لاہور:

دریائے راوی میں ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر کمشنر لاہور محمد آصف بلال لودھی کی زیر نگرانی ضلعی انتظامیہ اور تمام متعلقہ ادارے ہنگامی بنیادوں پر متحرک ہیں۔

رات گئے کمشنر لاہور نے راوی کنارے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور کیمپس کا جائزہ لیا۔ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت راوی میں پانی کا بہاو ایک لاکھ تین ہزار کیوسک ہے جبکہ صبح 9 سے 10 بجے کے دوران ایک لاکھ ساٹھ ہزار کیوسک تک پہنچنے کا امکان ہے۔ تاہم، صورتحال تاحال کنٹرول میں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دریائے راوی کی گنجائش 2 لاکھ 50 ہزار کیوسک ہے، اس لحاظ سے فی الحال خطرے کی کوئی فوری صورتحال نہیں۔

کمشنر لاہور کا کہنا تھا کہ راوی بیڈ سے مکمل انخلاء مکمل ہوچکا ہے، جبکہ قریبی علاقوں سے انخلاء کا عمل تیزی سے جاری ہے، اب تک 500 سے زائد خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

کمشنر لاہور کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر تمام ادارے ہائی الرٹ پر ہیں اور فیلڈ میں موجود ہیں۔ میڈیکل، لائیوسٹاک، اور ریسکیو کیمپس مکمل فعال ہیں۔ انتظامیہ، پولیس اور ریسکیو ٹیمیں ممکنہ متاثرہ علاقوں میں مسلسل گشت کر رہی ہیں۔

آصف بلال لودھی نے مزید کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے، تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ تمام محکمے راونڈ دی کلاک پوری توانائی سے کام کر رہے ہیں۔

شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ انتظامیہ سے تعاون کریں، افواہوں پر دھیان نہ دیں اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں 1122 پر فوری اطلاع دیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کمشنر لاہور

پڑھیں:

سکھر بیراج پر اونچے اور کوٹری کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب

پنجاب کے بعد سندھ کے دریا میں بھی پانی کے بہاؤ میں اضافے کے سبب سکھر بیراج پر اونچے اور کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر کے مطابق سکھر بیراج پر اونچے درجے کی سیلابی صورتحال کے ساتھ5 لاکھ 71 کیوسک کا بہاؤ موجود ہے جبکہ کوٹری بیراج پر درمیانے درجے کا بہاؤ موجود البتہ ممکنہ طور پر سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔

گڈو بیراج پر 5 لاکھ کیوسک کے ساتھ درمیانے درجے کا بہاؤ موجود ہے۔

بالائی علاقوں میں بارشوں کے باعث ملک بھر کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ پہاڑی نالوں اور ہل ٹورنٹس کے بہاؤ میں بھی شدید اضافہ متوقع ہے۔

اگلے دو دنوں میں راولپنڈی، اسلام آباد، گجرات، گجرانوالہ اور لاہور ڈویژن میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ پشاور، کوہاٹ، بنوں، سرگودھا، فیصل آباد اور ژوب ڈویژن میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔

این ڈی ایم اے اور متعلقہ ادارے صورتحال پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہیں، بروقت اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ تیز بہاؤ کی صورت میں ندی نالوں، پلوں اور پانی میں ڈوبی سڑکوں سے گزرنے سے گریز کریں۔

سیلابی علاقوں کے مکین ٹی وی اور موبائل الرٹس کے ذریعے سرکاری اعلانات اور الرٹس سے آگاہ رہیں۔

این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

عوام سے گزارش کی ہے کہ موسم اور ممکنہ خطرات کے حوالے سے آگاہی کے لیے پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ سے رہنمائی لیں۔

متعلقہ مضامین

  • سکھر بیراج پر اونچے اور کوٹری کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب
  • جعلی دستاویزات پر بیلجیئم جانیوالے 2 افراد لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار
  • پاسپورٹ بنوانے والوں کیلئے خوشخبری
  •  پاکستان کے زرعی شعبے‘ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں: آسٹریلین ہائی کمشنر
  • پاکستان میں ملائیشین ہائی کمشنر کا گامالکس اولیوکیمیکلز فیکٹری کا دورہ
  • تمام صوبے و ادارے سیلاب سے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • پنجاب میں مون سون کا 11واں اسپیل، کن شہروں میں بارش کا امکان؟
  • حکومت سیلاب اور ہنگامی صورتحال میں ہرممکن ریلیف کی فراہمی کیلیے کوشاں ہے، شرجیل میمن
  • قطر پر اسرائیلی جارحیت امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، عرب، اسلامی ممالک کے ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ
  • محکمہ موسمیات  کا ڈینگی سے متعلق الرٹ جاری ،عوام سے محتاط رہنے کی اپیل