موسلادھار بارشوں سے راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند، اسپل ویز کھول دیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
راولپنڈی:
مون سون سسٹم کے زیر اثر موسلادھار بارشوں کے سبب راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے پر اسپل ویز کھول دیے گئے۔
راول ڈیم میں اسپل ویز کھلنے کے بعد پانی کے اخراج کا عمل جاری ہے، پانی کی سطح 1 ہزار 751 فٹ تک پہنچنے پر اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اسسٹنٹ کمشنر نیلور کی جانب سے اسپل ویز کھولنے کے عمل کی نگرانی جاری ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ریسکیو، پولیس اور ایمبولینس کا عملہ مختلف مقامات پر تعینات ہے، تمام اداروں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی شہریوں سے ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کرنے کی اپیل ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق راول ڈیم کے اسپل ویز کھلنے پر کورنگ نالہ میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے لہٰذا ملحقہ رہائشی آبادیوں کے مکین محتاط رہیں۔
عوام سے التماس ہے کہ پانی کا بہاؤ تیز ہونے کی صورت میں نالہ اور نالے پر بنے عارضی پل کراس کرنے سے گریز کریں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان اسپل ویز راول ڈیم
پڑھیں:
صیہونی افواج نے تاریخی ابراہیمی مسجد کو کرفیو لگا کر غیر قانونی آباکاروں کیلیے کھول دیا
ابراہیمی مسجد حیبرون کے قدیمی شہر میں واقع ہے، جو اسرائیلی فوج کے مکمل کنٹرول میں ہے اور یہاں تقریباً 400 غیر قانونی آبادکار مقیم ہیں، جن کی حفاظت کے لیے 1500 اسرائیلی فوجی موجود ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فورسز نے حیبرون کے قدیمی شہر میں کرفیو عائد کر دیا اور تاریخی ابراہیمی مسجد کو مسلم عبادت گزاروں کے لیے بند کر دیا ہے، تاکہ غیر قانونی آبادکار یہودی تعطیلات منا سکیں۔ مقامی سرگرم کارکنوں کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جمعہ کی صبح سے قدیمی شہر کے مختلف محلوں میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے، جس کی وجہ سے فلسطینی شہریوں کو اپنے گھروں تک رسائی حاصل نہیں ہوسکی۔ کرفیو کی وجہ سے کئی فلسطینی شہری اپنے گھروں تک واپس نہیں جا سکے اور انہیں حیبرون میں رشتہ داروں کے یہاں رات گزارنی پڑی۔ یہ کرفیو اسرائیل کی جانب سے ابراہیمی مسجد کے باقی حصے پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے اور اسے ایک عبادت گاہ میں تبدیل کرنے کی کوششوں کے دوران لگایا گیا ہے۔ یہودیوں کی جشن سیرا ڈے کے موقع پر اسرائیل نے یہ اقدام اٹھایا ہے، جو ہر سال حیبرون میں تاریخی یہودی موجودگی کے بیانیے کو فروغ دینے کے لیے منایا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ تاریخی ابراہیمی مسجد 1994ء میں تقسیم کی گئی تھی، اسرائیل نے مسجد کے 63 فیصد حصے کو یہودی عبادت کے لیے مختص کر دیا تھا جبکہ صرف 37 فیصد حصہ مسلمانوں کے لیے برقرار رکھا۔ اسرائیل نے مسجد کو سالانہ 10 اسلامی تعطیلات کے دوران مکمل طور پر بند کرنے کا انتظام کیا ہے جبکہ مسلمانوں کو ان کی تعطیلات کے دوران مکمل رسائی نہیں دی گئی۔ 2023ء کے اکتوبر میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل نے مسلمانوں کے لیے ان کے مذہبی مواقع پر مکمل رسائی کی یقین دہانی نہیں کی ہے۔ ابراہیمی مسجد حیبرون کے قدیمی شہر میں واقع ہے، جو اسرائیلی فوج کے مکمل کنٹرول میں ہے اور یہاں تقریباً 400 غیر قانونی آبادکار مقیم ہیں، جن کی حفاظت کے لیے 1500 اسرائیلی فوجی موجود ہیں۔