محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے 15 اگست سے جاری بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث صوبے کے مختلف اضلاع میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی۔

رپورٹ کے مطابق، اب تک مختلف حادثات میں مجموعی طور پر 406 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں 131 مرد، 167 خواتین اور 108 بچے شامل ہیں۔ زخمیوں کی تعداد 245 بتائی گئی ہے، جس میں 121 مرد، 92 خواتین اور 32 بچے شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: 25 اور 26 اگست کو موسلادھار بارش سے کون کون سے علاقوں میں سیلاب کا خدشہ؟

مالی نقصان کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ کے مطابق، مجموعی طور پر 2810 گھر متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 2136 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا اور 674 گھر مکمل طور پر منہدم ہو گئے۔ سب سے زیادہ متاثرہ ضلع بونیر میں اب تک 237 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق حادثات صوبے کے اضلاع سوات، بونیر، باجوڑ، مانسہرہ، شانگلہ، دیر لویر، بٹگرام، ڈی آئی خان اور صوابی میں پیش آئے۔ متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے اور متاثرین کو فوری معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں شدید بارشوں کا الرٹ: کراچی، حیدرآباد، سکھر اور ملحقہ علاقوں میں سیلاب کا خطرہ

پی ڈی ایم اے اور تمام متعلقہ ادارے صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور رابطے میں ہیں۔ ایمرجنسی آپریشن سنٹر مکمل طور پر فعال ہے، جبکہ عوام کسی بھی غیر متوقع واقعے یا موسمی صورتحال سے آگاہی کے لیے فری ہیلپ لائن 1700 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

ترجمان پی ڈی ایم اے نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور محفوظ مقامات پر رہیں تاکہ کسی بھی غیر ضروری نقصان سے بچا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بارش اور سیلاب پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بارش اور سیلاب پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پی ڈی ایم اے

پڑھیں:

تنزانیہ میں صدارتی انتخابات کے خلاف پُرتشدد مظاہرے، ہلاکتیں 700 تک پہنچ گئیں

تنزانیہ میں متنازع صدارتی انتخابات کے بعد شروع ہونے والے مظاہرے شدت اختیار کر گئے، جن میں ہلاکتوں کی تعداد 700 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور امن و امان مکمل طور پر بگڑ چکا ہے۔
اپوزیشن جماعت کے ترجمان کے مطابق صرف دارالسلام میں 350 اور موانزا میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ ترجمان نے بتایا کہ یہ اعداد و شمار پارٹی کارکنوں نے اسپتالوں اور طبی مراکز سے جمع کی گئی معلومات کی بنیاد پر مرتب کیے ہیں۔
دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ مصدقہ معلومات کے مطابق کم از کم 100 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے، تاہم اصل تعداد کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔
بڑھتی ہوئی بدامنی کے باعث ملک بھر میں فوج تعینات کردی گئی ہے، جب کہ انٹرنیٹ سروس بند اور کرفیو نافذ ہے۔ کئی شہروں میں احتجاج تشدد میں بدل گیا، مشتعل مظاہرین نے دارالسلام ایئرپورٹ پر دھاوا بول دیا، بسوں، پیٹرول پمپس اور پولیس اسٹیشنز کو آگ لگا دی اور متعدد پولنگ مراکز تباہ کر دیے۔
بحران کی جڑ حالیہ صدارتی انتخابات ہیں جن میں صدر سامیہ سُلوحو حسن نے 96.99 فیصد ووٹ حاصل کیے، جب کہ دو بڑی اپوزیشن جماعتوں کے امیدواروں کو انتخابی دوڑ سے قبل ہی نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
اپوزیشن جماعتوں نے نتائج کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے عبوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ انتخابات “جمہوریت پر کھلا حملہ” اور “عوامی مینڈیٹ کی توہین” ہیں۔
تنزانیہ میں اس وقت نہ صرف سیاسی بلکہ انسانی حقوق کا بحران بھی گہرا ہوتا جا رہا ہے، اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ : ٹرین میں چاقو کے حملے میں 10 افراد زخمی، 2 مشتبہ افراد گرفتار
  • بلوچستان میں12 ضلعے بارش کو ترس گئے، آئندہ کیا ہو گا؛ مفصل رپورٹ
  • ویتنام: بارش اور سیلاب سے ہلاکتوں میں اضافہ‘ 11 افراد لاپتا
  • ترکیہ؛ ہوٹل آتشزدگی میں 78 ہلاکتیں اور 137 زخمی؛ مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید
  • تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں
  • نیویارک میں طوفانی بارش سے ہلاکتیں
  • تنزانیہ میں صدارتی انتخابات کے خلاف پُرتشدد مظاہرے، ہلاکتیں 700 تک پہنچ گئیں
  • کراچی: پانچ روز کے دوران آتشزدگی کے متعدد واقعات، اربوں کا نقصان اور دو افراد جان سے گئے
  • ویتنام: شدید بارش اور سیلاب کے باعث 10 افراد ہلاک‘22 زخمی
  • نیشنل ایکشن پلان کے تحت کام اسطرح کیا جائے جس میں عوام کا نقصان نہ ہو، علی امین