پرتگالی صدر نے یوکرین تنازع میں صدر ٹرمپ کو ’روس کا ایجنٹ‘ قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
پرتگال کے صدر مارسيلو ریبیلو ڈی سوزا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام لگایا ہے کہ وہ یوکرین جنگ میں غیر جانبدار ثالث کا ڈھونگ رچا رہے ہیں، جبکہ درحقیقت ماسکو کے مفادات کی خدمت کرتے ہوئے’روس کے ایجنٹ‘ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
سوشلسٹ ڈیموکریٹک پارٹی کی سمر یونیورسٹی سے خطاب کرتے ہوئے پرتگالی صدر نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے اپنے پیش رو کی یوکرین کے لیے غیر مشروط حمایت کی پالیسی سے انحراف کیا ہے۔
BREAKING
THE TRUTH IS OUT!
PORTUGUESE PRESIDENT MARCELO REBELO DE SOUSA OPENLY ACCUSES AMERICAN PRESIDENT TRUMP FOR WORKING TO PROMOTE RUSSIAN STRATEGIC INTERESTS.
???????????????? pic.twitter.com/UAC5RpLgGf
— Astraia Intel ???????????????? (@astraiaintel) August 28, 2025
ان کے مطابق صدر ٹرمپ ثالث کم اور ایسے ’منصف‘ زیادہ ہیں جو صرف ایک فریق سے مذاکرات کرتا ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ واشنگٹن میں حالیہ مذاکرات میں یوکرین اوراس کے یورپی اتحادیوں کو شامل ہونے کے لیے ’راستہ بنانا‘ پڑا۔
صدر ریبیلو ڈی سوزا کے بیانات نے ایک بار پھر اُن الزامات کی بازگشت پیدا کی ہے، جو پہلی بار 2016 میں صدر ٹرمپ پر روس سے گٹھ جوڑ کے حوالے سے عائد کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں:
یہ معاملہ ان کی پہلی مدتِ صدارت کے دوران موضوعِ بحث رہا، حالانکہ 2019 کی میولر رپورٹ میں کوئی ثبوت نہ ملا اور 2023 کی ڈرہم رپورٹ نے بھی اسے زیادہ تر سیاسی آپریشن قرار دیا۔
صدر ٹرمپ اس معاملے کو ’امریکی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل‘ قرار دے چکے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ ان کی صدارت کو سبوتاژ کرنے کے لیے گھڑا گیا تھا۔
رواں برس جنوری میں دوبارہ منصب سنبھالنے کے بعد صدر ٹرمپ نے خود کو یوکرین تنازع میں ’غیر جانبدار ثالث‘ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔
مزید پڑھیں:
وہ باری باری ماسکو اور کیف دونوں کو جمود کا ذمہ دار ٹھہراتے رہے ہیں۔ کبھی انہوں نے روس کو ’بھاری پابندیوں‘ کی دھمکیاں دیں اور کبھی یوکرین کو ’لچک نہ دکھانے‘ اور ’امن کے لیے تیار نہ ہونے‘ کا موردِ الزام ٹھہرایا۔
اس ماہ کے آغاز میں انہوں نے صدر ولادیمیرپیوٹن پر شدید ناراضی ظاہر کرتے ہوئے روس کے تجارتی شراکت داروں پر ثانوی محصولات عائد کرنے کی دھمکی بھی دی، جس کا امکان اب بھی موجود ہے۔
تاہم پرتگالی صدر کے مطابق یورپی یونین نے توعملی طور پر روس پر نئی پابندیاں عائد کیں، لیکن واشنگٹن نے صرف زبانی دھمکیوں پر اکتفا کیا جس کا فائدہ ماسکو کو میدانِ جنگ میں ہوا۔
مزید پڑھیں:
صدر ٹرمپ کا مؤقف ہے کہ اس جنگ کے سب ذمہ دار ہیں اور یہ کہ ’یہ ان کی جنگ نہیں‘۔
انہوں نے عندیہ دیا ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں امریکی پالیسی کے ضمن میں انتہائی اہم فیصلہ کیا جائے گا، بشرطیکہ ماسکو اور کیف حقیقی امن مذاکرات میں شریک ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکینڈل امریکی تاریخ پرتگالی صدر ڈرہم رپورٹ ڈھونگ سبوتاژ سیاسی آپریشن صدر ٹرمپ غیر جانبدار ثالث کیف مارسيلو ریبیلو ڈی سوزا ماسکو میولر رپورٹ واشنگٹنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسکینڈل امریکی تاریخ پرتگالی صدر ڈرہم رپورٹ ڈھونگ سبوتاژ سیاسی آپریشن غیر جانبدار ثالث کیف مارسيلو ریبیلو ڈی سوزا ماسکو میولر رپورٹ واشنگٹن پرتگالی صدر انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
ٹی 20 ایشیاکپ: بنگلہ دیش نے افغانستان کو جیت کے لئے 155 رنز کا ہدف دیدیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دبئی: ٹی 20 ایشیا کپ 2025 کے 9ویں میچ میں بنگلا دیش نے افغانستان کو جیت کے لیے 155 رنز کا ہدف دے دیا ہے۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں بنگلہ دیش نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 5 وکٹوں کے نقصان پر 154 رنز بنائے، تنزید حسین نے شاندار 31 گیندوں پر 52 رنز کی اننگز کھیلی۔
سیف حسن 30 اور توحید ہردوئے 26 بنا کر نمایاں رہے جب کہ افغانستان کے کپتان راشد خان اور نور احمد 2،2 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
واضح رہے کہ افغان ٹیم جیت کی صورت میں سپر فور راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کر جائے گی جب کہ بنگلہ دیش کو ایونٹ میں اپنی جگہ برقرار رکھنے کے لیے افغانستان کو شکست دینا ہوگی۔