وزیراعظم کا بڑا اقدام: بی آئی ایس پی کے تحت ایک کروڑ ڈیجیٹل والٹس کا اجرا ء کردیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے تحت ایک کروڑ ڈیجیٹل والٹس کے اجرا کا باضابطہ اعلان کر دیا۔ اس موقع پر اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس اقدام کو ایک “اہم سنگ میل” قرار دیا، جو ملک کو کیش لیس معیشت کی طرف لے جانے میں مدد دے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ صرف مالی امداد کا نظام نہیں بلکہ ایک جدید، شفاف اور کرپشن سے پاک ڈیجیٹل نظام کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ انہوں نے سینیٹر روبینہ خالد اور دیگر تمام شراکت داروں کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ان کا کردار قابل تحسین ہے۔
کیش لیس معیشت کی طرف پیش رفت
شہباز شریف نے زور دے کر کہا کہ بی آئی ایس پی غربت اور بے روزگاری کے خاتمے میں ایک مؤثر ہتھیار ثابت ہو رہا ہے، اور اب اس پروگرام کے تحت ڈیجیٹل والٹس کا قیام، براہِ راست مالی شمولیت اور شفافیت کو فروغ دے گا۔ ان کے بقول، “کیش لیس ٹرانزیکشن نہ صرف بدعنوانی کم کرے گی بلکہ معاشی ترقی کو بھی رفتار دے گی۔”
وزیراعظم نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ وہ کیش لیس معیشت کے فروغ سے متعلق ہر ماہ باقاعدگی سے جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں تاکہ اس نظام کو بہتر سے بہتر بنایا جا سکے۔
ایف بی آر میں ڈیجیٹل اصلاحات کی منظوری
اس سے قبل وزیراعظم نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے لیے ایک جدید ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے ٹیکس نظام کو عالمی معیار پر لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر اصلاحات پر جائزہ اجلاس میں وفاقی وزرا محمد اورنگزیب، احد چیمہ، بلال اظہر کیانی، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر معاشی ماہرین شریک ہوئے۔ اجلاس میں ایف بی آر ڈیٹا کو ایک مرکزی نظام سے جوڑنے اور پورے ٹیکس سسٹم کی ریئل ٹائم نگرانی کے لیے نئے نظام پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ صرف ڈیجیٹائزیشن کافی نہیں، بلکہ ایک جامع، مربوط اور مستحکم نظام چاہیے جو خام مال سے لے کر صارف تک کی پوری ویلیو چین کو جوڑ دے۔
Post Views: 7
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر کیش لیس
پڑھیں:
ریچھوں کے بڑھتے حملوں سے نمٹنے کیلئے جاپانی حکومت کا انوکھا اقدام
جاپانی حکام جنگلی ریچھوں کے بڑھتے حملوں سے نمٹنے کی غرض سے شکاریوں کے لیے فنڈز مختص کرنے لگ گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کی وزارتِ ماحولیات کا کہنا تھا کہ وہ ایک پروگرام لانچ کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت لائسنس یافتہ شکاریوں یا دیگر افراد کی خدمات حاصل کی جائے گی تاکہ مسئلے سے نمٹا جاسکے۔
رواں برس ریچھوں نے ریکارڈ تعداد میں حملے کیے ہیں جس میں 13 اموات اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
حالیہ مہینوں میں ریچھوں کے اسکول کے دروازے توڑنے، بس اسٹاپ پر سیاحوں پر حملہ کرنے اور سپر مارکیٹوں میں گھومنے کے واقعات نے عالمی سطح پر سرخیاں بنائی ہیں۔
جمعرات کے روز متعدد وزارتوں اور ایجنسیوں نے پہلی اعلیٰ سطحی اجلاس بلایا جس میں مسئلے پر بحث ہوئی۔
وزیرِ ماحولیات ہیروٹاکا اِشیہارا کا کہنا تھا کہ حکام اس مسئلے میں مدد کے لیے مزید حکومتی شکاریوں اور دیگر افراد کی خدمات حاصل کرنے کے لیے اضافی بجٹ استعمال کریں گے۔