Express News:
2025-11-02@21:55:45 GMT

پنجاب، سیلاب کی تباہ کاری سے زراعت، دیہی معیشت تباہ

اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT

لاہور:

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاری سے متاثرہ علاقوں میں زراعت اور دیہی معیشت تباہ ہو گئی، 2500 سے زائد دیہات اور ان سے منسلک لاکھوں ایکڑ رقبہ پر زیر کاشت چاول، مکئی، کپاس، سبزیات و دیگر فصلات تباہ ہو چکی ہیں۔ 

دیہی گھروں میں ذاتی استعمال اور مارکیٹ میں عمدہ قیمت پر فروخت کی امید میں ذخیرہ کی جانے والی بھاری مقدار میں گندم اور مکئی ڈوب گئی ہے۔

سیلاب کے باعث سبزیوں، گندم،چاول، مکئی ، چارے کی طلب میں اضافے اور رسد میں کمی کے سبب ان کی قیمتوںمیں غیر معمولی اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے۔

سیلاب کے پانی میں ہزاروں قیمتی مویشی  بہہ  گئے جبکہ  بچ جانے والے لاکھوں مویشیوں کیلئے چارے کی شدید قلت سنگین صورت اختیار کر رہی ہے۔

سیلاب کے خوف سے مچھلی فارم مالکان نے لاگت سے بھی کم قیمت پر مچھلی فروخت کردی ہے،سیلاب آنے سے قبل 21 ہزار روپے فی من فروخت ہونے والی مچھلی 6 ہزار روپے قیمت پر فروخت کی گئی ہے۔

کسان رہنماؤں کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نئی فصلات کی کاشت میں کسانوں کو شدید مالی و انتظامی مشکلات پیش آئیں گی کیونکہ کسانوں کے پاس رقم نہیں، زرعی آلات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

سیکرٹری پرائس کنٹرول اینڈ کماڈٹیز احسان بھٹہ نے سیلابی صورتحال کے دوران صوبے بھر کی سبزی و اناج منڈیوں کی سپلائی مانیٹر کرنے کے لیے کمیٹی قائم کر دی ہے، جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ آلو، پیاز، ٹماٹر اور دیگر سبزیوں کی سپلائی پر خصوصی فوکس کیا جائے تاکہ سیلاب کے باوجود قلت پیدا نہ ہو۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سیلاب کے

پڑھیں:

فنڈز کی کمی اور سیاسی تعطل: امریکا میں بھوک کا نیا بحران سر اٹھانے لگا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکا میں جاری سرکاری شٹ ڈاؤن نے ایک نئے انسانی بحران کی صورت اختیار کر لی ہے، جہاں تقریباً 4 کروڑ 210 لاکھ شہریوں کے بھوک اور غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس فنڈز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں جب کہ ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان سیاسی تعطل نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق ہفتے سے امریکا کے سب سے بڑے خوراکی امدادی پروگرام “سپلیمنٹل نیوٹریشن اسسٹنس پروگرام” (SNAP) کی فنڈنگ رکنا شروع ہو جائے گی۔ یہ وہی پروگرام ہے جسے عام طور پر “فوڈ اسٹامپس” کہا جاتا ہے اور جس سے کم آمدنی والے لاکھوں خاندان اپنی روزمرہ غذائی ضروریات پوری کرتے ہیں۔

امریکی محکمہ زراعت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہنگامی فنڈز استعمال نہیں کرے گا، حالانکہ اس اقدام سے نومبر کے لیے محدود مدت تک امداد جاری رہ سکتی تھی۔

ڈیموکریٹس نے اس فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ زراعت قانونی طور پر پابند ہے کہ وہ تقریباً 5.5 ارب ڈالر کے Contingency Funds استعمال کرے تاکہ شہریوں کو بھوک سے بچایا جا سکے۔

سینیٹر جین شاہین نے الزام لگایا کہ ٹرمپ انتظامیہ بھوک کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے جب کہ دوسری جانب ریپبلکن ارکان کا کہنا ہے کہ بحران کی ذمہ داری ڈیموکریٹس پر عائد ہوتی ہے کیونکہ وہ حکومت کو چلانے کے لیے درکار Continuing Resolution Bill  کی حمایت سے گریزاں ہیں۔

کانگریس میں بھی امدادی پروگرام کی بحالی پر تنازع شدت اختیار کر چکا ہے۔ چند ریپبلکن اراکین نے نومبر کے لیے جزوی فنڈنگ کا بل پیش کیا ہے، مگر اب تک ووٹنگ نہیں ہو سکی۔

یاد رہے کہ ماضی میں جب شٹ ڈاؤن ہوا تو بھی SNAP نظام کے تحت عوام کو امداد فراہم کی جاتی رہی، مگر اس بار محکمہ زراعت نے اپنے مؤقف میں یو ٹرن لے لیا ہے اور ویب سائٹ سے پرانی ہدایات ہٹا دی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چینی کی قیمت میں کمی نہ ہوسکی، انتظامیہ دفاتر تک محدود
  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں قیمت 210روپے تک جا پہنچی
  • مختلف شہروں میں چینی کی قیمت 210 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں فی کلو قیمت 210 روپےتک جا پہنچی
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
  • فنڈز کی کمی اور سیاسی تعطل: امریکا میں بھوک کا نیا بحران سر اٹھانے لگا
  • اسلام آباد میں سردی بڑھنے سے پہلے ہی مچھلی کی مانگ میں اضافہ
  • سیلاب بحالی پروگرام کے تحت 6 ارب 39 کروڑ تقسیم، امن و امان کی صورتحال کنٹرول میں، انتشار کی اجازت نہیں دی جائے گی: مریم نواز
  • وزیر خزانہ کی ڈچ سفیر سے ملاقات: پاکستان، نیدر لینڈز کا تجارت و سرمایہ کاری میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • سیلاب بحالی پروگرام: 6 ارب روپے سے زاید تقسیم کردیے، مریم اورنگزیب