قومی ہاکی ٹیم کو پرو ہاکی لیگ میں شرکت کی اجازت مل گئی، 35 کروڑ کی گرانٹ منظور
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے پاکستان ہاکی ٹیم کوپرو ہاکی لیگ میں شرکت کی اجازت دیتے ہوئے گرانٹ بھی منظور کرلی۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ اجلاس میں سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کو پاکستان ہاکی ٹیم کی پرو ہاکی لیگ میں شرکت کی یقین دہانی کروائی گئی۔
اس موقع پر سیکرٹری ہاکی فیڈریشن رانا مجاہد نے کہا کہ پرولیگ بہت بڑا ایونٹ ہے جس میں دنیاکی 10 بہترین ٹیمیں حصہ لیتی ہیں، اس ایونٹ میں شرکت کیلئے 35 کروڑ روپے درکار ہیں۔اس پر محی الدین وانی نے واضح کیا کہ 25 کروڑ وزارتِ خزانہ دے گی اور 10 کروڑ اسپانسرز سےحاصل کیےجائیں گے۔
اس موقع پرنجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران عماد بٹ نے کہا کہ پرو ہاکی میں شرکت کے گرین سگنل پر خوشی ہوئی ہے ، ایونٹ میں شرکت سے ہاکی کی رینکنگ بھی بہتر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پرو ہاکی لیگ کی تیاری کے لیے ہمارے پاس ابھی وقت ہے، سپورٹ کرنے پر حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
دوسری جانب عماد بٹ نے مزید کہا کہ کھلاڑیوں کے ڈیلی الاؤنسز کا مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہوسکا، ہاکی کی ترقی کے لیے صرف حکومتی فنڈز پر انحصار نہیں کرنا چاہیے ، ہاکی فیڈریشن کو فنڈز کے لیے عملی اقدامات خود کرنا ہوں گے۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پرو ہاکی لیگ میں شرکت کی کہا کہ
پڑھیں:
پتھاروں کیخلاف کریک ڈائون ڈراما نکلا، توڑ جوڑ کے بعد اجازت نامے دے دیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-7
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان مسلم لیگ فنکشنل مرکزی نائب صدر پیر یاسر سائیں کے میڈیا کوآرڈنیٹر شاہد خان اور اور دیگر رہنماؤں نے اپنے بیان میں کہا کہ چند روز قبل بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد اینٹی انکروچمنٹ سیل کی جانب سے حیدر چوک پر پتھاروں کیخلاف ڈرامائی کریک ڈاؤن کیا گیا جس کے بعد توڑ جوڑ کر کے اجازت نامے جاری کر دیے گئے اور حیدر چوک سمیت کوہ نور چوک قاضی قیوم روڈ کئی مقامات پر پوری رات بیچ روڈوں پر ٹھیلے پتھارے لگنے سے ٹریفک کی امد و رفت متاثر ہونے لگی ہے اگر خدانخواستہ کسی گاڑی کے بریک فیل ہو جائیں تو جانی نقصانات بھی ہو سکتے ہیں جو کہ دو ماہ قبل کوہ نور چوک پر ایک منی بکس کے بریک فیل ہونے سے رکشے اور ٹھیلوں کو نقصان بھی پہنچا جو خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا باوجود اس کے بیچ روڈوں پر لگے یہ ٹھیلے پتھارے نہیں ہٹائے جا سکے، ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ پیسے کمانے کی ہوس میں یہ بھول چکے ہیں کہ اگر کسی قسم کا جانی نقصانات ہوا تو کون اس کا ذمہ دار ہوگا رات میں لگے ٹھیلے پتھاروں کے مالکان کو بھی چاہیے کہ وہ اپنا روزگار کرنے کے لیے بیچ روڈ کے بجائے ایسی جگہ کھڑے ہوں جہاں ٹریفک کی امد و رفت نہ ہو اور اپنے ساتھ ساتھ شہریوں کی بھی زندگی خطرے میں نہ ڈالیں ان کا مزید کہنا تھا کے شہر میں بڑھتے ہوئے ٹریفک کو مدنظر رکھتے ہوئے موثر انتظامات کی اشد ضرورت ہے سارا سارا دن دکانداروں کا سامان فٹ پاتھوں پر رکھا ہوتا ہے۔