں کرتیں۔ ادھر صومالیہ نے بھی جاری سال کے آغاز میں، اعلان کیا تھا کہ ایسی بات چیت نہیں ہو رہی۔ علاوہ ازیں گذشتہ ہفتے انڈونیشیا کا بھی کہنا تھا کہ وہ غزہ سے 2 ہزار فلسطینیوں کو علاج معالجے کے لئے قبول کرنے کو تیار ہے تاہم وہ صحتیاب ہونے کے بعد غزہ واپس چلے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ

یونیفل کے بیان کے مطابق یہ فائرنگ اسرائیل کے قائم کردہ ایک داخلی کیمپ کے قریب ہوئی، جس میں بھاری گولہ باری سے اہل کاروں کو پانچ میٹر کے فاصلے پر نشانہ بنایا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی لبنان میں صیہونی فوج نے اقوام متحدہ کی امن فورس "یونیفل" کو ایک بار پھر سے جارحیت کا نشانہ بنایا۔ تفصیلات کے مطابق لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس "یونیفل" نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کی صبح اسرائیلی فوج کے ایک ٹینک نے جنوبی لبنان میں اس کی فورسز پر فائرنگ کی۔ یونیفل کے بیان کے مطابق یہ فائرنگ اسرائیل کے قائم کردہ ایک داخلی کیمپ کے قریب ہوئی، جس میں بھاری گولہ باری سے اہل کاروں کو پانچ میٹر کے فاصلے پر نشانہ بنایا گیا۔ فوجی پیدل گزر رہے تھے اور حفاظتی اقدام کے طور پر قریب ہی پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔ یونیفل نے بتایا کہ فورسز نے اسرائیلی فوج سے رابطے کے ذریعے فائرنگ بند کرنے کی درخواست کی۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور اہل کار 30 منٹ بعد محفوظ طور پر واپس لوٹ گئے، جب کہ ٹینک واپس اسرائیلی کیمپ میں چلا گیا۔

یونیفل نے اس واقعے کو سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1701 کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا، جو 2006ء کی اسرائیل حزب اللہ جنگ کے بعد نافذ ہوئی تھی اور 27 نومبر 2024ء کو طے شدہ جنگ بندی کی بنیاد بنی۔ یاد رہے کہ صیہونی فوج نے کئی مرتبہ اقوام متحدہ کی امن فورس کو نشانہ بنایا ہے۔ ستمبر میں اسرائیلی ڈرون نے یونیفل کو نشانہ بنایا تھا۔ اقوام متحدہ کے مطابق یہ حملہ اس وقت ہوا جب فورس کے اہلکار لبنان اور اسرائیل کی عبوری سرحد پر اپنے ایک ٹھکانے کے قریب رکاوٹیں ہٹا رہے تھے اور اس کام کے بارے میں اسرائیل کی فوج کو پیشگی مطلع بھی کر دیا گیا تھا۔ اس دوران اسرائیلی ڈرون نے امن فوج کو نشانہ بنایا تھا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ منصوبےکی قرارداد کےحق میں ووٹ دیا، مقصد اسرائیلی فورسز کا مکمل انخلا، فلسطینیوں کا قتل عام روکنا ہے: پاکستان
  • غزہ: اسرائیلی حملے‘ 3 شہید‘ متعدد ز خمی‘فلسطینی ریاست کی مخالفت جاری رہے گی‘ نیتن یاہو
  • اسرائیل فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی کوشش کر رہا ہے، جنوبی افریقا
  • عرب ممالک بھی ''فلسطینی ریاست کا قیام'' نہیں چاہتے، نیا اسرائیلی دعوی
  • انسانی انخلاء کے نام پر فلسطینیوں کی جبری ہجرت کے خفیہ بین الاقوامی نیٹ ورک کا انکشاف
  • اسرائیلی حمایت یافتہ گروپ نے سینکڑوں فلسطینیوں کو پراسرار طریقے سے جنوبی افریقہ کیسے پہنچایا؟
  • روس کیساتھ کاروبار کرنیوالے ممالک پر سخت پابندیاں لگائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ
  • اسرائیل نے مزید 15 فلسطینیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کردیں
  • صیہونی افواج نے تاریخی ابراہیمی مسجد کو کرفیو لگا کر قبضہ گیروں کیلئے کھول دیا