اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت کے لیے 8 درخواستوں پر سماعت کل تک مؤخر کر دی گئی۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق  عمران خان کی درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے کی، جس میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس شفیع صدیقی بھی شامل ہیں۔

سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر پیش ہوئے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی جانب سے جمع کرائی گئی کچھ دستاویزات وہ نہیں دیکھ سکے، اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ بہتر ہوگا کیس کی سماعت کل ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کردی جائے تاکہ تمام فریقین کو موقع مل سکے۔

سابق ایم پی اے احمد خان بھچر کی نااہلی کیخلاف درخواست پر سماعت22اگست تک ملتوی 

وکیل عمران خان نے وضاحت کی کہ جمع کرائی گئی دستاویزات میں صرف عدالتی فیصلے شامل ہیں، تاہم چیف جسٹس نے کہا کہ جو بھی دستاویزات ہیں، ان کا جائزہ لینا ضروری ہے اور جس فریق نے بھی کوئی مواد پیش کرنا ہے وہ آج ہی جمع کرا دے۔

مزید برآں چیف جسٹس نے ہدایت دی کہ استغاثہ بھی بانی پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات کا جائزہ لے، عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے تمام فریقین کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت دی۔ 
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سماعت کل چیف جسٹس

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے وراثت سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کردیا

سپریم کورٹ نے وراثت سے متعلق فیصلہ جاری کرتے ہوئے درخواست گزار عابد حسین کی اپیل خارج اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل دو رکنی بینچ نے 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ سنایا، جو جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے استعفے سے قبل تحریر کیا تھا۔عدالت نے ورثا کو ان کے حقِ وراثت سے تاخیر سے محروم رکھنے پر عابد حسین پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے، جو 7 دن کے اندر رجسٹرار سپریم کورٹ میں جمع کرایا جائے گا، عدالت کے مطابق یہ رقم ورثا میں تقسیم کی جائے گی۔فیصلے میں کہا گیا کہ عابد حسین جائیداد کو تحفہ ثابت کرنے میں ناکام رہا، جب کہ وراثت کا حق خدائی حکم ہے اور عورتوں کو محروم کرنا آئین اور اسلام کی واضح تعلیمات کے منافی ہے۔عدالت نے ریاست کی یہ ذمہ داری بھی واضح کی کہ خواتین کو بلا تاخیر، خوف یا طویل عدالتی کارروائی کے بغیر وراثتی حقوق دلائے جائیں، جبکہ وراثت سے محروم کرنے والوں کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرایا جائے۔سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ جائیداد کی ملکیت مالک کی وفات کے فوراً بعد ورثا کو منتقل ہو جاتی ہے۔

واضح رہے کہ 20 مارچ 2025 کو وفاقی شرعی عدالت (ایف ایس سی) نے اپنے تاریخی فیصلے میں کہا ہے کہ کوئی بھی رسم، جس کی بنیاد پر کسی خاندان کی کسی بھی خاتون رکن کو اس کے وراثت کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔چیف جسٹس اقبال حمید الرحمٰن، جسٹس خادم حسین ایم شیخ اور جسٹس امیر محمد خان پر مشتمل 4 رکنی بینچ نے 21 صفحات پر مشتمل یہ فیصلہ ضلع بنوں کے کچھ حصوں میں رائج چادر یا پرچی کے رواج کے خلاف دائر درخواست پر سنایا، جس میں خواتین کو قرآن و سنت کے ذریعے دیے گئے وراثت کے حق سے محروم رکھا گیا تھا، یا انہیں جرگوں کے ذریعے اپنی وراثت سے کم قیمت کا حصہ قبول کرنے پر مجبور کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلیے فل بینچ تشکیل
  • عمران خان سے ملاقات کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
  • عمران خان سے ملاقات میں رکاوٹ، سلمان اکرم راجہ نے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی
  • نئی گج ڈیم کیس: وفاقی آئینی عدالت نے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل جاری
  • جسٹس اطہر من اللّٰہ کا استعفے سے قبل تحریر کیا گیا فیصلہ سامنے آگیا
  • سپریم کورٹ کا خواتین کے حق وراثت سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری
  • سپریم کورٹ کا ہراسانی کیس میں فیصلہ: سزا اور جرمانہ برقرار
  • سپریم کورٹ نے وراثت سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کردیا
  • طالبان نے افغانستان میں منشیات فیکٹریاں بند کیں تو یہاں شروع ہوگئیں، جج سپریم کورٹ
  • لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے استعفیٰ دیدیا