سپریم کورٹ؛ عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر گنڈاپور کی درخواست اعتراض لگا کر واپس
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر علی امین گنڈاپور کی درخواست عدالت سے اعتراضات کے ساتھ واپس ہوگئی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی بانی تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات نہ کرانے کے معاملے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔
درخواست میں وفاقی اور پنجاب حکومت کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی جا رہی، حالانکہ پارٹی کے بانی رہنما سے مشاورت کے لیے ملاقات ناگزیر ہے۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔
ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور کی جانب سے دائر درخواست رجسٹرار آفس نے اعتراض لگا کر واپس کر دی۔ رجسٹرار آفس کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاور آف اٹارنی پر دستخط موجود نہیں، جس کے باعث درخواست قابلِ سماعت نہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
لبریشن فرنٹ نے اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ میں یاسین ملک کی غیر قانونی نظربندی کو چیلنج کر دیا
وکلاء کی ٹیم نے برطانیہ میں مقیم لبریشن فرنٹ کے رہنمائوں پروفیسر راجہ ظفر خان، صابر گل اور لیاقت علی لون کے ساتھ لندن میں ایک پریس کانفرنس میں درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے جبری نظربندیوں کے بارے میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ میں پارٹی چیئرمین محمد یاسین ملک کی غیر قانونی نظربندی، سزائے موت، جانبدار عدالتی کارروائی اور دیگر ناانصافیوں پر بھارتی حکومت کے خلاف ایک درخواست دائر کی ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد یاسین ملک گزشتہ 6 سال سے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظربند ہیں۔ لبریشن فرنٹ نے بین الاقوامی قانون کے ماہر بیرسٹر طارق محمود کی سربراہی میں برطانیہ میں قائم ایک بین الاقوامی قانونی فرم کے ذریعے یاسین ملک کی غیر قانونی نظربندی اورجھوٹے مقدمے میں موت کی سزا کو چیلنج کیا ہے۔ وکلاء کی ٹیم نے برطانیہ میں مقیم لبریشن فرنٹ کے رہنمائوں پروفیسر راجہ ظفر خان، صابر گل اور لیاقت علی لون کے ساتھ لندن میں ایک پریس کانفرنس میں درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ درخواست میں بھارت کے عدالتی نظام اور بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی جانب سے یاسین ملک کے خلاف دائر مقدمات پر ہونے والے فیصلوں پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان محمد رفیق ڈار کے مطابق بیرسٹر طارق محمود نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پٹیشن میں یاسین ملک کو انصاف کی فراہمی میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ سے مدد مانگی گئی ہے۔ اس موقع پر طارق محمود کے معاون بیرسٹر کارل بکلے اور بیرسٹر اقصی حسین نے بھی درخواست کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔ رفیق ڈار کے مطابق لبریشن فرنٹ برطانیہ کے رہنمائوں نے پریس کانفرنس میں میڈیا کو یاسین ملک کے ساتھ قید کے دوران ہونے والی ناانصافیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے کشمیر کا منصفانہ اور پرامن حل ناگزیر ہے۔