شوگر کے مریضوں کے لیے دہی کے 6 حیرت انگیز فوائد
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے خوراک کا انتخاب نہایت حساس معاملہ ہے۔ ایسی چیزیں جو بلڈ شوگر کو توازن میں رکھ سکیں اور ساتھ ہی جسم کو توانائی بھی فراہم کریں، انتہائی قیمتی ثابت ہوتی ہیں۔ انہی میں سے ایک ہے دہی، جو نہ صرف ذائقے دار ہے بلکہ صحت کے بے شمار راز بھی اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے۔
بلڈ شوگر لیول میں توازندہی میں موجود پروٹین اور کم گلیسیمک انڈیکس بلڈ شوگر کو آہستہ بڑھنے دیتا ہے، جس سے اچانک شوگر لیول اوپر جانے کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔
ہاضمہ بہتر بناتا ہےدہی میں موجود پروبائیوٹکس آنتوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ نظامِ ہضم درست رہے تو شوگر پر قابو پانا آسان ہو جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: فرنچ فرائز سے ذیابیطس2 کا خطرہ، اُبلے یا بیک کیے گئے آلو محفوظ قرار
دہی دیر تک پیٹ بھرا رہنے کا احساس دیتا ہے، اس طرح بار بار کھانے کی عادت کم ہوتی ہے اور وزن قابو میں رہتا ہے، جو ذیابیطس کنٹرول کے لیے اہم ہے۔
انسولین کی حساسیت میں بہتریتحقیقی مطالعوں کے مطابق دہی کا استعمال انسولین ریزسٹنس کم کرتا ہے اور انسولین کے اثر کو بڑھاتا ہے۔
پروٹین کا زبردست ذریعہدہی پروٹین سے بھرپور ہے جو جسم کو توانائی دیتا ہے، پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے اور شوگر لیول کو بڑھائے بغیر غذائیت فراہم کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: دیرپا کیمیکل سے ذیابیطس کا خطرہ 31 فیصد تک بڑھ سکتا ہے، تحقیق
دل کی صحت کے لیے مفیدکم چکنائی والا دہی کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے، جو شوگر کے مریضوں کے دل کی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے۔
روزانہ کم از کم ایک پیالی دہی کا استعمال کریں۔
اسے بغیر چینی اور بغیر زیادہ نمک یا مصالحہ ملائے کھائیں۔
دوپہر یا رات کے کھانے کے ساتھ، یا ناشتے میں دلیہ اور فروٹ کے ساتھ دہی بہترین انتخاب ہے۔
دہی ایک قدرتی دوا کی طرح ہے جو نہ صرف ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے بلکہ مجموعی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلڈ شوگر لیول دہی ذیابیطس شوگر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دہی ذیابیطس شوگر شوگر لیول بلڈ شوگر دیتا ہے کے لیے صحت کے
پڑھیں:
اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سائنسدانوں نے ایسے آئی ڈراپس تیار کیے ہیں جو دور کی نظر کی کمزوری یا پریسبیوپیا — وہ مرض جس میں کروڑوں افراد قریب کی چیزیں دیکھنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں — کے لیے ایک آسان اور غیر جراحی (بغیر آپریشن) علاج فراہم کرسکتے ہیں۔
اب تک اس بیماری کا علاج صرف عینک یا سرجری کے ذریعے ہی ممکن تھا، مگر نئی تحقیق کے مطابق روزانہ دو بار یہ ڈراپس استعمال کرنے سے مریضوں کی بینائی بہتر بنائی جاسکتی ہے۔
کوپن ہیگن میں منعقدہ یورپین سوسائٹی آف کیٹریکٹ اینڈ ریفریکٹیو سرجنز (ESCRS) کی کانفرنس میں پیش کی گئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ان ڈراپس کے استعمال سے مریضوں کی قریب کی نظر میں نمایاں بہتری دیکھی گئی اور یہ اثر دو سال تک برقرار رہا۔
یہ ڈراپس پائلَکارپین (pilocarpine) اور ڈائکلوفینَک (diclofenac) پر مشتمل ہیں۔ پائلَکارپین آنکھ کی پتلی کو سکیڑ کر فوکس کو بہتر کرتا ہے، جبکہ ڈائکلوفینَک آنکھ میں سوزش کم کرتا ہے۔
ارجنٹینا میں 766 مریضوں پر کی گئی تحقیق میں پائلَکارپین کی تین مختلف مقداریں (1٪، 2٪، 3٪) استعمال کی گئیں۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ 1٪ ڈراپس استعمال کرنے والے تقریباً تمام مریض آئی چارٹ پر دو یا زیادہ لائنیں پڑھنے لگے، جبکہ 3٪ ڈراپس استعمال کرنے والے 84٪ مریض تین یا زیادہ لائنیں پڑھنے کے قابل ہوگئے۔
تحقیق کی نگران ڈاکٹر جیوانا بینوزی کے مطابق ایک گھنٹے کے اندر مریضوں کی نظر میں بہتری آنا شروع ہوگئی۔ ان کے بقول: “یہ علاج ہر فاصلے پر فوکس کو بہتر کرتا ہے۔”
البتہ ماہرین نے خبردار کیا کہ ڈراپس کے کچھ سائیڈ افیکٹس بھی سامنے آئے ہیں جن میں وقتی طور پر دھندلا پن، ہلکی جلن اور سر درد شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بڑے پیمانے پر استعمال سے قبل طویل المدتی نتائج کا مزید جائزہ لینا ضروری ہے۔