بارشوں، سیلاب سے نقصانات پر گہری تشویش، متاثرہ خاندانوں کیساتھ کھڑے ہیں، ناصر حسین
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
یپلزپارٹی کے راہنماہ کا کہنا تھا کہ کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں سے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور دکھ میں برابر کے شریک ہیں، ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کو خراجِ عقیدت پیش کرتا ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ پیپلزپارٹی کے راہنما سید ناصر حسین شاہ نے خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ پیپلزپارٹی کے راہنما سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں سے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور دکھ میں برابر کے شریک ہیں، ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کو خراجِ عقیدت پیش کرتا ہوں۔
سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ جان کی پرواہ کئے بغیر خدمت خلق میں جان دینے والے افسران کی قربانی کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں، خیبرپختونخوا کے متاثرہ علاقوں کے عوام کے ساتھ ہر مشکل میں کھڑے ہیں، مجھ سمیت سندھ کے تمام لوگ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر گہری تشویش رکھتے ہیں۔
سینئر راہنما پی پی کا مزید کہنا تھا کہ بارشوں اور سیلاب میں لوگ جن تکالیف سے گزرتے ہیں اس کا درد ہم محسوس کرسکتے ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں، سیاست سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت ہماری اولین ترجیح ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بونیر میں تباہ کن سیلاب، پورا گاؤں پانی میں بہہ گیا، 75 افراد جاں بحق
خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں طوفانی بارشوں اور پہاڑی ندی نالوں میں آنے والے تباہ کن سیلاب نے پورے گاؤں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔
سرکاری اور مقامی حکام کے مطابق کم از کم 75 افراد جاں بحق جبکہ متعدد لاپتہ ہیں, مرنے والوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق پیر بابا اور گردونواح کے گاؤں اچانک آنے والے آبی ریلے کی لپیٹ میں آگئے، جس سے درجنوں مکانات منہدم اور کھیت، باغات، مال مویشی سب بہہ گئے۔ مقامی اسپتال میں لائی جانے والی 56 لاشوں میں 25 خواتین اور 18 بچے شامل ہیں۔ڈپٹی کمشنر بونیر نے تصدیق کی ہے کہ بارشوں کے بعد آنے والے شدید سیلابی ریلوں نے پورے علاقے کو تباہ کر دیا، رابطہ سڑکیں اور پل بہہ گئے اور امدادی ٹیموں کو متاثرہ دیہات تک پہنچنے میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا سلسلہ آئندہ 24 گھنٹے جاری رہنے کا امکان ہے، جس سے مزید سیلابی خطرات بڑھ گئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے، جبکہ پاک فوج اور ریسکیو 1122 کے اہلکار امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پانی کا ریلا اتنا تیز تھا کہ لوگ سنبھلنے کا موقع نہ پا سکے اور چند ہی منٹوں میں پورا گاؤں ڈوب گیا۔ علاقے میں کہرام مچ گیا ہے اور متاثرہ خاندان اپنے پیاروں کی لاشوں اور لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔