چین، ڈیلیوری بوائے نے کس طرح ایک خاتون کی جان بچائی؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
چین میں ایک ڈلیوری بوائے نے خون سے لکھا گیا ہنگامی نمبر دیکھ کر خاتون کو موت سے بچالیا۔
چین کے صوبے سچوان کے شہر لی شان میں ایک 19 سالہ یونیورسٹی طالب علم ژانگ کن، جو موسمِ گرما کی چھٹیوں میں بطور ڈلیوری بوائے کام کر رہا تھا، نے حاضر دماغی دکھاتے ہوئے ایک خاتون کی جان بچالی۔
یہ بھی پڑھیں: زندہ دفن کی جانے والی نومولود کی زندگی کیسے بچائی گئی؟
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق 12 اگست کو ژانگ نے ایک سڑک پر ایک سفید تکیہ دیکھا جس پر خون سے ہنگامی نمبرز ’110‘ اور ’625‘ لکھے گئے تھے۔ اس نے فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے یہ اشارہ ڈیکوڈ کیا اور پتا لگایا کہ یہ پیغام ایک ہوم اسٹے کی 25ویں منزل سے آیا ہے۔
مزید تفتیش پر معلوم ہوا کہ ایک خاتون، جس کا خاندانی نام ژاؤ بتایا گیا، 30 گھنٹے سے اپنے بیڈ روم میں پھنس کر رہ گئی تھی۔ ہوا کے جھونکے سے دروازہ بند ہوگیا اور خراب لاک کے باعث وہ باہر نہ نکل سکی۔ بدقسمتی سے اس کا موبائل فون اور کھانے پینے کا سامان کمرے سے باہر رہ گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بہن کو بچانے کے لیے مگرمچھ سے بھڑجانے والی بہادر برطانوی خاتون کا دلچسپ قصہ
مجبور ہو کر اس نے اپنے دانتوں سے ہاتھ کی انگلی کاٹی اور اپنے ہی خون سے تکیے پر ہنگامی نمبر لکھے اور اسے کھڑکی سے نیچے پھینک دیا، جسے ژانگ نے دیکھ لیا۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دروازہ توڑ کر خاتون کو بچایا۔
خاتون نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ پولیس کو دیکھ کر وہ ایسے خوش ہوئی جیسے اپنے گھر والوں کو دیکھ رہی ہو۔ اس نے ژانگ کو انعامی رقم دینے کی بھی کوشش کی لیکن اس نے لینے سے انکار کر دیا۔
بعد ازاں یہ خبر چینی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ژانگ کے ادارے ’می توان‘ نے اسے اعزازی ٹائٹل پاینیر رائیڈر دیا اور 2ہزار یوآن انعام بھی دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news تکیہ چین خاتون خون ڈیلیوری بوائے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تکیہ چین خاتون ڈیلیوری بوائے
پڑھیں:
لاہور؛ شوہر کے قتل کا معمہ حل، بیوی اور اسکا آشنا ملوث نکلے
لاہور:گرین ٹاؤن میں شہری آصف کے قتل کا معمہ حل ہوگیا، مقتول کو اس کی بیوی نے اپنے آشنا کے ساتھ مل کر قتل کیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمہ قیصرہ نے اپنے آشنا رضوان شاہ کے ساتھ مل کر شوہر کے قتل کی منصوبہ بندی کی۔ رضوان شاہ مقتول آصف کے پاس کام کرتا تھا اور اسی دوران دونوں کے درمیان تعلقات قائم ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق ملزم رضوان نے آصف کو اس کے کارخانے میں قتل کیا اور بعد ازاں لاش کو موٹر سائیکل پر رکھ کر پتوکی کے قریب نہر میں پھینک دیا۔ ذرائع کے مطابق آصف کے قتل کے بعد اس کی بیوی قیصرہ اپنے آشنا رضوان سے شادی کرنا چاہتی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ مقتول آصف کے لاپتا ہونے کا مقدمہ 23 اکتوبر کو خود اس کی بیوی قیصرہ نے ہی درج کرایا تھا تاکہ شک اس سے ہٹ جائے۔ تاہم تفتیش کے دوران شواہد اور بیانات میں تضادات سامنے آئے جس پر پولیس نے قیصرہ اور رضوان شاہ کو حراست میں لے لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے جبکہ مقتول کی لاش نہر سے برآمد کر لی گئی ہے۔