شہر اقتدار میں ساڑھے چار سالوں میں ریپ کے 567کیسز رپورٹ ہوئے ،تفصیلات سینیٹ میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
شہر اقتدار میں ساڑھے چار سالوں میں ریپ کے 567کیسز رپورٹ ہوئے ،تفصیلات سینیٹ میں پیش WhatsAppFacebookTwitter 0 19 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وزارت داخلہ کی جانب سے اسلام آباد میں ریپ کیسز کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کر دی گئیں۔سینیٹ میں پیش کی گئی تفصیلات میں وزارت داخلہ نے کہا کہ یکم جنوری 2021سے 20جون 2025تک اسلام آباد میں ریپ کے 567 کیس رپورٹ ہوئے۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ ان کیسز میں سے 485کیسز میں چالان کیا گیا، 80 کا جرم ثابت ہوا اور 23 ملزمان کو بری کیا گیا جبکہ 406 کیسز میں ابھی تک مقدمہ چل رہا ہے۔ 29کیسز پر انویسٹیگیشن چل رہی ہے جسے جلد مکمل کر لیا جائے گا۔وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں 246 بچوں کے ساتھ ریپ کیا گیا، اسلام آباد میں 228 بچیوں کے ساتھ ریپ کیا گیا، 357 ملزمان کو گرفتار کیا، 75 مفرور ہیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ سزا دینے کی شرح اتنی کم کیوں ہے، دیکھا جائے تو سزا کی شرح صرف4 اعشاریہ2 فیصد ہے، 95 فیصد کو سزا نہیں ہوئی، اسلام آباد میں ریپ کنٹرول کرنے میں ناکام رہے ہیں صرف 24 لوگوں کو سزا ہوئی۔
وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد میں انویسٹیگیشن اور پروسیکیوشن کی وجہ سے ریپ کیسز میں 15 فیصد کمی آئی، ریپ میں نامزد افراد گرفتار کیے جاتے ہیں۔طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ سزا دینا پولیس کا کام نہیں ہے یہ عدالت کا کام ہے، پولیس پراسیکیوشن اور تحقیقات میں اپنا کام پورا کر رہی ہے، سزا دینا عدالت کا کام ہے وہ کیوں نہیں کرتے یہ آپ عدالت یا وکلا سب پوچھیں، اسلام آباد میں ریپ کیسز میں سزا کی شرح باقی صوبوں سے بہتر ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومت نے مالی سال 2025-26کیلئے دیت کی رقم کا اعلان کر دیا حکومت نے مالی سال 2025-26کیلئے دیت کی رقم کا اعلان کر دیا اسٹیٹ بینک نے پریزم پلس ادائیگی اور تصفیے کا نیا نظام متعارف کرا دیا جاپان میں رائج صحت و علاج اور ہیلتھ مینجمنٹ سسٹم پنجاب میں متعارف کرانے کا فیصلہ پاکستان سے پولیو کاخاتمہ کرکے بچوں کا مستقبل محفوظ بنائیں گے، وزیراعظم سیلاب: پاک فوج اور انتظامی ادارے سرگرم، 25 ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل سینیٹ: انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2025 کثرت رائے سے منظور، اپوزیشن کا احتجاجCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسلام آباد میں ریپ سینیٹ میں پیش وزارت داخلہ نے کہا کہ کیسز میں کیا گیا
پڑھیں:
علیمہ خان پھر غیر حاضر، جائیدادوں کی رپورٹ عدالت میں پیش
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)راولپنڈی انسداد دہشت گردی میں علیمہ خان کی پنجاب میں جائیدادوں سے متعلق رپورٹ پیش کر دی گئی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق راولپنڈی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے 26نومبر احتجاج پر علیمہ خانم کے خلاف تھانہ صادق آباد میں درج مقدمہ کی سماعت کی، ملزمہ علیمہ خانم آج بھی عدالت پیش نہ ہوئی، دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے۔
علیمہ خانم کی پنجاب میں جائیدادوں سے متعلق بورڈ آف ریونیو کی رپورٹ عدالت پیش کی گئی، علیمہ خانم بھکر میں 51کنال،16مرلے پراپرٹی کی مالکن ہیں، علیمہ خانم لاہور کے موضع میاں میر میں 1کنال 4مرلے، موضع نور پور میں1کنال 1مرلہ پراپرٹی کی مالکن ہیں۔
آئین کی پاسداری کیلئے دو طریقہ کار ہیں، یا استعفیٰ دیا جائے، یا سسٹم میں رہ کر کوشش کی جائے،سینیٹر علی ظفر
علیمہ خانم موضع سلطان رائے ونڈ میں بھی 64کنال 14مرلے کی مالکن ہیں، علیمہ خانم ضلع میانوالی میں 217کنال5مرلے کی مالکن ہیں، علیمہ خانم شیخوپورہ میں 4کنال،13مرلے کی مالکن ہیں، 4اضلاع میں علیمہ خانم 338کنال اراضی کی مالکن ہیں۔
دورانِ سماعت پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے کہا کہ علیمہ خانم کی جائیداد کی تفصیلات اشتہاری دینے سے قبل منگوائی گئی، اشتہاری ہونے پر جائیداد سیز یا اٹیچ کی جا سکتی ہے، ملزمہ مسلسل غیر حاضر رہی تو قانون کے مطابق یہ کارروائی کی جا سکتی ہے۔
پراسیکیوٹر ظہیر نے مزید کہا کہ ملزمہ کے پہلے سے بھی 15اکاونٹ منجمند ہیں، عدالت نے چیئرمین سی ڈی اے، چیف کمشنر اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔
منشیات شہروں تک آخر پہنچتی کیسے ہے؟بارڈر پر کیوں نہیں روکا جاتا؟جسٹس جمال مندوخیل کا استفسار
چیئرمین سی ڈی اے، چیف کمشنر اسلام آباد کے وارنٹ گرفتاری عدالتی احکامات پر عدم عملدرآمد پر جاری کئے گئے، چیئرمین سی ڈی اے،چیف کمشنر اسلام آباد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر آئی جی اسلام آباد کو تعمیل کرانے کی ہدایت کی گئی۔
سپرداری پر گاڑی حاصل کرنے والا ایک ضامن عدالت پیش ہوا اور دو حاضر نہ ہوئے،سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہان عدالت موجود تھے، ملزمہ،وکلاء صفائی کی عدم حاضری کے باعث شہادت ریکارڈ نہ ہو سکی۔عدالت نے سماعت 20نومبر جمعرات تک ملتوی کر دی۔