سوات بورڈ کے نتائج چیک کرنے والے طلبا کے لیے اہم ہدایات
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
بی آئی ایس ای سوات بورڈ نے 30 اگست 2025 کو گیارہویں جماعت (ایچ ایس ایس سی پارٹ ون) کے سالانہ نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ نتائج سوات اور شانگلہ کے طلبا کے لیے ہیں، جنہوں نے اس سال کے آغاز میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات دیے تھے۔
نتائج چیک کرنے کے لیے طلبا کو مختلف طریقے فراہم کیے گئے ہیں:
ویب سائٹ کے ذریعے
طلبا بی آئی ایس ای سوات کی سرکاری ویب سائٹ پر جا کر اپنے نتائج چیک کر سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کے “نتائج” سیکشن میں اپنا رول نمبر درج کریں، اور “سبمٹ” پر کلک کر کے نتیجہ دیکھیں۔
نام سے تلاش
اگر طلبا اپنے رول نمبر کی بجائے نام کے ذریعے نتائج دیکھنا چاہتے ہیں، تو وہ اسی ویب سائٹ کے صفحے پر نام سے نتائج تلاش کرنے کا آپشن منتخب کر سکتے ہیں۔ پورا نام درج کریں اور “سبمٹ” پر کلک کریں۔
ایس ایم ایس سروس
جن طلبا کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت نہیں، وہ ایس ایم ایس کے ذریعے بھی اپنا نتیجہ حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے ایس ایم ایس کوڈ 9818 پر اپنا رول نمبر بھیجیں، اور آپ کو فوری طور پر اپنے نتائج کی تفصیلات مل جائیں گی۔
آفیشل گزٹ
طلبا آفیشل گزٹ ڈاؤن لوڈ بھی کر سکتے ہیں، جو نتائج کے اعلان کے بعد سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہوگی۔
یہ تمام طریقے طلبا کو آسانی سے اپنے نتائج تک رسائی فراہم کرنے کے لیے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کر سکتے ہیں ویب سائٹ کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں 20 ہزار ناکارہ بم موجود ہیں
بین الاقوامی قوانین کے تحت ان بموں کا برسانا ممنوع ہے، کیونکہ ان میں انتہائی دھماکا خیز مواد ہوتا ہے جو طویل عرصے تک باقی رہ سکتا ہے، جسکی وجہ سے یہ ٹائم بم بن جاتے ہیں جو کسی بھی وقت پھٹ سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رواں شب غزہ میں خود مختار فلسطینی اتھارٹی کے میڈیا آفس نے اعلان کیا کہ اس علاقے میں اب تک 20 ہزار سے زائد ناکارہ بم موجود ہیں جو کسی بھی خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ بارودی مواد تباہ شدہ بستیوں، گھروں اور زراعتی زمین پر پھیلا ہوا ہے، جو ملبے کے ڈھیر کے درمیان چلنے اور اپنے مکانوں کو پھر سے آباد کرنے والے نہتے شہریوں بالخصوص بچوں، کسانوں و ملازمین کے لئے براہ راست و سنگین خطرہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی قوانین کے تحت ان بموں کا برسانا ممنوع ہے، کیونکہ ان میں انتہائی دھماکا خیز مواد ہوتا ہے جو طویل عرصے تک باقی رہ سکتا ہے، جس کی وجہ سے یہ ٹائم بم بن جاتے ہیں جو کسی بھی وقت پھٹ سکتے ہیں۔ یہ صورت حال، عوامی سلامتی کے لئے خطرہ ہے اور فلسطینیوں کی اپنے گھروں کو واپس آنے و تعمیر نو کی کوششوں میں رکاوٹ ہے۔ مذکورہ میڈیا آفس نے مزید کہا کہ اب تک جنگی بارودی مواد کی باقیات سے متعدد حادثات اور دھماکے ریکارڈ کئے جا چکے ہیں، جن کے نتیجے میں کئی شہری بالخصوص متعدد بچے شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔