وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال کا سامنا ہم نے کئی دہائیوں بعد کیا ہے اور مسلسل بارشوں کے سبب حالات انتہائی خراب ہو گئے ہیں۔

صوبے میں جاری سیلاب کی صورتحال پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکام کو ہدایات دیں کہ ریسکیو اور ریلیف آپریشنز میں کوئی کوتاہی نہیں ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں 3 ستمبر تک سیلابی صورت حال جاری رہنے کا خدشہ، سندھ اور بلوچستان میں بھی خطرات

مریم نواز نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اسپیل ویز کھولنے سے دریاؤں کا پانی بپھر گیا۔ تاہم بروقت انخلا کے اقدامات کی وجہ سے ہزاروں جانیں بچائی جا سکیں۔ 6 لاکھ کے قریب افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے ریلیف اور ریسکیو آپریشنز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ادارے دن رات متاثرین کے لیے کام کر رہے ہیں اور میری نظر میں یہ کام بہترین انداز میں جاری ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ عوام کے لیے ریلیف آپریشنز میں کوئی کمی نہیں ہونی چاہیے اور جہاں ضرورت ہو ٹینٹ ویلج قائم کیے جائیں۔

انہوں نے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی کارکردگی کو بھی سراہا اور کہا کہ پہلے مرحلے میں لوگوں کو ریسکیو کرنے کے اہداف کامیابی سے حاصل کیے گئے۔ مریم نواز نے بتایا کہ سیلاب کے دوران تمام اداروں نے بہترین کام کیا اور ساڑھے چار لاکھ مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ ریلیف آپریشنز میں کسی قسم کی کمی نہ آئے، متاثرین کو ادویات اور ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور مویشیوں کے لیے بھی ویکسین فراہم کی جائے۔

انہوں نے کہاکہ متاثرین کے لیے صاف پانی، کھانے پینے کی اشیا اور ادویات کی دستیابی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب کے پنجاب سے گزر کر سندھ میں داخل ہونے پر کیا ہوگا؟

مریم نواز نے پاکستان فوج کا بھی شکریہ ادا کیا کہ وہ حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کام کر رہی ہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ کشتیوں اور بیڑوں کے انتظامات کریں اور متاثرین کے لیے اسکولوں کی عمارتیں بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پنجاب سیلاب ریسکیو اور ریلیف آپریشنز مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پنجاب سیلاب ریسکیو اور ریلیف ا پریشنز مریم نواز وی نیوز مریم نواز نے انہوں نے ریلیف ا نے کہا کے لیے

پڑھیں:

ہر کیس کا فیصلہ 90 روز میں، قبضہ مافیا کا مستقل خاتمہ کر دیا: عظمیٰ بخاری

لاہور(نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے نئے پراپرٹی آرڈیننس کی منظوری دے کر قبضہ مافیا کا مستقل خاتمہ کردیا ہے۔ پنجاب میں اب کسی غریب یا کمزور شہری کی زمین پر قبضہ ممکن نہیں ہوگا۔ ماضی میں 40، 40 سال سے زمینوں پر قبضے کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت رہتے تھے لیکن فیصلے نہیں آتے تھے، تاہم نئے قانون کے تحت اب ہر قبضہ کیس کا فیصلہ 90 روز میں ہوگا۔ مریم نواز پنجاب کے سسٹم کو عملی طور پر ’’ریاست ہوگی ماں‘‘ کے ماڈل میں تبدیل کر رہی ہیں، جہاں شہریوں کے حقوق کا تحفظ، میرٹ اور انصاف بنیادی ترجیحات ہیں۔ وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ پنجاب میں کسی کو بھی غیر قانونی سرگرمیوں، اسلحے کی نمائش یا خوف و ہراس پھیلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ، کاروبار کے لیے محفوظ ماحول، اور شہریوں کی خوشحالی مریم نواز کی حکومت کے اولین اہداف ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے ترقی اور گورننس کا جو شفاف اور مؤثر نظام متعارف کروایا ہے، وہ آج دیگر صوبوں کے لیے رول ماڈل بن چکا ہے۔ مریم نواز روزانہ عوام کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے نئے منصوبے شروع کر رہی ہیں، اور وسائل و فنڈز کے درست استعمال، میرٹ اور شفافیت پنجاب حکومت کے منصوبوں کی پہچان بن چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • صرف بیانات سے بات نہیں بنتی، سیاست میں بات چیت ہونی چاہیے: عطاء تارڑ
  • گڈ گورننس ن لیگ کا ایجنڈا، جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آ چکی: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  • مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی کی ملاقات، ترقیاتی کاموں پر اظہار اطمینان
  • حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے، مریم نواز
  • حق سچ کی آواز اٹھانے والے صحافیوں پر ظلم و تشدد بند ہونا چاہیے: مریم نواز
  • ہر کیس کا فیصلہ 90 روز میں، قبضہ مافیا کا مستقل خاتمہ کر دیا: عظمیٰ بخاری
  • پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز
  • نئے پراپرٹی آرڈیننس سے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا: عظمیٰ بخاری
  • وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات
  • وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال