یاد رہے کہ سندھ میں مئی کے مہینے میں کمرشل فارمنگ کے لیے کینالز کی تعمیر کے خلاف احتجاج پرتشدد صورتحال اختیار کرگیا تھا، صوبائی وزیر داخلہ کے آبائی ضلع نوشہرو فیروز کے شہر مورو میں جھڑپوں کے دوران ایک شخص ہلاک جب کہ ڈی ایس پی اور 6 پولیس اہلکاروں سمیت ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ کمرشل فارمنگ کے لیے زمین مختص کرنے، 6 کینالز کی تعمیر، پیکا ایکٹ اور وکلا کے قتل کے خلاف احتجاج کے لیے آل سندھ لائرز ایکشن کمیٹی نے سندھ ہائی کورٹ سے وزیر اعلیٰ ہاؤس تک مارچ حکومت سے مذاکرات کے بعد ختم کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ، جنرل سیکریٹری رحمٰن کورائی، بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اور وکلا کی بڑی تعداد ریلی کی صورت میں سندھ ہائی کورٹ سے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے لیے روانہ ہوئی، ریلی میں حیدر آباد کے وکلا بھی شریک تھے۔ کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔ وکلا کے مارچ کی اطلاع ملنے پر وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے والا راستہ کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا، پی آئی ڈی سی چوک پر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی، وکلا کنٹینر عبور کرکے وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کرتے رہے۔

ترجمان سندھ حکومت اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور کمشنر کراچی نے وکلا سے ملاقات کی، حکومتی وفد سے کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاجی دھرنا ختم کردیا گیا۔ آل سندھ لائرز ایکشن کمیٹی کے لاڑکانہ میں ہونے والے وکلا کنونشن میں احتجاجی مظاہرے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ سندھ میں مئی کے مہینے میں کمرشل فارمنگ کے لیے کینالز کی تعمیر کے خلاف احتجاج پرتشدد صورتحال اختیار کرگیا تھا، صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار کے آبائی ضلع نوشہرو فیروز کے شہر مورو میں جھڑپوں کے دوران ایک شخص ہلاک جب کہ ڈی ایس پی اور 6 پولیس اہلکاروں سمیت ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ مظاہرین نے وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار کے گھر پر بھی حملہ کیا، مورو بائی پاس روڈ پر 2 ٹریلرز کو بھی نشانہ بنایا تھا۔ مظاہرین نے پرتشدد احتجاج اس وقت شروع کیا تھا جب پولیس نے سندھ صبا کی جانب سے دریائے سندھ پر نئی نہروں کی تعمیر کے منصوبے کے خلاف احتجاج کو منتشر کرنے کی کوشش کی تھی، مظاہرین نے احتجاج ریکارڈ کروانے کے لیے مورو بائی پاس روڈ کو بند کر رکھا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے خلاف احتجاج وزیر اعلی کی تعمیر کے لیے

پڑھیں:

کراچی، پولیس مقابلہ، ہاؤس رابری و کار لفٹنگ گینگ کے 5 زخمی ملزمان سمیت 7 گرفتار

کراچی:

کراچی کے علاقے غریب آباد کے قریب ملیر سٹی پولیس اور ہاؤس رابری و کار لفٹنگ میں ملوث ڈکیت گروہ کے درمیان مبینہ پولیس مقابلہ ہوا، جس میں فائرنگ کے تبادلے کے بعد 5 ملزمان زخمی جبکہ مجموعی طور پر 7 کو گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس کے مطابق دیگر ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ گروہ شہر بھر میں ہاؤس رابری، گاڑی چوری اور اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں ملوث تھا۔

گشت پر موجود پولیس ٹیم کو دیکھتے ہی ملزمان نے فائرنگ شروع کر دی، جس پر پولیس کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی۔

گرفتار ملزمان کے قبضے سے 3 ریپیٹر، 4 عدد 30 بور پستول، ایک کرولا کار، ایک موٹرسائیکل، متعدد موبائل فونز اور نقدی رقم برآمد ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گروہ کی سرگرمیوں اور دیگر ساتھیوں کی تلاش کے لیے تفتیش جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں پر کام روکنے کے معاملے پر وزیر اعظم سے بات کریں گے، امین الحق
  • سندھ حکومت کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں پر کام روکنے کے معاملے پر وزیر اعظم سے بات کرں گے، امین الحق
  • پاکستان خطے میں ایک عظیم ملک کے طور پر ابھر رہا ہے۔ گورنر سندھ
  • وفاقی حکومت نے افغانستان سے مذاکرات کی تجویز پر اتفاق کرلیا ہے، علی امین گنڈاپور
  • آزاد کشمیر میں احتجاج کا معاملہ ، عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب، معاہدہ طے پا گیا
  • کراچی، پولیس مقابلہ، ہاؤس رابری و کار لفٹنگ گینگ کے 5 زخمی ملزمان سمیت 7 گرفتار
  • آزاد کشمیر ،جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج جاری،شہباز شریف کا نوٹس ،مذاکرات شروع
  • آزاد کشمیر احتجاج: وزیرِاعظم کی مذاکرات کی پیشکش عوامی رائے میں دانش مندانہ اقدام قرار
  • آزاد کشمیر میں احتجاج، مظاہرین سے مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی مظفرآباد روانہ 
  • آزادکشمیر احتجاج: وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر 7 رکنی کمیٹی تشکیل، مذاکرات کا آغاز