کہیں آپ کی سم کسی اجنبی کے زیر استعمال تو نہیں پی ٹی اے نے شہریوں کو خبردار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2025ء)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای)نے شہریوں کو موبائل سم کے حوالے سے خبردار کر دیا۔پی ٹی اے نے کہاکہ جرائم پیشہ عناصر آپ کی چوری شدہ معلومات کا استعمال کرتے ہوئے آپ کے نام پر غیر قانونی سم حاصل کر سکتے ہیں جو فراڈ، غیر قانونی سرگرمیوں اور دہشتگردی کیلیے استعمال ہو سکتی ہے۔
(جاری ہے)
پی ٹی اے نے نام پر رجسٹرڈ موبائل سم کی معلومات فوری پر حاصل کرنے کا آسان طریقہ بتا دیا۔ نام پر رجسٹرڈ سموں کی تعداد معلوم کرنے کیلیے cnic.sims.pk وزٹ کریں۔اگر آپ کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں تو 668 پر اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر ایس ایم ایس کریں اور معلومات حاصل کریں، نام پر رجسٹرڈ کوئی بھی ایسی موبائل سم جو آپ کے زیر استعمال نہیں اسے فوری بلاک کروائیں۔اتھارٹی نے شہریوں کو ہدایت کی کہ نئی موبائل سم ہمیشہ سیلولر کمپنیوں کے مجاز سیلز آئوٹ لیٹس، کسٹمر سروسز سینٹرز اور فرنچائز سے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد خریدیں۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
سکھر,، پارکنگ مافیا، بھتا خوری سے شہری شدید پریشان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر(نمائندہ جسارت) تیسرا بڑا شہر سنگین مسائل کی لپیٹ میں، پارکنگ مافیا، انکروچمنٹ اور بھتا خوری نے شہریوں کا جینا مشکل کر دیا۔ شہر میں بڑھتی ہوئی انکروچمنٹ، پارکنگ مافیا اور ٹریفک مسائل نے شہریوں کی روزمرہ زندگی کو شدید متاثر کر رکھا ہے۔ متعلقہ اداروں کی بارہا نشاندہی کے باوجود صورتِ حال میں بہتری نہ آ سکی، بلکہ مسائل میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔شہر کے تاریخی مقام گھنٹہ گھر اور اس کے اطراف گلیمر مارکیٹ، رشنا سینٹر اور گلاس ٹاور کے علاقے میں پارکنگ مافیا مکمل طور پر متحرک ہے۔ غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈز، فٹ پاتھوں پر قبضہ اور دکانوں کے آگے رکھی اشیا نے پیدل چلنا بھی دشوار بنا دیا ہے۔شہریوں کے مطابق پارکنگ مافیا نہ صرف من مانے نرخ وصول کرتا ہے بلکہ شکایت کرنے پر بدسلوکی اور دھمکیوں کے واقعات بھی عام ہیں۔شہریوں نے الزام لگایا کہ کچھ بااثر افراد نے غنڈوں کو تعینات کر رکھا ہے جو دکانداروں اور پارکنگ ایریاز میں کام کرنے والوں سے زبردستی ’’غنڈہ ٹیکس‘‘ کی وصولی میں مصروف ہیں۔تاجر برادری اور دکانداروں نے انکشاف کیا ہے کہ گھنٹہ گھر کے اطراف بھتا خوری کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بھتا نہ دینے والوں کے ساتھ جھگڑے، دھمکیاں اور تشدد کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، جس کے باعث علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم کر دی گئی ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہ تمام غیر قانونی سرگرمیاں انتظامیہ کی موجودگی کے باوجود روزانہ کی بنیاد پر جاری ہیں، جبکہ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے تاحال کوئی مؤثر کارروائی دیکھنے میں نہیں آئی۔مینار روڈ، نیم کی چاڑی، اسٹیڈیم روڈ، انور پراچہ روڈ اور شالیمار روڈ سمیت شہر کی کئی اہم شاہراہیں انکروچمنٹ کی زد میں ہیں۔ ریڑھیاں، ٹھیلے، پتھارے اور فٹ پاتھوں پر قائم غیر قانونی دکانوں نے ٹریفک کی روانی کو بری طرح متاثر کر رکھا ہے۔سڑکوں کے دونوں اطراف گاڑیوں کی غیر قانونی پارکنگ نے راستے مزید تنگ کر دیئے ہیں جس کے باعث شہر بھر میں ٹریفک جام معمول بن چکا ہے۔شہریوں نے شکایت کی کہ ٹریفک پولیس اور میونسپل انتظامیہ کی غفلت نے صورتحال کو انتہائی سنگین بنا دیا ہے۔ دن کے اوقات میں ٹریفک جام کی وجہ سے ایمبولینس اور ایمرجنسی گاڑیوں کا گزرنا بھی ناممکن ہو جاتا ہے، جس سے انسانی جانوں کو شدید خطرات لاحق رہتے ہیں ۔