اعجاز الحق نےسانحہ بہاولپور پر ماضی میں بنائے گئے تینوں کمیشنز کی رپورٹ پبلک کرنے کا مطالبہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
سربراہ مسلم لیگ (ض) نے کہا کہ 10مئی کے بعد پاکستان وہاں پہنچ چکا ہے جہاں دنیا ہمیں دیکھ رہی، ایران کے صدر یہاں آ رہے ہیں، جب تک دہشتگردی کو نہیں روکا جائے گا تب تک ملک اقتصادی و معاشی طور پر آگے نہیں بڑھ سکے گا۔ دہشتگردی کے پیچھے بھارت، را اور موساد سمیت پاکستان دشمن ملوث ہیں، اگر ہندوستان باز نہ آیا تو اب ہمیں پتہ لگ گیا ہے کہ اسکو کیسے سبق سکھانا ہے، اگر کلبھوشن یادیو ٹائپ کی کوئی چیز کی تو پھر ان پر میزائل ماریں گے اور سبق سکھائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی اعجاز الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ بہاولپور کی انکوائری کیلئے ماضی میں بنائے گئے تینوں کمیشنز کی رپورٹ پبلک کی جائے۔ جسٹس شفیع کمیشن نے تو اس سانحہ کی کریمنل انوسٹیگیشن کا بھی کہا تھا۔ اکتوبر 1999 سے پہلے تک نواز شریف ہمارے ساتھ تھے، پھر ان کا فوج سے اختلاف پیدا ہوگیا۔ راولپنڈی میں مسلم لیگ ضیاء کے سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعجاز الحق کا مزید کہنا تھا کہ شہدائے بہاولپور، معرکۂ حق اور جشن آزادی کے حوالے سے بات کروں گا، اس سال جشن آزادی ملک بھر میں1981 کے بعد جوش جذبے اور ولولے کیساتھ منایا گیا۔ مارچ 1981 میں جب پی آئی اے کا جہاز دہشتگرد تنظیم الذولفقار اغواء کرکے افغانستان لے گئی، کابل ایمبیسی میں تعینات شخص عبدالرحیم کو جہاز میں شہید کیا گیا تھا۔ قوم مایوسی کا شکار تھی، 1981 میں جنرل ضیاءالحق نے فیصلہ کیا کہ 14 اگست کو جوش و جذبے اور ولولے کیساتھ منایا جائے گا۔
اعجاز الحق نے کہا کہ رواں سال جب ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہمارے اندر ایک جذبہ اور روح پھونکی گئی ہے، یہ ایمان تقویٰ جہاد فی سبیل اللہ سے آتی ہے، یہ بات ضیاء الحق نے کہی، بعد میں بہت سارے آرمی چیفس پر دباؤ پڑا کہ جہاد فی سبیل اللہ کے اس سلوگن کو ختم کیا جائے، ہمارے ہیروز کو 14 اگست پر میڈلز دیئے گئے، جسے ہم سراہتے ہیں، اب وقت ایسا آگیا ہے کہ معرکۂ حق پر وزراء نے بڑھکیں بھی لگائیں اور کسی نے غلط باتیں بھی کیں، ماضی میں کسی نے کہا کہ ہم نے کسی کی خاطر یہ جہاد کیا تھا۔ اعجاز الحق کا مزید کہنا تھا کہ میرے خیال میں ان کو اس بات کا علم ہی نہیں، جہاد افغانستان میں 2 سال تک امریکہ سمیت کوئی شامل نہیں تھا، ایک ہی فیصلہ تھا کہ ہم نے کسی طرح سے روس کو افغانستان سے واپس بھیجنا ہے، پھر دنیا نے دیکھا روس کے اندر سے 6 اسلامی ریاستیں نکلیں، جہاں مدارس اور مساجد پر 80 سال سے تالے لگے تھے، وہ دوبارہ آزاد ہوئیں، اب وہاں اذانیں دی جاتی ہیں۔ ضیاء الحق کے بعد جتنے آرمی چیف گزرے ہیں ہم نے ہر کسی سے مطالبہ کیا کہ ایک فوجی وردی میں شہید ہوا اس واقعہ کے حتمی نتیجہ پر پہنچا جائے۔ بینظیر بھٹو کا حادثہ ہوا اس کے قاتل بھی نہیں ڈھونڈے گئے، خوش قسمتی سے اس کے بعد ان کی اپنی پارٹی کی حکومت آئی اگر سانحہ بہاولپور کے بعد ہماری حکومت آتی تو میں دیکھتا کہ کیسے لوگ نہ پکڑے جاتے یا ذمہ داروں کا تعین نہ ہوتا۔ بینظیر بھٹو کے حادثہ کو اس کی اپنی حکومت نے دبانے کی کوشش کی۔
اعجاز الحق نے کہا کہ 10مئی کے بعد پاکستان وہاں پہنچ چکا ہے جہاں دنیا ہمیں دیکھ رہی، ایران کے صدر یہاں آ رہے ہیں، جب تک دہشتگردی کو نہیں روکا جائے گا تب تک ملک اقتصادی و معاشی طور پر آگے نہیں بڑھ سکے گا۔ دہشتگردی کے پیچھے بھارت، را اور موساد سمیت پاکستان دشمن ملوث ہیں، اگر ہندوستان باز نہ آیا تو اب ہمیں پتہ لگ گیا ہے کہ اسکو کیسے سبق سکھانا ہے، اگر کلبھوشن یادیو ٹائپ کی کوئی چیز کی تو پھر ان پر میزائل ماریں گے اور سبق سکھائیں گے۔ اعجاز الحق نے مزید کہا کہ ہم نے ضیاء الحق کی برسی کی تقریب میں شرکت کیلئے اپنے ہم خیال دوستوں کو دعوت دی ہے، بیرون ممالک میں اپوزیشن نے شیڈو کیبنٹ بنائی ہوتی ہے، جبکہ ہمارے ہاں اپوزیشن محاذ آرائی کا نام ہے، پکڑو مارو اور چلتے بنو۔ حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کو 2 مرتبہ مذاکرات کی دعوت ہو چکی ہے، مولانا فضل الرحمٰن ایک زیرک سیاستدان ہیں، امید ہے وہ آئندہ بھی حکومت اور اپوزیشن میں پُل کا کردار ادا کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اعجاز الحق نے نے کہا کہ کے بعد
پڑھیں:
سینیٹر فیصل جاوید کا بھارت کا جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب کرنے پر پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ٹائیگرز کو سول ایوارڈز دینے کا مطالبہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹر فیصل جاوید نے پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ٹائیگرز کو سول ایوارڈز دینے کا مطالبہ کردیا ، کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ٹائیگرز نے معرکہ حق پر سوشل میڈیا پر مہم چلائی۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے سوشل میڈیا ٹائیگرز نے رات جاگ کر بھارت کا جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب کیا، ان سوشل میڈیا ٹائیگرز کو ایوارڈ نہیں دیا گیا، آپ نے ایوارڈ کی وقعت ختم کر دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اپوزیشن ارکان نے سینیٹ میں ایوارڈز کی تقسیم پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کس بنیاد پر یہ ایوارڈز دیے گئے۔
اقبال سنگھیڑا کی حد تک معاملات طے، سوموار تک بحال ہوجائیں گے، صحافی محمد عمیر کا دعویٰ
فلک ناز چترالی نے کہا کہ عطا تارڑ نے کون سی جنگ لڑی تھی؟ جبکہ ہمایوں مہمند نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کا ڈیزائن بنانے والے نواز شریف کو ایوارڈ نہیں دیا گیا۔
وزیر قانون نے ایوان میں بتایا کہ معرکہ حق کے شہداء اور غازیوں کو ایوارڈ دیئے گئے ہیں، الحمدللہ اس جنگ میں ہمارے بہت کم فوجی افسران اور اہلکار شہید ہوئے، اس جنگ میں جن افراد کے گھر تباہ ہوئے انہیں بھی ایوارڈ دیے گئے ہیں، اس پر میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں دل بڑا کرنا چاہئے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جن سینیٹرز کو ایوارڈ دیے گئے وہ باہر سفارتی سطح پر محاذ لڑ کر آئے ہیں، پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کے لوگوں نے جس طرح معرکہ حق کی جنگ لڑی اس پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔
برٹش پاکستانی طالبہ ماہ نور چیمہ نے کیمبرج سسٹم میں تاریخ رقم کر دی
تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے اقوام متحدہ میں ناموس رسالت کی آواز اٹھائی۔ اقوام متحدہ اب اسلامو فوبیا کے خلاف دن مناتا ہے، اس کے لئے بانی پی ٹی آئی نے جدوجہد کی۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی حقیقی آزادی کی بات کرتے ہیں، حکومت کا اقدام شرمناک ہے، ہمیں وضاحت چاہیے کہ کیوں اشتہار سے قائداعظم کو نکالا گیا، چیئرمین سینیٹ آپ اس کی وضاحت مانگیں، اشتہار ٹیکس پیئر کے پیسے سے بنا۔
مزید :