فخر زمان کی ری ہیب کے بعد ٹیم میں واپسی متوقع
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
قومی ٹیم کے اوپنر بیٹر فخر زمان کا نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ری ہیب جاری ہے جس کے بعد ان کی ٹیم میں واپسی کا امکان روشن ہے۔ذرائع کے مطابق ان کی انجری خطرناک نوعیت کی نہیں اور وہ ری ہیب مکمل کر کے چند روز میں مکمل فٹنس حاصل کر سکتے ہیں، دوسری جانب سلیکشن کمیٹی ارکان کی ٹرائی نیشن سیریز کے ممکنہ سکواڈ پر ابتدائی مشاورت ہو چکی ہے۔سلیکٹرز فخر زمان کی دستیابی کے لیے پرامید ہیں، کپتان سلمان علی آغا کی ہیڈ کوچ مائیک ہیسن سے باضابطہ میٹنگ ہونا ابھی باقی ہے، اس کے بعد ٹرائی نیشن سیریز اور ایشیا کپ کے سکواڈ کو حتمی شکل دی جائے گی، اعلان منگل یا بدھ کو متوقع ہے، نوجوان فاسٹ باؤلر سلمان مرزا کی شمولیت یقینی ہو گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع
محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے دہشت گردی اور امن عامہ کے خدشات کے پیش نظر دفعہ 144 میں توسیع کی ہے۔ فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ عوامی آگاہی کیلئے دفعہ 144 کے نفاذ کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی جائے۔
محکمہ داخلہ نے ہفتہ 22 نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ حکومت پنجاب کا کہنا ہے کہ شرپسند عناصر عوامی احتجاج کا فائدہ اٹھا کر اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کیلئے ریاست مخالف سرگرمیاں کر سکتے ہیں۔
سکیورٹی خطرات کے پیش نظر عوامی جلوس و دھرنا دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔ دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے کیا گیا ہے۔
دفعہ 144 کے تحت لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہے۔ لاؤڈ سپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبہ کیلئے استعمال کیے جا سکتے ہیں جبکہ سرکاری فرائض کی انجام دہی پر موجود افسران و اہلکار اور عدالتیں پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔
پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین پر نہیں ہوگا۔ پنجاب بھر میں اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر مکمل پابندی ہے۔ اسی طرح پنجاب بھر میں ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر بھی مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔
دفعہ 144 کے تحت چار یا زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔ پنجاب میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں، اجتماع اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی برقرار۔