مولانا فضل الرحمٰن — فوٹو بشکریہ فیس بک 

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں مسلح گروہوں کا راج ہے، سرکاری فنڈز کا 10 فیصد یہ مسلح گروہ لے جاتے ہیں، تاجر کاروبار نہیں کر سکتے، ہر کسی کو بھتہ دینا پڑتا ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے زیرِ اہتمام آل پارٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ حکومت کی رٹ کے حوالے سے یہ بڑا سوالیہ نشان ہے، معاملات حل کرنے کے بجائے طاقتور ادارے اپنی اتھارٹی قائم کرنے کے چکر میں ہیں۔

تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، اے این پی کی اے پی سی میں مطالبہ

ایمل ولی نے سیلابی صورتِ حال کے تناظر میں 23 تاریخ کا امن مارچ موخر کرنے کا بھی اعلان کر دیا۔

دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس میں ملک کی سیاسی قیادت نے آئین، وفاقی ہم آہنگی اور امن و امان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی، صوبائی حقوق کی پامالی اور سیاسی اختلافات کا حل صرف مذاکرات، شفاف جمہوری عمل اور وفاقی ہم آہنگی کے ذریعے ممکن ہے۔

پیپلز پارٹی کے نیئر حسین بخاری نے کہا کہ قومی مفاد میں حکومت سازی اور سیاسی مذاکرات ضروری ہیں، جبکہ مسلم لیگ ن کے عرفان صدیقی نے کہا کہ فوج ملک کی حفاظت کر رہی ہے اور صوبوں کی یکجہتی کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔

رہنماؤں نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور سرحدی سیکیورٹی کے مسائل کے حل کے لیے سیاسی قیادت اور سیکیورٹی اداروں کے تعاون پر زور دیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن

پڑھیں:

آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیر کی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غور کریں: وزیر دفاع

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیر کی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غور کریں۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جو آپ کو میسر ہے اس کا عشر عشیر کا بھی وہ تصور نہیں کر سکتے، وہ کشمیر کی آزادی کی تاریخ اپنے خون سے لکھ رہے ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اس جدوجہد میں ایک نسل جیلوں میں جوانی سے بڑھاپے میں پہنچ گئی، پھانسی چڑھ گئے سینے پہ گولیاں کھائیں، پاکستان سے محبت کی ہر روز قیمت ادا کرتے ہیں۔ 
وفاقی وزیر نے کہا کہ کشمیر کی جنگوں میں شہید فوجیوں میں پنجابی، پختون، بلوچ اور سندھی سمیت سب شامل ہیں۔ پاکستان نے اپنا وجود کشمیر کی آزادی کے لیے داؤ پہ لگایا ہے اور لگائیں گے۔

مسابقتی کمیشن نےPTCL کو ٹیلی نار پاکستان کے حصول کی اجازت دے دی

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اکتوبر 1947ء میں سرحدپار کرتے وقت ایک لاکھ کشمیری مسلمان شہید ہوئے۔

یاد رہے کہ آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں عوامی ایکشن کمیٹی کے مسلح عناصر کی جانب سے پولیس پر حملے کیے گئے تھے۔

آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں مسلح بلوائیوں کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار شہید اور 100زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق مسلح بلوائیوں کی فائرنگ سے ایک عام شہری بھی جاں بحق جبکہ متعدد شہری زخمی ہوئے تھے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن نے سیاستی جماعتوں کے انٹرا پارٹی انتخابات میں نگرانی اختیار مانگ لیا
  • مولانا فضل الرحمٰن کا صحافیوں سے اظہار یکجہتی
  • پریس کلب پر پولیس کا دھاوا قابلِ مذمت ہے، صحافیوں کے ساتھ کھڑا ہوں،مولانا فضل الرحمٰن
  • ملکی مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کیلئے لبنانی فوج و سکیورٹی فورسز کو 230 ملین ڈالر کی امریکی امداد
  • چیئر مین سینٹ کی پیپلز پارٹی کی خواتین اراکین اسمبلی سے ملاقات،صوبہ کی سیاسی صورتحال گفتگو
  • یوسف رضا گیلانی کی پیپلز پارٹی کے مرکزی اور صوبائی قائدین سے ملاقات،صوبہ کی سیاسی صورتحال پرگفتگو
  • بلوچستان کی سیاسی تاریخ: نصف صدی کے دوران کتنی مخلوط حکومتیں مدت پوری کر سکیں؟
  • اسرائیل کی حمایت کرنے والے غدار قرار پائیں گے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • آزاد کشمیر میں احتجاج کرنے والے مقبوضہ کشمیر کی 3 نسلوں کی جدوجہد پر غور کریں: وزیر دفاع
  • وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر سخت نوٹس