خیبرپختونخوا؛ دوران ملازمت انتقال اور ریٹائرمنٹ پر پلاٹ دینے کا بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا اسمبلی میں فاونڈیشن کے زیر اہتمام دوران ملازمت وفات پا جانے والے اور ریٹائرمنٹ پر ملازمین کو پلاٹ دینے کا بل منظور کرلیا گیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں متعدد بل منظور کیے گئے، جس میں دوران ملازمت وفات پاجانے والے ریٹائرمنٹ پر پلاٹ دینے کا بل منظور کرلیا گیا اور صوبائی وزیر ہاؤسنگ ڈاکٹرامجد نے خیبرپختونخوا گورنمنٹ سرونٹس ہاؤسنگ فاؤنڈیشن بل 2025 پیش کردیا گیا۔
صوبائی اسمبلی نے ڈاکٹر امجد کا پیش کردہ خیبرپختونخوا گورنمنٹ سرونٹس ہاؤسنگ فاؤنڈیشن بل کی منظوری دے دی۔
اسی طرح فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام دوران ملازمت وفات پاجانے والے اور ریٹائرمنٹ پر ملازمین کو پلاٹ دیے جائیں گے تاہم تمام سرکاری ملازمین فاؤنڈیشن کے ساتھ رجسٹریشن کے پابند ہوں گے۔
بل کے مطابق ملازمین سے رجسٹریشن فیس کے علاوہ ماہانہ بنیادوں پر کٹوتی بھی کی جائے گی، سرکاری ملازمین کو نہ نفع اور نہ نقصان کے تحت پلاٹس دیے جائیں گے۔
بل میں کہا گیا ہے کہ فاؤنڈیشن کے لیے فنڈز وفاقی اور صوبائی حکومت گرانٹس کی شکل میں فراہم کرے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دوران ملازمت ریٹائرمنٹ پر
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی کی مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دینے کیلئے قرارداد وفاق کو ارسال
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب اسمبلی نے مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دینے کے لیے قرارداد وفاق کو ارسال کر دی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مقامی حکومتوں کے تحفظ کے لیے آئین میں نیا باب شامل کیا جائے اور انتخابات لازمی قرار دیئے جائیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور ہوئی قرارداد سیکرٹری قومی اسمبلی اور سیکرٹری سینٹ کو ارسال کی گئی، قرارداد احمد اقبال اور علی حیدر گیلانی نے متفقہ طور پر پیش کی تھی، صوبائی ایوان نے آئین کے آرٹیکل 140-A میں ترمیم کی تجویز دے دی۔
ویڈیو: لاہور میں شہری کے گھر میں گھس کر اغوا کرنے والا تھانہ اسلام پورہ کا حاضر سروس سب انسپکٹر نکلا اور میڈم سی ایم کہتی ہیں "پنجاب میں کرائم زیرو ہے"
قرار داد کے متن کے مطابق آئین میں ایک نیا باب مقامی حکومتوں کے نام سے شامل کیا جائے، مقامی حکومتوں کی مدت اور ذمہ داریوں کی آئینی وضاحت کی سفارش کی گئی، مقامی حکومتوں کے انتخابات 90 روز میں کرانے کی شرط تجویز کی گئی۔
متن کے مطابق منتخب نمائندوں کو 21 دن میں اجلاس منعقد کرنے کا پابند کیا جائے، اٹھارویں ترمیم کے بعد پنجاب میں منتخب بلدیاتی ادارے صرف دو سال چل سکے، با اختیار، با وسائل بلدیاتی نظام کا قیام ناگزیر ہے، بروقت بلدیاتی انتخابات اور مؤثر سروس ڈیلیوری ضروری ہے۔
قرارداد میں وفاق سے آرٹیکل 140-A میں فوری ترمیم کی درخواست کی گئی، سپریم کورٹ نے مقامی حکومتوں کو جمہوریت کا بنیادی حصہ قرار دیا، پاکستان میں بلدیاتی نظام کا تسلسل نہیں ہے، بلدیاتی قوانین میں بار بار تبدیلیاں اداروں کی کمزوری کا سبب ہیں۔
وزیراعظم سے ڈاکٹر خالد مقبول کا رابطہ، پنجاب اسمبلی کی قرارداد پر مبارکباد
متن میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دینے کی مثالیں موجود ہیں، چارٹر سی پی اے نے بھی مقامی حکومتوں کو با اختیار بنانا لازم قرار دیا تھا، الیکشن کمیشن نے دسمبر 2022 میں آرٹیکل 140-A میں ترمیم کی سفارش کی۔