سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ ایشیائی سیاسی جماعتیں مفاہمت کے لیے منڈیلا ماڈل کی تقلید کریں۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ پاکستان نے اصولی طور پر الجزائر، تیونس، مراکش، اریٹیریا، صومالیہ ، جنوبی افریقہ نمبیا، زمبابوے، یوگنڈا اور تنزانیہ کی آزای کی تحریکوں کی حمایت کی۔

وہ افریقی سیاسی جماعتوں کے پہلے اجلاس سے خطاب کرنے والے اولین ایشائی رہنماؤں میں شامل ہوگئے۔

امریکا اسرائیل ایران جنگ میں شامل ہو چکا ہے: مشاہد حسین

مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عوام سے وعدے کیے تھے کہ وہ کوئی نئی جنگ شروع نہیں کریں گے۔

مشاہد حسین نے ایشیائی سیاسی جماعتوں کی بین الاقوامی کانفرنس کے شریک چیئرمین ہونے کی حیثیت سے گھانا کی حکومت کے سرکاری مہمان کے طور پر کانفرنس میں اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔

مشاہد حسین نے جنوبی افریقہ کے عظیم رہنما نیلسن منڈیلا کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نیلسن منڈیلا کا ماڈل استحکام کی چابی ہے کیونکہ اس کے 3 اہم نکات ہیں، سب سے پہلے کشادہ دلی یعنی معاف کرو اور بھول جاؤ، تاکہ ریاستیں آگے بڑھیں اور مستقبل پر نظر رکھ سکیں۔

منڈیلا ماڈل کے دوسرے نکتے کے حوالے سے مشاہد حسین نے کہا انتقام، کینہ اور سیاسی انتقام کی کارروائی کی سیاست کو مسترد کرنا بھی بہت اہم ہے۔

انہوں نے تیسرے اہم نکتے کے بارے میں بتایا کہ وہ ادارہ جاتی جمہوریت پر مشتمل ہے، عوامی عہدے کو عوام کی امانت سمجھنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مشاہد حسین نے

پڑھیں:

پنشن اخراجات پر قابو پانے کے لیے حکومت کی کنٹری بیوٹری اسکیم، نیا مالی ماڈل متعارف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے پنشن نظام میں تاریخی اصلاحات متعارف کراتے ہوئے کنٹری بیوٹری پنشن فنڈ اسکیم نافذ کردی ہے۔

اس نئی اسکیم کے تحت سرکاری ملازمین اپنی بنیادی تنخواہ کا 10 فیصد حصہ پنشن فنڈ میں جمع کرائیں گے، جب کہ حکومت کی جانب سے 12 فیصد حصہ شامل کیا جائے گا۔ یوں مجموعی طور پر 2 فیصد رقم ہر ماہ پنشن فنڈ میں جمع ہوگی جو مستقبل میں ریٹائرمنٹ کے بعد ملازمین کی مالی معاونت کے طور پر استعمال ہوگی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ خزانہ کے ریگولیشن ڈیپارٹمنٹ نے اس حوالے سے فیڈرل گورنمنٹ ڈیفائنڈ کنٹری بیوشن پنشن فنڈ اسکیم رولز 2024 جاری کر دیے ہیں، جو پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ 2019 کے تحت بنائے گئے ہیں۔

نئی اسکیم یکم جولائی 2024 سے بھرتی ہونے والے تمام سول ملازمین پر نافذ ہوگی، جب کہ مسلح افواج کے اہلکاروں پر اس کا اطلاق جولائی 2025 سے کیا جائے گا۔

یہ نظام پرانے “ڈیفائنڈ بینیفٹ” ماڈل کی جگہ لے گا اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور عالمی بینک کی سفارشات کے مطابق تیار کیا گیا ہے، تاکہ پنشن کے بڑھتے ہوئے اخراجات پر قابو پایا جا سکے۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق حکومت نے بجٹ 2024-25 میں اس اسکیم کے لیے 10 ارب روپے اور 2025-26 میں مزید 4 ارب 30 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کا پنشن خرچ 2024-25 میں 10 کھرب 5 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 29 فیصد زیادہ ہے۔ صرف مسلح افواج کے پنشن واجبات 742 ارب روپے تک جا پہنچیں گے، جب کہ سول ملازمین کے اخراجات بھی 243 ارب روپے تک متوقع ہیں۔

نئے نظام کے تحت صرف مجاز پنشن فنڈ منیجرز ہی اس اسکیم کو چلائیں گے۔ ملازمین ریٹائرمنٹ سے قبل رقم نہیں نکال سکیں گے، البتہ ریٹائرمنٹ کے وقت زیادہ سے زیادہ 25 فیصد رقم نکالنے کی اجازت ہوگی۔ بقیہ رقم “والنٹری پنشن سسٹم رولز 2002” کے مطابق کم از کم 20 سال یا 80 سال کی عمر تک سرمایہ کاری میں رکھی جائے گی۔

حکومت ملازمین کے حصے کے ساتھ اپنا حصہ بھی اکاؤنٹنٹ جنرل کے دفتر کے ذریعے فنڈ میں منتقل کرے گی جو مکمل ریکارڈ کی نگرانی کرے گا۔ ملازمین کی ماہانہ سیلری سلپ میں پنشن فنڈ سے متعلق تمام تفصیلات واضح طور پر درج ہوں گی۔

وزارتِ خزانہ کے مطابق اس نظام کا مقصد پنشن کے بوجھ کو کم کرتے ہوئے مالیاتی استحکام کو یقینی بنانا اور آئندہ نسل کے سرکاری ملازمین کے لیے ایک مضبوط، خودکار اور شفاف پنشن سسٹم قائم کرنا ہے ، جو قومی خزانے پر انحصار کم کرے گا اور ملازمین کو باقاعدہ بچت اور سرمایہ کاری کے ذریعے ریٹائرمنٹ کے بعد مالی تحفظ فراہم کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ماڈل کالونی پولیس نے 10 منٹ میں چوری شدہ گاڑی برآمد کرلی
  • امن یا قبضے کا منصوبہ؟تابعداری،سپردگی
  • پنشن اخراجات پر قابو پانے کے لیے حکومت کی کنٹری بیوٹری اسکیم، نیا مالی ماڈل متعارف
  • شافع حسین سے ملاقات، پی ٹی آئی، دیگر سیاسی و سماجی شخصیات کا پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت کا اعلان
  • کوئٹہ؛ ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے میں ملوث 2دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی
  • ماڈل کالونی، ٹاؤن چیئرمین و یوسی چیئرمین کا زیرتعمیر پارک کا دورہ
  • پاک افغان چیمبر اوریونان چیمبرکے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • ہم آئین کی پاسداری کا معاہدہ کرنے کو تیار ہیں، تمام سیاسی جماعتیں دستخط کردیں، بانی پی ٹی آئی کے دستخط میں لے آؤں گا ، محمود خان اچکزئی
  • اوپن اے آئی نے جدید ’’سورا 2‘‘ ویڈیو جنریشن ماڈل لانچ کر دیا
  • وزیراعظم کا اعلیٰ سطحی مذاکراتی کمیٹی کا اعلان، امن اور مفاہمت کی راہ ہموار