راولپنڈی:

مون سون سسٹم کے زیر اثر موسلادھار بارشوں کے سبب راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے پر اسپل ویز کھول دیے گئے۔

راول ڈیم میں اسپل ویز کھلنے کے بعد پانی کے اخراج کا عمل جاری ہے، پانی کی سطح 1 ہزار 751 فٹ تک پہنچنے پر اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اسسٹنٹ کمشنر نیلور کی جانب سے اسپل ویز کھولنے کے عمل کی نگرانی جاری ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق ریسکیو، پولیس اور ایمبولینس کا عملہ مختلف مقامات پر تعینات ہے، تمام اداروں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی شہریوں سے ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کرنے کی اپیل ہے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق راول ڈیم کے اسپل ویز کھلنے پر کورنگ نالہ میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے لہٰذا ملحقہ رہائشی آبادیوں کے مکین محتاط رہیں۔

عوام سے التماس ہے کہ پانی کا بہاؤ تیز ہونے کی صورت میں نالہ اور نالے پر بنے عارضی پل کراس کرنے سے گریز کریں۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان اسپل ویز راول ڈیم

پڑھیں:

ملک میں مزید بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان

لاہور:

ملک میں مزید بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں  میں پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ملک میں موسم تبدیل ہو رہا ہے جو سردی کے آغاز کی علامت ہے، چند روز میں پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج صوبے کے مختلف اضلاع میں ہلکی بارش کا امکان ہے، جب کہ 5 اکتوبر سے راولپنڈی سے لاہور تک زیادہ بارشیں ہو سکتی ہیں۔ کل جنوبی پنجاب میں بھی بارش ہونے کا امکان ہے اور بالائی علاقوں میں 70 ملی میٹر تک بارشیں ہو سکتی ہیں۔

عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ حالیہ سیلاب سے پنجاب کے 27 اضلاع متاثر ہوئے ہیں، اس وقت ہیڈ مرالہ پر 20 ہزار کیوسک پانی آرہا ہے، جب کہ اگلے 48 گھنٹوں میں بھارت سے ایک لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان ہے۔

اسی طرح مرالہ کے مقام پر اس وقت 23 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے، تاہم 26 اگست کو یہاں سے 9 لاکھ کیوسک پانی گزر چکا ہے، اس لیے موجودہ صورتحال زیادہ بڑا چیلنج نہیں ہوگی۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق منگلا ڈیم میں بھی پانی کی سطح بلند ہے لیکن جہلم میں بڑی سیلابی صورتحال متوقع نہیں، البتہ ستلج میں بھارت سے 50 ہزار کیوسک اور تھین ڈیم سے راوی میں 35 ہزار کیوسک پانی آنے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ 27 اضلاع میں سروے جاری ہے جس میں ساڑھے 11 ہزار افراد حصہ لے رہے ہیں۔ سروے ٹیموں میں پاک فوج، ضلعی انتظامیہ اور مختلف محکموں کے افسران شامل ہیں، جب کہ 2 ہزار 213 ٹیمیں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

علاوہ ازیں آن لائن ڈیش بورڈ کے ذریعے رئیل ٹائم مانیٹرنگ بھی کی جا رہی ہے اور 69 تحصیلوں میں 27 اکتوبر تک سروے مکمل کر لیا جائے گا۔

ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ تمام تحصیلوں میں بینک آف پنجاب کے بوتھ قائم کیے جائیں گے تاکہ متاثرین کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔ متاثرہ افراد کو کارڈ ملنے کے بعد فوری طور پر 50 ہزار روپے نکلوائے جا سکیں گے۔

شکایات کے ازالے کے لیے پی ڈی ایم اے نے پی آئی ٹی بی کے ساتھ پلیٹ فارم تشکیل دیا ہے جو 7 روز میں شکایات کا حل فراہم کرے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 2010 میں 3 لاکھ 50 ہزار، 2012 میں 38 ہزار 196، 2014 میں 3 لاکھ 59 ہزار متاثرین کو 14 ارب روپے جب کہ 2022 میں 56 ہزار متاثرین کو 10 ارب روپے دیے گئے۔  گزشتہ 15 برس میں مجموعی طور پر 51 ارب روپے سیلاب متاثرین میں تقسیم کیے گئے ہیں۔

عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ 2025 کا سیلاب حالیہ تاریخ کے تمام سیلابوں کے مقابلے میں زیادہ نقصان دہ ثابت ہوا ہے، جس میں گھروں، مویشیوں، فصلوں اور انسانی جانوں کا بڑا نقصان ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا الرٹ جاری
  • کل سے بالائی علاقوں میں بارشوں، بھارت سے 1 لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان
  • پنجاب میں موسلادھار بارشوں اور بھارت سے مزید پانی چھوڑے جانے کا امکان
  •  پنجاب میں دریاؤں کی صورتحال نارمل، سیلاب متاثرین کی گھروں کی واپسی
  • پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ نے گوادر میں پانی کا بحران حل کرلیا
  • ملک میں مزید بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان
  • عوام کو اکیلا نہیں چھوڑوں گی اور ان کے حقوق کیلیے آواز بلند کرتی رہوں گی، مریم نواز
  • حیدرآباد: انتظامیہ کی نااہلی کے باعث بارش اور سیوریج کا پانی قبرستان میں جھیل کا منظر پیش کررہا ہے
  • حیدرآباد: انتظامیہ کی نااہلی کے باعث بارش کا پانی جگہ جگہ جھیل کا منظر پیش کررہا ہے
  • این ڈی ایم اے نے مختلف علاقوں میں بارشوں کا الرٹ جاری کردیا