پنجاب کے دریاوں میں پانی کی سطح مسلسل بلند، درجنوں دیہات سے زمینی رابطہ منقطع WhatsAppFacebookTwitter 0 17 August, 2025 سب نیوز

لاہور، بہاولنگر، چنیوٹ(سب نیوز)پنجاب کے دریاوں میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے سے مختلف اضلاع میں سیلاب آ گیا، درجنوں دیہات سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا، فصلیں تباہ ہو گئیں، مساجد میں نقل مکانی کے اعلانات ہو رہے ہیں، ریسکیو نے فلڈ ریلیف کیمپ قائم کر دیے، شدید بارشوں کی پیشگوئی کر دی گئی۔پنجاب کے بیشتر اضلاع میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کے ساتھ پوٹھوہار ریجن میں فلیش فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔دریائے ستلج میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے کے باعث ضلع قصور کے متعدد دیہات زیر آب آگئے ہیں، جب کہ درجنوں علاقوں کا زمینی رابطہ مکمل طور پر منقطع ہو چکا ہے۔

پی ڈی ایم اے قصور کے مطابق گنڈا سنگھ والا ہیڈ سے پانی کا اخراج 75 ہزار کیوسک تک پہنچ چکا ہے، آج صبح 6 بجے دریائے ستلج کی کیکر پوسٹ پر پانی کی سطح 19 اعشاریہ60 فٹ ریکارڈ کی گئی۔پی ڈی ایم اے نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے ہریکے ہیڈورکس سے مزید پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے جس سے صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔متاثرہ علاقوں میں بھکی ونڈ، واڑہ حاکو والا، ایمن نگر، بستی بنگلہ دیش، اور چندہ سنگھ شامل ہیں، جہاں کی سڑکیں اور راستے پانی میں ڈوب چکے ہیں، کھڑی فصلیں اور سینکڑوں ایکڑ زرعی اراضی مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے، جس سے کسانوں کو شدید نقصان کا سامنا ہے۔ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو 1122 کی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں، متاثرہ علاقوں میں کشتیوں کے ذریعے آمد و رفت ممکن بنائی گئی ہے جبکہ فلڈ ریلیف کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں، جہاں طبی سہولیات، راشن، اور مویشیوں کے لیے چارے کی فراہمی جاری ہے۔ڈپٹی کمشنر قصور نے متاثرہ خاندانوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت ان کی مکمل مدد کرے گی۔ریسکیو ذرائع کے مطابق ریسکیو 1122 کی جانب سے بوٹ ٹرانسپورٹیشن سروس شروع کر دی گئی ہے، تاکہ پھنسے ہوئے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا سکے۔ضلعی حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں 1122 پر فوری رابطہ کریں اور اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے کی کوشش کریں۔ظفروال کے مقام پر نالہ ڈیک میں اونچے درجے کا سیلاب آ گیا، نالہ ڈیک میں 22ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے ، 30ہزار کیوسک پانی گزرنے کی گنجائش ہے۔گاوں لہڑی کلاں، دیولی میں پانی داخل ہو گیا، متعدد کھیت اور گھر زیر آب آ گئے، ریسکیو 1122 نے کسی بھی ایمرجنسی کی صورت سے نمٹنے کے لیے 4 فلڈ ریلیف کیمپ قائم کر دیے ہیں، نالہ ڈیک سکروٹ، لہری، دیولی اور کنگرہ کے مقام پر فلڈ ریلیف کیمپ قائم کئے ہیں۔ریسکیو ذرائع کے مطابق نالہ ڈیک کے قریب بسنے والے دیہات میں فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔بہاولنگر کے مقام پر دریائے ستلج کے بند ٹوٹ گئے ، پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دفعہ 144نافذ کر دی گئی۔

دریائے ستلج میں موضع توگیرہ شریف، ماڑی میاں صاحب چک بھٹیاں، راجیکا کے علاقوں میں متعدد چھوٹے بند ٹوٹنے سے پانی فصلوں میں داخل ہو گیا، پانی کے بڑے سیلابی ریلے سے ملحقہ آبادیوں کا ڈوب جانے کا خدشہ ہے، پانی کے تیز بہا کی وجہ سے کٹا کا عمل بھی جاری ہے، دریائی پٹی میں ریسکیو کی امدادی ٹیمیں لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہچانے میں متحرک ہیں۔چنیوٹ کے مقام پر دریائے چناب میں نچلے درجے کا سیلاب ہے، ایک لاکھ دس ہزار زائد کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے، سیلابی پانی سے موضع ساہمل، پیرکوٹ تاجہ دا، موضع کھڑکن، سمیت متعدد دیہات زیرآب آگئے۔چنیوٹ میں سیلابی پانی فصلوں اور آبادی میں داخل ہو گیا، سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب ہیں، ضلعی انتظامیہ کی ٹیمیں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں۔ڈپٹی کمشنر صفی اللہ گوندل نے بتایا کہ مساجد میں اعلانات کے ذریعے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات دے رہے ہیں، ریسکیو کی جانب سے مختلف مقامات پر 5 فلڈ ریلیف کیمپ قائم کیے گئے، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ، سول ڈیفنس سمیت تمام اداروں نے ریلیف کیمپ قائم کر دیے۔کندیاں کے مقام پر دریائے سندھ میں درمیانے درجے کا سیلاب آ گیا ہے، چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 4 لاکھ 50 ہزار 500 کیوسک ریکارڈ کی گئی، چشمہ بیراج سے پانی کا اخراج 435400 کیوسک ہو گیا، چشمہ بیراج میں پانی کا لیول 643 فٹ ریکارڈ ہوا ہے، کچے کے ساحلی علاقوں میں فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی۔کندیاں میں کچے کے علاقوں میں مساجد میں محفوظ مقامات پر منتقلی کے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔بھارت کی جانب سے چھوڑے گئے پانی کی وجہ سے دریائے ستلج میں چشتیاں کے مقام پر نچلے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے، بستی لودھراں بستی قاسم علی بابا جیون شاہ کے مقام پر پانی کے بہا میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔دریائے ستلج میں چشتیاں کے مقام پر 40 ہزار سے زائد کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، آئندہ دو روز تک پانی میں مزید اضافے کا امکان ہے، زمینی کٹا کا سلسلہ جاری ہے، پانی دریا کے قریب کھڑی فصلوں میں داخل ہو گیا، کماد آور تلی کی فصل شدید متاثر ہو گئی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسحاق ڈار اور برطانوی ہم منصب کا رابطہ، سیلاب سے جانی نقصان پر اظہار افسوس اسحاق ڈار اور برطانوی ہم منصب کا رابطہ، سیلاب سے جانی نقصان پر اظہار افسوس پنجاب بھر میں شدید طوفانی بارشوں کا امکان، سیاحوں کو نقل و حمل محدود کرنے کا حکم معروف عالمی کوہ پیما ساجد سدپارہ کی کلین اینڈ گرین اسلام آباد موومنٹ کے زیر اہتمام شجرکاری مہم میں شرکت وزیراعظم شہباز شریف سے سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی ملاقات بارشوں کے بعد راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند، سپل ویز کھول دیئے گئے اجیت دوول اورامیت شاہ بھارتی حکومت اور مودی کو لے ڈوبیں گے، محسن نقوی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: میں پانی کی سطح مسلسل بلند پنجاب کے

پڑھیں:

دریائوں اور آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج کی صورتحال کے اعدادوشمار جاری

تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہائو کی صورت حال حسب ذیل رہی۔ دریا ئے سندھ  میں تربیلاکے مقام پر آمد 81ہزار کیوسک اور اخراج 80ہزار 600کیوسک، کابل میں نوشہرہ کے مقام پر آمد 10ہزار 100کیوسک اور اخراج 10ہزار 100کیوسک، خیرآباد پل پر آمد 51ہزار 600کیوسک اور اخراج 51ہزار 600کیوسک،جہلم  میں منگلاکے مقام پر آمد 10ہزار 300کیوسک اور اخراج 8 ہزار 200کیوسک، چناب  میں مرالہ کے مقام پر آمد 30ہزار 900کیوسک اور اخراج 18ہزار 100 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔بیراج: جناح میں  آمد 99ہزار 500کیوسک اور اخراج 93ہزار 600کیوسک، چشمہ میں آمد ایک لاکھ ایک ہزار کیوسک اوراخراج 95ہزار 400کیوسک، تونسہ میں آمد 86ہزار 800 کیوسک اور اخراج 72ہزار 300کیوسک،گدو میں آمد ایک لاکھ 40ہزار 800کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 25ہزار کیوسک، سکھر میں آمد ایک لاکھ 15ہزار 700کیوسک اور اخراج 69ہزار 300کیوسک، کوٹری میں آمد ایک لاکھ 13ہزار 100کیوسک اور اخراج 93ہزار 200کیوسک، تریموں میں آمد 14ہزار  200کیوسک اور اخراج 2ہزار 200کیوسک، پنجند میں آمد 48ہزار 600کیوسک اور اخراج 33ہزار 400کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔آبی ذخائر: تربیلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1550.00فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 5.728ملین ایکڑ فٹ۔منگلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح  1240.85 فٹ، ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور  قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 7.183 ملین ایکڑ فٹ۔چشمہ میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول  638.15فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 649.00فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649فٹ اور  قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.311 ملین ایکڑ فٹ ریکارڈ کیا گیا۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہائو کی صورت میں ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • کل سے بالائی علاقوں میں بارشوں، بھارت سے 1 لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان
  • پنجاب میں موسلادھار بارشوں اور بھارت سے مزید پانی چھوڑے جانے کا امکان
  • پنجاب میں مزید بارشوں کا امکان‘ بھارت سے دریاؤں میں دوبارہ سیلابی پانی چھوڑے جانے کا خدشہ
  • ملک میں مزید بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان
  • عوام کو اکیلا نہیں چھوڑوں گی اور ان کے حقوق کیلیے آواز بلند کرتی رہوں گی، مریم نواز
  • دریائوں اور آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج کی صورتحال کے اعدادوشمار جاری
  • دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
  • پمپنگ اسٹیشن کی بجلی 50 گھنٹوں سے منقطع، کراچی کے کئی علاقوں میں پانی کی فراہمی بند
  • این ڈی ایم اے نے مختلف علاقوں میں بارشوں کا الرٹ جاری کردیا
  • صمود فلوٹیلا میں شامل پاکستانی سینیٹر مشتاق سے رابطہ منقطع، حکومت حفاظت یقینی بنائے: اہلیہ