WE News:
2025-10-04@16:58:05 GMT
سیلابی صورتحال: آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج اور متعلقہ اداروں کی امدادی سرگرمیاں جاری، 25 ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
ملک میں حالیہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، ڈی جی آئی ایس پی آر اور چیئرمین این ڈی ایم اے نے مشترکہ پریس بریفنگ میں امدادی کارروائیوں اور موجودہ صورتحال سے متعلق آگاہ کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی ہدایات پر سیلابی نقصانات کا نظرثانی شدہ ابتدائی تخمینہ تیار، نقصانات 700 ارب تک پہنچ گئے
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اکتوبر2025ء ) حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی ہدایات پر صوبوں میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا نظرثانی شدہ ابتدائی تخمینہ تیار کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ششماہی اقتصادی جائزہ مذاکرات میں پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف وفد کو سیلابی نقصانات، لیبر فورس اور ہاؤس ہولڈ سروے پر بریفنگ دی، وفاقی حکومت نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا نظرثانی شدہ ابتدائی تخمینہ بھی تیار کیا ہے، آئی ایم ایف کو فصلوں، انفرا اسٹرکچر اور لائیو سٹاک سمیت نقصانات پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیلاب سے مختلف صوبوں میں ہونے والے نقصانات 700 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے ابتدائی مجموعی نقصانات کا تخمینہ 360 ارب روپے تھا، لیبر فورس اور ہاؤس ہولڈ سروے سے متعلق آئی ایم ایف کی ڈیڈ لائن سے پہلے ہی پیشرفت ہوئی اور وفاقی حکومت نے نئے پاکستان لیبر فورس سروے کے نتائج آئندہ ہفتے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سروے رپورٹ میں پاکستان میں غربت، بے روزگاری، گھرانوں کی آمدن، اخراجات کے رجحان کا ڈیٹا جاری ہو گا، پاکستان سوشل اینڈ لیونگ اسٹینڈرڈ سروے کے نتائج بھی رواں ماہ جاری کیے جائیں گے۔(جاری ہے)
ذرائع کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کو اہم سروے کے فیلڈ ورک اور نتائج کی تیاری پر اعتماد میں لیا گیا ہے، آئی ایم ایف نے سروے کے نتائج دسمبر 2025ء تک تیار کرنے کی ڈیڈ لائن دی تھی، ادارہ شماریات کی جانب سے اضلاع، صوبوں کی سطح پر مکمل ڈیٹا بیس کی تیاری پر کام جاری ہے اور سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کا مزید کام بھی ابھی کیا جارہا ہے۔