شوہر کو طلاق دینے والی دبئی کی شہزادی شیخہ مہرہ نے منگنی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
دبئی کی شہزادی شیخہ مہرہ ایک بارپھرعالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئیں اس باروجہ انکی منگنی ہے جوانہوں نے مشہورامریکی ریپرفرنچ مونٹانا سے کرلی ۔
ٹی ایم زیڈ کی رپورٹ کے مطابق دونوں نے جون 2025 میں پیرس فیشن ویک کے دوران نجی تقریب میں منگنی کی، جس کی حال ہی میں تصدیق فرنچ مونٹانا کے نمائندوں نے کردی ، شہزادی جو دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی صاحبزادی ہیں۔ گزشتہ سال 17 جولائی 2024 کواس وقت خبروں میں آئیں جب انہوں نے انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے اپنے شوہر شیخ مانا بن محمد المکتوم کو طلاق دینے کا اعلان کیا،انہوں نے طلاق کے عنوان سے ایک پرفیوم بھی متعارف کر ایا۔
شیخہ مہرہ اورفرنچ مونٹانا کو پہلی باراکتوبر2024 میں دبئی میں ایک ساتھ دیکھا گیا، جب وہ ریپرکوشہرکے مختلف مقامات کی سیرکراتی ہوئی نظرآئیں۔
رواں سال پیرس فیشن ویک تک دونوں کومتعدد تقریبات میں ایک ساتھ دیکھا گیا، جس سے افواہوں کوتقویت ملی اوراب ان افواہوں پرباقاعدہ تصدیق کی مہرثبت ہوگئی ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
دنیا کی زندگی عارضی، آخرت دائمی ہے، علامہ رانا محمد ادریس قادری
جامع مسجد شیخ الاسلام میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے ’’فکرِ آخرت‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ ایمانِ کامل کا تقاضا ہے کہ انسان دنیاوی زندگی کو امتحان گاہ سمجھے اور آخرت کی کامیابی کے لیے نیک اعمال کرے۔ دنیا کی زندگی عارضی اور فانی ہے جبکہ آخرت کی زندگی ہمیشہ باقی رہنے والی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظمِ اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس قادری نے جامع شیخ الاسلام میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے ’’فکرِ آخرت‘‘ کے موضوع پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمانِ کامل کا تقاضا ہے کہ انسان دنیاوی زندگی کو امتحان گاہ سمجھے اور آخرت کی کامیابی کے لیے نیک اعمال کرے۔ دنیا کی زندگی عارضی اور فانی ہے جبکہ آخرت کی زندگی ہمیشہ باقی رہنے والی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مومن کی اصل کامیابی دنیاوی مال و دولت میں نہیں بلکہ آخرت کی نجات میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان اپنے اعمال کا محاسبہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نماز، صدقہ اور حسن اخلاق کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں تاکہ قیامت کے دن سرخرو ہو سکیں۔ آج کا انسان دنیا کی چمک دمک میں گم ہو چکا ہے اور فکرِ آخرت سے غافل ہو کر گناہوں میں مبتلا ہے۔ دولت، عہدہ، اور شہرت کی دوڑ نے انسان کو روحانی سکون سے محروم کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بندہ یہ یقین رکھے کہ اسے ایک دن اپنے رب کے حضور جواب دہ ہونا ہے تو وہ کبھی کسی پر ظلم نہ کرے اور اپنی زندگی کے ہر پہلو کو قرآن و سنت کے مطابق ڈھال لے۔ علامہ رانا محمد ادریس قادری نے کہا کہ قبر میں تنہائی، حشر کا میدان، اور اعمال کا وزن وہ حقائق ہیں جنہیں بھول جانا سب سے بڑی غفلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ عقل مند وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے اور مرنے کے بعد کی زندگی کیلئے تیاری کرے۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ دنیا کی فانی زیب و زینت میں الجھنے کے بجائے اپنی آخرت سنوارنے کی فکر کریں، کیونکہ ’’جس نے اپنی آخرت سنوار لی، اس نے سب کچھ پا لیا۔