سی سی ڈی اغواء برائے تاوان سیل کی کارروائی، لاپتہ 10بچے بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2025ء) سی سی ڈی اغواء برائے تاوان سیل نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کرتے ہوئے گمشدہ اور گھروں سے بھاگے ہوئے 10بچوں کو بازیاب کرا لیا۔ترجمان سی سی ڈی کے مطابق بازیاب ہونے والے بچوں کا تعلق لاہور، قصور، راولپنڈی، اوکاڑہ، مظفرگڑھ، خانیوال، بہاولپور سمیت دیگر شہروں سے ہے، یہ بچے درباروں، ریلوے سٹیشنز اور بس سٹینڈز جیسے مقامات سے بازیاب کرائے گئے جہاں یہ بھٹک گئے تھے یا پھر غیرمحفوظ حالت میں موجود تھے۔
(جاری ہے)
بازیابی کے بعد تمام بچوں کو ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد بحفاظت ان کے والدین کے سپرد کر دیا گیا۔ترجمان نے مزید بتایا کہ سیل نے جدید ٹیکنالوجی، مخبر نظام اور مقامی پولیس کے تعاون سے یہ کارروائیاں کیں، بچوں کی بازیابی پر والدین نے سی سی ڈی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی کوششوں کو سراہا۔سی سی ڈی کا کہنا ہے کہ بچوں کے تحفظ اور گمشدگی کے واقعات کی روک تھام کے لئے سرچ آپریشنز کا سلسلہ جاری رہے گا، جبکہ والدین سے اپیل کی گئی ہے کہ بچوں کی حفاظت پر خصوصی توجہ دیں اور مشکوک سرگرمیوں کی فوری اطلاع پولیس کو دیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سی سی ڈی
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 24 خواج ہلاک
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 اور 17 نومبر کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر باجوڑ اور بنوں میں انسداد دہشت گردی کی دو بڑی اور کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ فتنہ الخوارج کے 24 خوارج کو ہلاک کردیا، دو روز میں مجموعی طور پر 37 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 اور 17 نومبر کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر باجوڑ اور بنوں میں انسداد دہشت گردی کی دو بڑی اور کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 23 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق باجوڑ میں خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں اہم سرغنہ سجاد عرف ابوزر سمیت 11 خوارج ہلاک ہوئے۔
دوسری اسی نوعیت کی ایک اور کارروائی بنوں میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مؤثر حکمت عملی کے تحت 12 مزید خوارج کو ٹھکانے لگایا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مذکورہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ دہشتگرد عناصر کو بھی ختم کیا جا سکے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’’عزمِ استحکام‘‘ کے تحت جاری ملک گیر انسدادِ دہشتگردی مہم پوری طاقت سے جاری ہے اور سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک سے بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ علاوہ ازیں سیکیورٹی فورسز نے بنوں میں دہشت گردی کی ایک بڑی واردات ناکام بناتے ہوئے بھارت حمایت فتنۂ الخوارج کے ایک کارندے کو بارودی سرنگ نصب کرتے ہوئے ہلاک کر دیا۔
اس سے قبل 15 اور 16 نومبر کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔ پہلی کارروائی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں کی گئی، جس میں کراس فائرنگ کے نتیجے میں 10 خوارج ہلاک ہوئے ہلاک ہونے والوں میں گروہ کا سرکردہ کمانڈر عالم محسود بھی شامل تھا۔ دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مزید 5 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔