اپنے لبنانی ہم منصب کیساتھ ملاقات میں اردنی وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ حقیقت؛ نام نہاد "گریٹر اسرائیل" کے وہم کی حمایت نہیں کرتی، بلکہ اس کی روشنی میں اسرائیل؛ اپنی سفاکانہ و انتہا پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے مسترد شدہ، تنہا، جنگ زدہ اور محصور ہے! اسلام ٹائمز۔ اردنی وزیر اعظم جعفر حسن نے اعلان کیا کہ ہے حقیقت نام نہاد "گریٹر اسرائیل" کے وہم کو نہیں پہچانتی بلکہ حقیقت کی روشنی میں اسرائیل سے مراد ایک ایسی جعلی ریاست ہے کہ جو اپنی "سفاکانہ" اور "انتہا پسندانہ" پالیسیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مسترد شدہ، تنہاء، جنگ زدہ اور محصور ہو چکی ہے۔ الشرق الاوسط کے مطابق، اپنے لبنانی ہم منصب نواف سلام کے ساتھ ملاقات میں جعفر حسن کا کہنا تھا کہ ہم ایسے خوابوں و عزائم کے بارے سن رہے ہیں کہ جن کا مقصد لامتناہی جنگ کو تسلسل دینا ہے، جیسا کہ اسرائیل میں انتہا پسند سیاستدانوں کے درمیان ایک "عظیم تر اسرائیل" کے بارے موہوم تصورات کا اظہار کیا جا رہے۔ 

تفصیلات کے مطابق عمان کے دورے پر آئے لبنانی وزیر اعظم نواف سلام کے ساتھ گفتگو میں اردنی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہمیں دو منصوبوں کا سامنا ہے؛ پہلا منصوبہ جس کو ہم تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ حکومت کی خودمختاری کو وسعت دینے، استحکام لانے اور عوامی ترقی و خوشحالی کے لئے حکومت کو بااختیار بنانے پر مبنی ہے جبکہ دوسرا منصوبہ ایک ایسی جنگ اور تنازعات کے تسلسل کی کوششوں پر مبنی ہے کہ جو نفرت کو مزید گہرا کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ شاہ اردن عبداللہ دوم کی ہدایات میں ہمیشہ اردن کے برادر ملک لبنان کے ساتھ کھڑے ہونے اور اس کی خودمختاری، سلامتی، استحکام و خوشحالی کی حمایت کرنے سمیت پورے لبنان میں قومی اداروں و خودمختاری کو مضبوط کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

سفاک اسرائیلی رژیم کی اندھی حمایت پر "جرمن چانسلر" کا اظہار فخر

ایک ایسے وقت میں کہ جب غزہ میں کھلے جنگی جرائم اور سفاکانہ کارروائیوں کے باعث، قابض صیہونی رژیم کیخلاف "فلسطینی شہریوں کی نسل کشی" کا مقدمہ ہیگ کی عالمی عدالت میں زیر سماعت ہے، ملکی نوجوانوں کیساتھ خطاب میں جرمن چانسلر کا فخریہ انداز میں کہنا تھا کہ "جرمنی اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے"! اسلام ٹائمز۔ جرمن حکومت کے سربراہ فریڈرک مرٹز (Friedrich Merz) نے قابض و سفاک صیہونی رژیم کے انسانیت سوز جرائم کی حمایت کا ایک مرتبہ پھر اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک کانفرنس جرمن نوجوانوں کے ساتھ خطاب کے دوران جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ جرمنی کا موقف بھی واضح ہونا چاہیئے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں۔ فریڈرک مرٹز نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم مغربی اتحاد میں ہیں.. ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں.. پیارے دوستو، میں یہ نہیں بھولا!

واضح رہے کہ جرمنی، غزہ میں نسل کشی کے آغاز سے ہی قابض صیہونی رژیم کا اندھا حامی رہا ہے جبکہ ایران کے خلاف 12 روزہ اسرائیلی جنگ کے دوران موجودہ جرمن چانسلر نے انکشاف کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ "یہ (غزہ اور ایران پر حملے) ایک گھناؤنا کام (Dirty Job) ہے کہ جو اسرائیل ہم سب کے لئے انجام دے رہا ہے"۔
-

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی جنگ معاہدے کی خلاف پرعالمی طاقتوں کی خاموشی افسوسنا ک ہے
  • ’اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں‘، حماس نے غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد مسترد کردی
  • حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی، اسرائیل کے خلاف ہتھیار ڈالنے سے انکار
  • اقبال کے شاہین کی زندہ تصویر
  • سیکرٹری کے پاس صرف ایک گاڑی ہوگی، ایکشن کمیٹی حقیقت ہے جسے تسلیم کرنا ہوگا، نو منتخب وزیر اعظم آزادکشمیر
  • عوام نے اعتماد کیا ہے، اب کارکردگی سے جواب دینا ہو گا; نو منتخب وزیر اعظم آزاد کشمیر فیصل ممتاز راٹھور
  • ججز کے استعفوں پر جشن نہیں بلکہ نظام مضبوط کرنا ضروری ہے، سعد رفیق
  • ٹی ٹی پی نہیں، بلکہ ٹی ٹی اے یا ٹی ٹی بی
  • غزہ کے باشندوں کی نقل مکانی پر سمجھوتہ نہیں ہوگا،پاکستان اور اردن کا اتفاق
  • سفاک اسرائیلی رژیم کی اندھی حمایت پر "جرمن چانسلر" کا اظہار فخر