گوگل پاکستان نے اپنے سرچ انجن میں اے آئی موڈ متعارف کرادیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
گوگل نے پاکستان میں اپنے سرچ انجن میں اے آئی موڈ متعارف کرا دیا ہے۔
گوگل نے حال ہی میں پاکستانی صارفین کے لیے انگریزی زبان میں اے آئی موڈ متعارف کرا دیا ہے جس کے ذریعے اس کا سب سے طاقتور اے آئی سرچ اے آئی کی طاقت سے چلنے والا سرچ انجن اب مقامی صارفین کو بھی دستیاب ہو گیا ہے۔
یہ اے آئی موڈ پیچیدہ سوالات کے تیز تر، زیادہ ہوشیاری سے اور جامع جوابات فراہم کرتا ہے۔ اس اے آئی موڈ کو اس سال کے اوائل میں اورسب سے پہلے امریکا میں متعارف کرایا گیا تھا اور اب دنیا بھر میں پھیل رہا ہے، اور اُن افراد میں مقبول ہو رہا ہے جو اس کی رفتار، معیار اور تازہ ترین جوابات کو سراہتے ہیں۔
Gemini 2.
ابتدائی ٹیسٹرز نے ثابت کیا ہے کہ اس موڈ میں کیے گئے سوالات روایتی سرچ کے مقابلے میں پہلے ہی 2 سے 3 گنا زیادہ طویل ہوتے ہیں اور اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ خاص طور پر تحقیقی کاموں جیسا کہ پروڈکٹس کا موازنہ کرنے، سفر کی منصوبہ بندی کرنے یا پیچیدہ جوابات دینے کے لیے بے حد مددگار ہے۔
یہ ایک ہی وقت میں کئی سوالات کے تفصیلی جوابات دیتا ہے اور مزید تحقیق کے لیے کارآمد لنکس بھی فراہم کرتا ہے۔
پس پردہ اے آئی موڈ ایک مخصوص تکنیک استعمال کرتا ہے جو صارف کے سوال کو ذیلی موضوعات میں تقسیم کر کے آپ کی جانب سے متعدد سرچز جاری کرتا ہے۔ اس طریقے سے سرچ پہلے سے کہیں زیادہ گہرائی میں ویب کو کھنگالتا ہے اور آپ کو شاندار اور انتہائی متعلقہ مواد تلاش کرنے میں مدد دیتا ہے۔
ملٹی موڈل کے طور پر ڈیزائن کیا گیا اے آئی موڈ لوگوں کو متن ، آواز ، یا تصاویر کے ذریعہ کسی بھی طرح سے مشغول ہونے دیتا ہے۔ صارفین کو ویب پر موجود مواد دریافت کرنے میں مدد دینا کمپنی کے مشن کا مرکزی حصہ ہے۔
اے آئی موڈ کے ذریعے صارفین اپنی تلاش کو تمام باریکیوں کے ساتھ بالکل اسی طرح بیان کر سکتے ہیں جیسا وہ چاہتے ہیں، اور مختلف فارمیٹس میں درست ویب مواد تک پہنچ سکتے ہیں۔ یہ نہ صرف تلاش کے دائرے کو وسیع کرتا ہے بلکہ مواد کی دریافت کے نئے مواقع بھی پیدا کرتا ہے۔
یہ موڈ اب پاکستان میں انگریزی زبان میں گوگل ایپ (اینڈرائیڈ اور iOS) پر، اور موبائل و ڈیسک ٹاپ ویب دونوں پر دستیاب ہے۔
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان اے ا ئی موڈ کرتا ہے دیتا ہے
پڑھیں:
فرانس نے الیکٹرک گاڑیاں چارج کرنے والی دنیا کی پہلی موٹروے متعارف کروا دی
فرانس نے دنیا کی پہلی ایسی موٹروے متعارف کرادی ہے جو برقی گاڑیوں کو چلتی حالت میں چارج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کار، وین، بس اور ہیوی ڈیوٹی ٹرک سمیت مختلف اقسام کی گاڑیاں سفر کے دوران بغیر رکے اور بغیر پلگ کے چارج ہوسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چین الیکٹرک کار کے میدان میں ٹیسلا کو مات دینے کے نزدیک
یہ منصوبہ الیکٹرون، وینسی کنسٹرکشن، گستاو ائیفل یونیورسٹی اور ہچنسن کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے جبکہ وینسی آٹورُوٹ نے پیرس کے قریب اے10 موٹروے کے 1.5 کلومیٹر حصے پر اس کا فعال تجربہ مکمل کیا ہے جہاں اب برقی گاڑیاں سفر کے دوران مسلسل توانائی حاصل کرسکتی ہیں۔
سڑک کے نیچے نصب برقی کوائلز سے توانائی براہ راست گاڑیوں میں موجود رسیور یونٹس کو منتقل ہوتی ہے، جس سے گاڑی چلتے ہوئے چارج ہوتی رہتی ہے۔
تجرباتی نتائج کے مطابق اوسط پاور ٹرانسمیشن 200 کلو واٹ سے زائد رہی جبکہ بعض مواقع پر یہ شرح 300 کلو واٹ سے بھی بڑھ گئی جو اس فاصلے پر ایک ٹرک کے لیے درکار توانائی سے دوگنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2024: وہ مشہور گاڑیاں جن کی جگہ الیکٹرک کاریں لیں گی؟
فرانس کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نظام نہ صرف محفوظ اور پائیدار ثابت ہوا ہے بلکہ ہائی وے کی رفتار اور حقیقی ٹریفک میں بھی مؤثر طریقے سے کام کرتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس ٹیکنالوجی سے مستقبل میں برقی ٹرکوں میں بڑے بیٹری پیک رکھنے کی ضرورت کم ہوسکتی ہے جس سے اُن کی لاگت اور وزن میں بھی کمی آئے گی۔
مزید تحقیق کے تحت اس سڑک کو اسمارٹ انرجی مینجمنٹ کے ساتھ منسلک کرنے کا امکان بھی زیرِ غور ہے جس کے بعد گاڑیاں رفتار، ٹریفک اور بیٹری لیول کے مطابق خودکار طریقے سے چارجنگ کی مقدار طے کر سکیں گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نظام برقی ٹرانسپورٹ کے نئے دور کی طرف اہم قدم ہے جہاں سڑکیں خود گاڑیوں کو توانائی فراہم کریں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news الیکٹرک گاڑیاں چارج فرانس گستاو ائیفل یونیورسٹی موٹروے ہچنسن