Express News:
2025-09-17@23:30:11 GMT

حملوں کے دعوے، کابل میں پاکستان سفیر کو طلب کر کے احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT

اسلام آباد:

افغانستان نے جمعرات کو کابل میں پاکستان کے سفیر کو طلب کر کے ایک رسمی احتجاج درج کرایا۔ یہ احتجاج ننگرہار اور خوست صوبوں میں پاکستانی فوج کی جانب سے مبینہ حملوں کے دعوے پر کیا گیا جس سے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں ایک نئی لہر کا پتہ چلتا ہے۔

افغان حکام کا دعویٰ ہے کہ ان مبینہ حملوں کے نتیجے میں 3شہری جاں بحق اور 7زخمی ہوئے ہیں۔

احتجاجی نوٹ میں افغان وزارت خارجہ نے پاکستان کی جانب سے افغان فضائی حدود کی خلاف ورزی اور ڈیورنڈ لائن کے قریب شہری علاقوں پر بمباری کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ان حملوں کو  افغانستان کی علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی اور ایک اشتعال انگیز کارروائی  قرار دیا اور کہا کہ ایسی غیر ذمہ دارانہ کارروائیوں کے ناگزیر طور پر سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ سفیر کو طلب کیے جانے یا گزشتہ رات سرحد پار مبینہ حملوں کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں آیا۔

ننگرہار میں افغان حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ رات ننگرہار کے ضلع شینوار میں ایک شخص کے گھر پر دو ڈرون حملے ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حملوں کے

پڑھیں:

اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار

دوحہ(نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دیناہوگا کیونکہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے واضح ہے وہ ہر گز امن نہیں چاہتے۔

تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ مکمل طور پر غیر متوقع اور ناقابل قبول اقدام ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔

نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ایک واضح لائحہ عمل سامنے لایا جائے، دنیا کو اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔

پاکستان کے کردار سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑے ہوکر فعال کردار ادا کیا ہے۔ او آئی سی فورم سے اسرائیل کی بھرپور انداز میں مذمت کی گئی اور قطر پر حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کے ہنگامی اجلاس کی درخواست بھی دی ہے۔

غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکل وقت گزار رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہاں غیر مشروط جنگ بندی ہونی چاہیے، اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے یہ واضح ہے کہ وہ کسی صورت امن نہیں چاہتے۔

نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے پرامن حل کی حمایت کی ہے، میرے نزدیک مسائل کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہیں، مگر اس کے لیے سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل کے کردار کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات پر اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، اس ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عالمی امن کے حوالے سے اس کا کردار مؤثر ہوسکے۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بطور ایٹمی قوت پاکستان امتِ مسلمہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط فوج اور بہترین دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں، ہم کسی کو بھی اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔

بھارت کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا تاہم بھارت سےکشمیرسمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول
  • ٹی ٹی پی اور را کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان کو سخت پیغام
  • ٹی ٹی پی اور ’’را‘‘ کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان حکومت کو سخت پیغام
  • اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
  • پاک افغان بارڈر پر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے حامی شرپسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار
  •  وزیر خزانہ سے پولینڈ کے سفیر کی ملاقات‘ تجارت بڑھانے پر  تبادلہ خیال
  • 26 نومبر احتجاج کیس، پی ٹی آئی کے 3 ایم این ایز کی ضمانت کی درخواستیں خارج
  • ایشیا کپ: یو اے ای کا عمان کو جیت کیلئے 173 رنز کا ہدف
  • رومانیہ میں روسی ڈرون داخل، روسی سفیر کی طلبی، شدید احتجاج