پیٹرولیم سیکٹر میں کیش لیس اکانومی کی جانب اہم پیش رفت، ڈیجیٹل ادائیگی لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
پیٹرولیم سیکٹر میں کیش لیس اکانومی کے فروغ کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا گیا۔ اوگرا (OGRA) نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ 31 اکتوبر 2025 تک ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو لازمی طور پر اپنائیں۔
اوگرا کے اعلامیے کے مطابق تمام لائسنس یافتہ ادارے — جن میں ایل پی جی، سی این جی، ریفائنریز اور آئل انڈسٹری شامل ہیں — کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ “راست کیو آر کوڈ” پر مبنی ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم اپنائیں اور اسے نمایاں طور پر اپنے کاروباری مقامات پر آویزاں کریں۔
ادارے اب صارفین کو کیش کے بجائے ڈیجیٹل طریقوں سے ادائیگی کی سہولت فراہم کرنے کے پابند ہوں گے، اور **31 اکتوبر کے بعد کوئی بھی کمپنی ڈیجیٹل لین دین سے انکار نہیں کر سکے گی**۔
اوگرا کا کہنا ہے کہ یہ اقدام نہ صرف صارفین کو سہولت فراہم کرے گا بلکہ ملک میں ڈیجیٹل معیشت کو مستحکم بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کر دی
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ یکم نومبر سے ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 89 پیسے کمی ہوگی، جبکہ 11.8 کلو کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 69 روپے 44 پیسے کم ہو جائے گی۔
اس کے بعد 11.8 کلوگرام کے گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت 2,378 روپے 89 پیسے ہوگی اور ایل پی جی کی فی کلو قیمت 201 روپے 60 پیسے مقرر کی گئی ہے۔
اوگرا نے اس سے پہلے بھی گزشتہ چند ماہ میں ایل پی جی کی قیمتوں میں مسلسل کمی کی تھی:
جون میں فی کلو 4.63 روپے اور 11.8 کلو سلنڈر 54.60 روپے سستا ہوا۔
جولائی میں فی کلو 7.43 روپے اور سلنڈر 87.71 روپے کم ہوا۔
اگست میں فی کلو 17.73 روپے اور سلنڈر 209.24 روپے کمی ہوئی۔
ستمبر میں فی کلو 1.18 روپے اور سلنڈر 13.89 روپے سستا ہوا۔
اکتوبر میں فی کلو 6.71 روپے اور سلنڈر 79.14 روپے کمی کی گئی۔
یہ سلسلہ صارفین کے لیے ایل پی جی کو مہنگا ہونے سے بچانے اور توانائی کی قیمتوں میں استحکام لانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔