Express News:
2025-09-18@19:05:56 GMT

پنجاب، سیلاب کی تباہ کاری سے زراعت، دیہی معیشت تباہ

اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT

لاہور:

پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاری سے متاثرہ علاقوں میں زراعت اور دیہی معیشت تباہ ہو گئی، 2500 سے زائد دیہات اور ان سے منسلک لاکھوں ایکڑ رقبہ پر زیر کاشت چاول، مکئی، کپاس، سبزیات و دیگر فصلات تباہ ہو چکی ہیں۔ 

دیہی گھروں میں ذاتی استعمال اور مارکیٹ میں عمدہ قیمت پر فروخت کی امید میں ذخیرہ کی جانے والی بھاری مقدار میں گندم اور مکئی ڈوب گئی ہے۔

سیلاب کے باعث سبزیوں، گندم،چاول، مکئی ، چارے کی طلب میں اضافے اور رسد میں کمی کے سبب ان کی قیمتوںمیں غیر معمولی اضافہ ہونا شروع ہو گیا ہے۔

سیلاب کے پانی میں ہزاروں قیمتی مویشی  بہہ  گئے جبکہ  بچ جانے والے لاکھوں مویشیوں کیلئے چارے کی شدید قلت سنگین صورت اختیار کر رہی ہے۔

سیلاب کے خوف سے مچھلی فارم مالکان نے لاگت سے بھی کم قیمت پر مچھلی فروخت کردی ہے،سیلاب آنے سے قبل 21 ہزار روپے فی من فروخت ہونے والی مچھلی 6 ہزار روپے قیمت پر فروخت کی گئی ہے۔

کسان رہنماؤں کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نئی فصلات کی کاشت میں کسانوں کو شدید مالی و انتظامی مشکلات پیش آئیں گی کیونکہ کسانوں کے پاس رقم نہیں، زرعی آلات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

سیکرٹری پرائس کنٹرول اینڈ کماڈٹیز احسان بھٹہ نے سیلابی صورتحال کے دوران صوبے بھر کی سبزی و اناج منڈیوں کی سپلائی مانیٹر کرنے کے لیے کمیٹی قائم کر دی ہے، جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ آلو، پیاز، ٹماٹر اور دیگر سبزیوں کی سپلائی پر خصوصی فوکس کیا جائے تاکہ سیلاب کے باوجود قلت پیدا نہ ہو۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سیلاب کے

پڑھیں:

سیلاب کی تباہ کاریاں40فٹ لمبا اژدھا بھی نکل آیا

  کاشف چودھری: دریائے ستلج کے سیلاب میں گھری بستی سے 40 فٹ لمبا اژدھا نکل آیا جسے مقامی شہری نے فائرنگ کر کے مار ڈالا۔

پنجاب میں دریائے ستلج کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایک غیر معمولی واقعہ سامنے آیا ہے۔ ضلع وہاڑی کی بستی "بڈھن شاہ" سے سیلابی پانی کے ساتھ ایک دیوقامت اژدھا نکل آیا، جس کی لمبائی تقریباً 40 فٹ بتائی جا رہی ہے۔ مقامی افراد کے مطابق اژدھا سیلابی پانی سے نکل کر مرغیوں کے ڈربے کی طرف بڑھ رہا تھا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

تاہم مقامی شہری نے خوفزدہ ہونے کی بجائے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بروقت فائرنگ کر کے اژدھے کو مار ڈالا، بعد ازاں اسے دریا میں بہا دیا گیا۔

یاد رہے کہ سیلاب کے باعث ستلج کنارے کئی علاقے زیرِ آب آ چکے ہیں اور جنگلی جانوروں کا رہائشی علاقوں کی طرف رخ کرنے کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی کے باعث جانور اپنی پناہ گاہیں چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں، جس کے نتیجے میں خطرناک مخلوقات رہائشی علاقوں میں داخل ہو سکتی ہیں۔

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سیلاب صرف پانی کی تباہ کاریوں تک محدود نہیں ہوتا بلکہ اس کے ساتھ دیگر خطرات بھی جنم لیتے ہیں، جن میں جنگلی جانوروں کا انسانی آبادیوں میں آ جانا شامل ہے۔

ادھر محکمہ جنگلی حیات اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں جنگلی جانوروں سے تحفظ کے اقدامات کیے جائیں تاکہ کسی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
 
 

لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد

متعلقہ مضامین

  • سیلاب کی تباہ کاریاں اور حکمران طبقہ کی نااہلی
  • حکمران سیلاب کی تباہ کاریوں سے سبق سیکھیں!
  • پنجاب میں زور ٹوٹ گیا،سکھر بیراج میں اونچے درجے کا سیلاب،نقل مکانی،فصلیں تباہ
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • پنجاب میں تباہ کن سیلاب: 112 جاں بحق، 47 لاکھ متاثر: پی ڈی ایم اے
  • پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا
  • سیلاب کی تباہ کاریاں : پنجاب و سندھ کی سینکڑوں بستیاں اجڑ گئیں، فصلیں تباہ 
  • سیلاب کی تباہ کاریاں40فٹ لمبا اژدھا بھی نکل آیا
  • سیلاب سے تباہ حال زراعت،کسان بحالی کی فوری ضرورت
  • اسٹیٹ بینک کے فیصلے پر صدر ایف پی سی سی آئی کا شدید ردعمل