کہیں آپ کی سم کسی اجنبی کے زیر استعمال تو نہیں پی ٹی اے نے شہریوں کو خبردار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2025ء)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای)نے شہریوں کو موبائل سم کے حوالے سے خبردار کر دیا۔پی ٹی اے نے کہاکہ جرائم پیشہ عناصر آپ کی چوری شدہ معلومات کا استعمال کرتے ہوئے آپ کے نام پر غیر قانونی سم حاصل کر سکتے ہیں جو فراڈ، غیر قانونی سرگرمیوں اور دہشتگردی کیلیے استعمال ہو سکتی ہے۔
(جاری ہے)
پی ٹی اے نے نام پر رجسٹرڈ موبائل سم کی معلومات فوری پر حاصل کرنے کا آسان طریقہ بتا دیا۔ نام پر رجسٹرڈ سموں کی تعداد معلوم کرنے کیلیے cnic.sims.pk وزٹ کریں۔اگر آپ کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں تو 668 پر اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر ایس ایم ایس کریں اور معلومات حاصل کریں، نام پر رجسٹرڈ کوئی بھی ایسی موبائل سم جو آپ کے زیر استعمال نہیں اسے فوری بلاک کروائیں۔اتھارٹی نے شہریوں کو ہدایت کی کہ نئی موبائل سم ہمیشہ سیلولر کمپنیوں کے مجاز سیلز آئوٹ لیٹس، کسٹمر سروسز سینٹرز اور فرنچائز سے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد خریدیں۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
کراچی، سمندر کے راستے شہریوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے میں ملوث ملزم گرفتار
کراچی:وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) انسداد انسانی اسمگلنگ نےکارروائی کے دوران سمندر کے راستے شہریوں کو غیر قانونی بیرون ملک بھجوانے میں ملوث غیر قانونی ٹریول ایجنٹ کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی نے کارروائی کے دوران سمندر کے راستے شہریوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے میں ملوث اشتہاری ملزم محمد علی کو کراچی سے گرفتار کرلیا۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزم شہریوں کو جیوانی کے راستے ایران اور عراق بھجوانے میں ملوث ہے، ملزم کے خلاف کارروائی متاثرہ شہری کی شکایت پر عمل میں لائی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق ملزم کی جانب سے بھجوائے گئے شہری کو عراق سے واپس پاکستان ڈی پورٹ کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے شہری کو عراق میں ملازمت دلانے کا جھانسہ دے کر ایک لاکھ 50 ہزار روپے بٹورے تھے، گرفتار ملزم جیوانی کے راستے بیرون ملک بھجوانے میں ملوث گینگ کے ساتھ رابطے میں تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ اس حوالے سے مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، انسانی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔