کانگریس صدر نے کہا کہ بی جے پی کو 65 لاکھ لوگوں کے ووٹوں کو حذف کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ایس آئی آر کے عمل سے کس کو فائدہ ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے حکمراں جماعت بی جے پی پر اقتدار میں رہنے کے لئے کسی بھی حد تک غیر اخلاقی حرکت کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں انتخابات میں بہت سی بے ضابطگیاں منظرعام پر آرہی ہیں۔ کانگریس ہیڈکوارٹر اندرا بھون میں اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ بہار کی ووٹر لسٹ کی اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کے نام پر اپوزیشن کے ووٹ کھلے عام کاٹے جا رہے ہیں۔ کانگریس صدر نے کہا کہ بی جے پی کو 65 لاکھ لوگوں کے ووٹوں کو حذف کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ایس آئی آر کے عمل سے کس کو فائدہ ہوا۔ بہار ووٹر لسٹ میں ترمیم کے خلاف کانگریس کی مخالفت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن جیتنے کی لڑائی نہیں ہے بلکہ ہندوستان کی جمہوریت اور آئین کی حفاظت کی لڑائی ہے۔

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ خصوصی نظرثانی کے نام پر اپوزیشن کے ووٹ کھلے عام کاٹے جا رہے ہیں، جو زندہ ہیں انہیں مردہ قرار دے دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ یہ بتانے کو تیار نہیں کہ کس کے ووٹ کاٹے جا رہے ہیں اور کس بنیاد پر۔ انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے شکر گزار ہیں جس نے عوام کی آواز سنی اور الیکشن کمیشن سے ووٹر لسٹ پبلک کرنے کا کہا۔ سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ حکمران جماعت کو 65 لاکھ لوگوں کے ووٹ حذف کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس مشق سے کس کو فائدہ ہوا۔ کانگریس کے قومی صدر نے کہا کہ ای ڈی اور سی بی آئی اور محکمہ انکم ٹیکس جیسی مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کو مخالفین (اپوزیشن پارٹیوں) کے خلاف سیاسی مقاصد کے لئے اس قدر کھلے عام استعمال کیا گیا ہے کہ ملک کی سپریم کورٹ کو انہیں آئینہ دکھانا پڑا۔

ملکارجن کھرگے نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان اپنی "غیر الائنمنٹ پالیسی" کی وجہ سے حاصل کردہ خصوصی پوزیشن کھو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے ہیروز نے اس ملک کے لئے جو خواب دیکھا تھا وہ آج ہم سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ منصفانہ انتخابات کو ہندوستانی جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ بی آر امبیڈکر نے 15 جون 1949ء کو دستور ساز اسمبلی میں کہا تھا کہ جمہوریت میں حق رائے دہی سب سے بنیادی چیز ہے، کوئی بھی شخص جو ووٹر لسٹ میں شامل ہونے کا حقدار ہے، اسے صرف تعصب کی بنا پر خارج نہیں کیا جانا چاہیئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ ملکارجن کھرگے صدر نے کہا کہ ووٹر لسٹ بی جے پی نہیں ہے کے ووٹ

پڑھیں:

فوج کی کوئی دلچسپی نہیں کہ وہ دہشتگردی کے نام پر معصوم عوام کی جان لے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ فوج کی اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کہ وہ دہشتگردی کے نام پر معصوم عوام کی جان لے، کوئی شہری دہشتگردوں کو پناہ دیتا ہے یا گھر میں بارودی مواد رکھتا ہے تو اسے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

آئی ایس پی آر کے زیر اہتمام جاری انٹرشپ پروگرام میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے طلبا کے ساتھ خصوصی نشست کی، نشست کے دوران پاکستان بالخصوص بلوچستان کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طالب علموں کے سوالات کے مفصل جواب بھی دیے۔

بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف بڑے آپریشن کے مطالبے پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’ہمارے ذہنوں میں یہ ڈال دیا جاتا ہے کہ بلوچستان کے عوام اور نوجوانوں میں پاکستان کیلئے کچھ پنپ رہا ہے، بلوچستان کے عوام پاکستان اور صوبہ کے درمیان تعلق کو بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میجر محمد انور کاکڑ شہید ہمارا بہت شاندار آفیسر اور اس دھرتی کا عظیم بیٹا تھا، میجر محمد انور کاکڑ نے پہلے بھی پی سی ہوٹل گوادر حملے میں کئی دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا، پاکستان کو آزاد رکھنے کیلئے ہر روز فوجی آفیسر، جوان اور شہری قربانی دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی علاقے میں آپریشن اس وقت کامیاب ہوتا ہے جب عوام خود دہشت گردوں کی نشاندہی کریں، ایسا نہیں ہے کہ فوج کسی علاقے کوخالی کرائے،  آپریشن کرے،  جب فوج واپس جائیگی دہشتگرد پھر آجائیں گے، ہمیں بڑی سمجھداری کے ساتھ سب کچھ کرنا ہوگا اسی لئے اسے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کا نام دیا جاتا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فوج کی اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کہ وہ دہشتگردی کے نام پر معصوم عوام کی جان لے، اگر کوئی شہری دہشتگردوں کو پناہ دیتا ہے یا گھر میں بارودی مواد رکھتا ہے تو اسے نتائج بھگتنا پڑیں گے، ہمیں بلوچستان کے عوام اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں، ان کے سہولت کاروں اور منصوبہ سازوں کو بھی سامنے لانا ہے، ایک شخص کی دہشتگردی کی سزا پورے علاقے یا پورے گاؤں کو نہیں دی جاسکتی، دہشتگردی کیخلاف وہاں کی عوام نے خود کھڑا ہونا ہے اور کھڑی ہو رہی ہے، بلوچستان کے عوام اب بتا رہے ہیں کہ یہاں دہشتگرد ہیں یہ ان کا سہولت کار ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بلوچستان کے عوام بھی اب ان دہشتگردوں سے عاجز اور تنگ آچکے ہیں، آپ بلوچستان جائیں اور دیکھیں کہ بلوچ عوام کس قدر سمجھدار اور دور اندیش لوگ ہیں، سیکڑوں مثالیں سامنے آئی ہیں جو بلوچی بچے پڑھے ہیں وہ اپنے علاقے اور اپنی تقدیر کے مالک بن چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کیمبرج یونیورسٹی سے بلوچستان کے مایا ناز سائنسدان صمد یار جنگ بلیدہ اسکول کا فارغ التحصیل ہے، شاہ زیب رند بھی بلوچستان سے تعلق رکھتا ہے اور آج اپنی تقدیر کا مالک ہے، بلوچستان کی بچیاں اس وقت ضلعوں میں ڈپٹی کمشنر تعینات ہیں، پاکستان تمام لسانی، علاقائی چیزوں سے ہٹ کر کلمہ کی بنیاد پر قائم ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ نبی پاک ؐ نے فرمایا تھا کسی عجمی کو عربی، کسی عربی کو عجمی، کسی گورے کو کالے اور کسی کالے کو گورے پر فضلیت نہیں، بلوچستان کی آبادی 15 ملین ہے، اس میں 50 فیصد لوگ بلوچستان نہیں بلکہ پاکستان کے دیگر حصوں میں رہتے ہیں، بلوچستان میں سارے بلوچ نہیں ہیں اس میں 30 فیصد سے زائد پختون ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جتنے بلوچ بلوچستان میں رہتے ہیں اس سے زیادہ سندھ کے قبائل اور جنوبی پنجاب میں رہتے ہیں، پاکستان کا مطلب لاالہ الا اللہ یہ آپ کے اندر رچ بس چکا ہے کیونکہ پاکستان کلمے کی بنیاد پر بنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت چین سے نہیں بیٹھے گا، مقابلہ کرنے کیلئے ایشین ٹائیگر بننا پڑے گا، ایس ایم تنویر
  • بھارت چین سے نہیں بیٹھے گا، مقابلہ کرنے کیلئے ایشین ٹائیگر بننا پڑے گا: ایس ایم تنویر
  • فوج کی کوئی دلچسپی نہیں کہ وہ دہشتگردی کے نام پر معصوم عوام کی جان لے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • جعفر ایکسپریس ایک دن معطل رہنے کے بعد آج کوئٹہ سے پشاور کیلئے روانہ
  • اسرائیلی فوج جنسی جرائم میں ملوث گروپوں کی فہرست میں شامل ہو سکتی ہے، اقوام متحدہ کا بڑا اعلان 
  • اپنے سپہ سالار بھائی فیلڈ مارشل کو خراج تحسین، عوام کی زندگی میں بہتری کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑونگی: مریم نواز
  • پابندیوں کی دھمکی شاید پیوٹن کو ملاقات پر آمادہ کرنے میں مؤثر ثابت ہوئی، ٹرمپ
  • اترپردیش فتح پور مقبرے میں توڑ پھوڑ کے معاملے میں اب تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی
  • جمہوریت کی حفاظت کیلئے فیصلہ کن جنگ لڑیں گے، راہل گاندھی