کوہاٹ میں فائرنگ، 7 دوست جاں بحق، ایک زخمی
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
کوہاٹ کے نواحی علاقے ریگی شینو خیل میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 7 دوست جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔
پولیس کے مطابق حملے کے بعد ملزمان فرار ہو گئے ہیں اور واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ جاں بحق افراد آپس میں دوست تھے اور وہ تانڈہ ڈیم سے پکنک منانے کے بعد اپنے گاؤں محمدزئی واپس آ رہے تھے جب فائرنگ کا نشانہ بنے۔
مزید پڑھیں: کراچی میں ماں نے اپنے 2 بچوں کو قتل کردیا، وجہ کیا بنی؟
زخمی شخص کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
واقعے کی نوعیت اور حملے کے محرکات کا تعین کرنے کے لیے مقامی پولیس اور ایف آئی آر ٹیمیں تحقیقات میں مصروف ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
7 دوست جاں بحق پکنک تانڈہ ڈیم ریگی شینو خیل کوہاٹ مسلح افراد کی فائرنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پکنک تانڈہ ڈیم ریگی شینو خیل کوہاٹ مسلح افراد کی فائرنگ
پڑھیں:
سویڈن کی مسجد پر فائرنگ میں ایک شخص شہید اور متعدد زخمی
سویڈن کے شہر اوری برو (Örebro) میں نماز جمعہ کے وقت ایک مسجد کے قریب اس وقت فائرنگ کی گئی جب نمازی باہر آ رہے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مسجد پر فائرنگ میں کم از کم 3 افراد شدید زخمی ہوگئے جنھیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔
عینی شاہدین نے میڈیا کو بتایا کہ ان زخمیوں میں سے ایک نے اسپتال پہنچ کر دم توڑ دیا جب کہ دیگر دو کی حالت بھی نازک ہے۔
تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک دو افراد کو گولیاں لگنے کی تصدیق ہوئی ہے جنھیں اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : سویڈن میں قرآن کی بیحرمتی کرنے والا ملعون مردہ حالت میں پایا گیا
پولیس نے تفتیش کے حوالے سے بتایا کہ تاحال حملہ آور گرفتار نہیں ہوا اور یہ بھی واضح نہیں کہ وہ مسجد کو نشانہ بنا رہا تھا یا کسی مخصوص شخص کو قتل کرنے آیا تھا۔
پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور ملزم کی تلاش شروع کردی۔ شہریوں کو مسجد سے دور رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔
یہ واقعہ سویڈن میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کے سلسلے میں تازہ اضافہ ہے۔
خیال رہے کہ حالیہ برسوں میں سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی، مساجد کے باہر نفرت انگیز مظاہرے اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے سویڈش حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نفرت انگیز جرائم کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کرے اور مذہبی آزادی کے تحفظ کو یقینی بنائے۔