پاکستان دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کرتا ہے، وزیر داخلہ کی برطانوی ہائی کمشنر سے گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات، سکیورٹی تعاون، انسداد دہشت گردی، انسداد منشیات، بارڈر سکیورٹی اور انسانی سمگلنگ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
برطانوی ہائی کمشنر نے محسن نقوی کو حال ہی میں ملنے والے نشان امتیاز پر دلی مبارکباد پیش کی اور ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔
ملاقات کے دوران پاکستان میں حالیہ سیلاب اور بارشوں کے باعث ہونے والے جانی نقصانات پر بھی بات ہوئی۔ جین میریٹ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان ہمیشہ امن کا داعی رہا ہے اور ہم دہشت گردی کی ہر شکل کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ ترقی کے سفر میں پاکستان کا اہم شراکت دار ہے اور ہم باہمی مفاد کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سرحد پار دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے، پاکستان اور خصوصاً خیبرپختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیز کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں، 4 سال گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
کراچی: ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار ایف آئی اے کا اہلکار جاں بحق
افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں پر واضح کرناچاہتاہوں کہ
افغانستان کے حوالے سے پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں پر تمام پاکستانیوں بشمول ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت میں مکمل اتفاق رائے موجود ہے۔
پاکستانی عوام بالخصوص خیبر پختونخواہ کے لوگ، افغان طالبان…
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کیلئے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں، افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی" کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کیلئے ہے۔
وزیرِ دفاع نے اپنا بیان میں یہ بھی کہا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کیلئے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا، جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔
پشاور: سی ٹی ڈی تھانے میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی
مزید :