فوری جنگ بندی اور امداد؛ غزہ معاملے پر پاکستان، مصر اور الجزائر کا مشترکہ مؤقف
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان، مصر اور الجزائر نے مشترکہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اہل غزہ کو امداد ہرممکن حد تک جلد از جلد پہنچانا ناگزیر ہے۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے 21 ویں غیر معمولی او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کے موقع پر مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی اور الجزائر کے اپنے ہم منصب احمد عطاف سے اہم ملاقات کی، جس میں فلسطین خصوصاً غزہ کی تازہ صورتحال پر گفتگو کی گئی۔
ملاقات میں فلسطین کی موجودہ تشویش ناک صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ تینوں رہنماؤں نے غزہ میں انسانی امداد کی فوری فراہمی، جنگ بندی اور دیرپا امن کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر مسلم اُمہ کے اتحاد کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا۔
اسحاق ڈار نے شمالی افریقا کے برادر ممالک مصر اور الجزائر کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور باہمی روابط و کثیرالجہتی تعاون کے فروغ پر زور دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اور الجزائر
پڑھیں:
پاک افغان طالبان مذاکرات، پاکستان کے اصولی موقف کی جیت ہوئی ہے، طلال چوہدری
فائل فوٹووزیر مملکت برائے امور داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ آج پاکستان کے اصولی موقف کی جیت ہوئی ہے۔ امید ہے کہ چیزیں مثبت طریقے سے آگے بڑھیں گی۔
پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کے مشترکہ اعلامیہ پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کا امن پاکستان کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔
افغانستان اور پاکستان نے استنبول میں 6 نومبر سے امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے اور اس موقع تک جنگ بندی قائم رکھنے پر اتفاق کیا ہے، یہ اعلان ترکیہ کے وزارتِ خارجہ نے کیا ہے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ کسی کی بھی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔
وزیر مملکت نے خبردار کیا کہ اگر افغانستان بھارت کی پراکسی بنا تو ہوسکتا ہے افغانستان اپنی خودمختاری کھو بیٹھے۔
طلال چوہدری کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان کو سمجھنا چاہیے کہ بھارت انکی سلامتی وخودمختاری کی ضمانت نہیں دے سکتا۔