پنجاب میں امن و امان کی فضاء یقینی بنانے کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہیں، خواجہ سلمان رفیق
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے امن و امان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے کرم سے صوبہ بھر میں دونوں ایونٹس انتہائی پر امن گزرے ہیں۔ دونوں ایونٹس کے پر امن انعقاد میں علماء کرام اور امن کمیٹیوں نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر صوبہ بھر میں امن اور اتحاد بین المسلمین کا پیغام پہنچایا۔ پولیس، فوج اور رینجرز نے مجالس و جلوسوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی اور علماء کرام نے منبروں سے اتحاد بین المسلمین کا درس دیا۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر صحت و چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے امن و امان خواجہ سلمان رفیق اور سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے چہلم حضرت امام حسین علیہ السلام و رفقاء اور عرس حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے پر امن انعقاد پر انتظامیہ کو شاباش دی۔ محکمہ داخلہ، پولیس، فوج، رینجرز، محکمہ صحت، ریسکیو 1122، ضلعی انتظامیہ، اوقاف، بلدیات، فوڈ اتھارٹی، ڈسکوز، سول ڈیفنس و دیگر اداروں نے اہم کردار ادا کیا۔ چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے امن و امان خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے کرم سے صوبہ بھر میں دونوں ایونٹس انتہائی پر امن گزرے ہیں۔ دونوں ایونٹس کے پر امن انعقاد میں علماء کرام اور امن کمیٹیوں نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر صوبہ بھر میں امن اور اتحاد بین المسلمین کا پیغام پہنچایا۔ پولیس، فوج اور رینجرز نے مجالس و جلوسوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی اور علماء کرام نے منبروں سے اتحاد بین المسلمین کا درس دیا۔
خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ امام عالی مقام حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے رفقاء کی قربانی کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ پنجاب میں امن و امان کی فضاء کو یقینی بنانے کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہیں۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے بھی پنجاب بھر میں انتظامیہ، پولیس، فوج، رینجرز، ریسکیو، محکمہ صحت، اوقاف و دیگر تمام متعلقہ محکمہ جات کی کاوشوں کی ستائش کی۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے کہا کہ رب تعالیٰ کے فضل اور تمام محکموں کے باہمی تعاون سے پرامن چہلم و عرس تکمیل کو پہنچے۔ چہلم و عرس پر تمام مجالس و جلوسوں کی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ یقینی بنائی گئی۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے کہا کہ دونوں ایونٹس پر فرائض سر انجام دینے والے افسران و اہلکار شاباش کے مستحق ہیں۔سیکیورٹی و دیگر انتظامات یقینی بنانے کیلئے فوج، رینجرز اور متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل کوارڈی نیشن میں رہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اتحاد بین المسلمین کا سیکرٹری داخلہ پنجاب خواجہ سلمان رفیق دونوں ایونٹس علماء کرام نے کہا کہ
پڑھیں:
ججز کے استعفے جمہوریت کی بالادستی کا خواب دیکھنے والوں کیلئے لمحہ فکریہ ہیں: سعد رفیق
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ججز کے استعفے پاکستان میں آئین، انصاف، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کا خواب دیکھنے والے ہر فرد کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں خواجہ سعد رفیق نے لکھا کہ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس منصور علی شاہ سپریم کورٹ سے مستعفی ہوگئے، اب لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا بھی استعفیٰ دے کر اس صف میں شامل ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جناب اطہر من اللہ ججز بحالی تحریک کے دور جدوجہد کے دوران فرنٹ لائن کے ساتھی رہے، جج بننے کے بعد کبھی ان سے ملاقات ہوئی نہ ہی سامنا، میرے نزدیک وہ عدلیہ کے گنے چنے دیانتدار اور کھرے لوگوں میں سے ہیں۔
کیٹی پیری سے رومانوی تعلقات، جسٹن ٹروڈو کی سابقہ اہلیہ کا ردِعمل آگیا
ان کا کہنا تھا کہ جسٹس منصور علی شاہ کو بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ شاندار کام کرتے دُور سے دیکھا، وہ بلاشبہ کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر اپنا کام کرتے ہیں، ایک زمانہ ان کی قابلیت اور دیانتداری کا معترف ہے، اسی طرح جسٹس شمس محمود مرزا کا شمار لاہور ہائیکورٹ میں اچھی ساکھ کے حامل ججز میں کیا جاتا ہے۔
آواز دروں —•—
جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس سید منصور علی شاہ مستعفی ھو گئے ھیں
اب لاھور ھائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا بھی استعفےٰ دیکر اس صف میں شامل ھو گئے ھیں
جناب اطہر من اللّٰہ ججز بحالی موومنٹ کے دور جدوجہد کے دوران فرنٹ لائن کے ساتھی رھے ، جج بننے کے بعد کبھی…
خواجہ سعد رفیق نے لکھا کہ مستعفی ہونے والے ججز کے عدالتی فیصلوں سے اختلاف اور ہمارے گلے شکوؤں سے قطع نظر ان جج صاحبان کی قابلیت اور عمومی انصاف پسندی کا میں ہمیشہ قائل رہا ہوں۔
مدینہ منورہ، ڈیزل ٹینکر اور بس کے تصادم میں 42 افراد جاں بحق
انہوں نے کہا کہ جسٹس شمس محمود مرزا پر سلمان اکرم راجہ سے رشتہ داری کا الزام عائد کرنا بھی طفلانہ حرکت ہے، ہمارے علم کے مطابق رشتہ داری کبھی ان کے کام میں خلل انداز نہیں ہوئی، صورتحال یہ ہے کہ کچھ عرصہ پیشتر بھی سپریم کورٹ کے دو تین ججز استعفے دے چکے ہیں لیکن اب مستعفی ہونیوالے ججز کے استعفوں کو پہلے استعفوں کے ساتھ ملانا یا جوڑنا ناانصافی ہوگا، ہمارے نزدیک عدالتی توازن کیلئے ان حضرات کا دم غنیمت تھا۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید لکھا کہ بطور ایک سیاسی کامریڈ مجھے ان جج صاحبان کے استعفوں پر دلی افسوس ہوا ہے، ججز کے تازہ ترین استعفوں کو دھڑے بندی کی سیاست کی عینک سے دیکھا جائے تو منظر سہانا دکھائی دیتا ہے لیکن غیرجانبدارانہ نظر سے دیکھا جائے تو یہ استعفے پاکستان میں آئین، انصاف، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کا خواب دیکھنے والے ہر فرد کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔
آزاد کشمیر کے وزیر لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی فیصل ممتاز راٹھور نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا
ان کا کہنا تھا کہ نظر آ رہا ہے کہ استعفوں کا یہ سلسلہ یہاں نہیں رُکے گا بلکہ عدلیہ سے ہوتا ہوا پارلیمنٹ تک جائے گا، لیکن یاد رکھنا چاہیے کہ ہر مخالف کو پکڑا جا سکتا ہے نہ ہی ملک دشمن قرار دیا جاسکتا ہے۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ ایک ذمہ دار ریاست معاملات کو ٹھنڈا رکھتی ہے، دشمنوں میں گھرا نیوکلیئر پاکستان آخر کہاں تک اور کب تک اندرونی محاذ آرائی کا متحمل ہوگا؟ دیرینہ تنازعات کے حل کیلئے نئے تنازعات کو جنم دینا دانشمندی نہیں کہلاتا؟ ان استعفوں پر خوشی کے ڈھول پیٹنے کے بجائے پیدا ہونے والی فالٹ لائنز پُر کرنے کی فکر کرنا ہی مناسب عمل ہوگا۔
جسٹس اقبال کی پی پی 98 میں ضمنی انتخاب کیخلاف درخواست پر سماعت سے معذرت
مزید :