جنوبی کوریا: اسکولوں میں موبائل فونز اور ڈیجیٹل ڈیوائسز پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
جنوبی کوریا نے ایک نیا بل منظور کیا ہے جس کے تحت آئندہ سال مارچ سے ملک بھر کے اسکولوں کے کلاس رومز میں موبائل فونز اور دیگر ڈیجیٹل ڈیوائسز کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی۔
یہ فیصلہ نوجوانوں میں سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال اور اس کے تعلیمی کارکردگی و ذہنی صحت پر منفی اثرات کے خدشات کے باعث کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اس قانون کی منظوری کے بعد جنوبی کوریا اُن ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جو کم عمر افراد کے درمیان سمارٹ فونز کے استعمال کو محدود کر رہے ہیں۔ حال ہی میں آسٹریلیا اور نیدرلینڈ میں بھی اسی طرح کے اقدامات کیے گئے ہیں۔
پارلیمنٹ میں اس بل کو دونوں بڑی جماعتوں کی حمایت حاصل رہی۔
وزارتِ تعلیم کے ایک سروے کے مطابق 37 فیصد مڈل اور ہائی اسکول طلبہ نے اعتراف کیا کہ سوشل میڈیا ان کی روزمرہ زندگی پر براہِ راست اثر ڈالتا ہے۔
22 فیصد طلبہ نے کہا کہ اگر انہیں سوشل میڈیا تک رسائی نہ ملے تو وہ شدید بے چینی محسوس کرتے ہیں۔
پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق 2022–2023 میں کیے گئے ایک سروے میں 99 فیصد جنوبی کوریائی عوام آن لائن ہیں، اور 98 فیصد کے پاس اسمارٹ فون موجود ہے، جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ شرح ہے۔
یہ پابندی معذور طلبہ یا تعلیمی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے ڈیجیٹل ڈیوائسز پر لاگو نہیں ہوگی۔
کچھ نوجوانوں کی فلاحی تنظیموں نے اس قانون کو "بچوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی" قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں سرکاری و نجی اسکولز میں موبائل فون پر پابندی کی قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی نے تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگانے کی قرارداد منظور کرلی۔ قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی تھی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔ موجودہ دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب: دوران ڈیوٹی نرسوں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی لگانے کا فیصلہ
قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اس سماجی مسئلے کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کے لیے جامع لائحہ عمل تیار کیا جائے۔ ابتدائی اقدام کے طور پر ایوان نے تجویز دی کہ تمام سکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے حوالے سے قانون سازی بھی کی جائے۔
قرارداد کی منظوری کے بعد حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ اس معاملے میں فوری اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ تعلیمی اداروں میں طلبا کی تربیت اور اخلاقی معیار پر منفی اثرات کو روکا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب اسمبلی سرکاری و نجی اسکولز طلبا موبائل فون پر پابندی