آر ایس ایس کا مذموم ایجنڈا بے نقاب، مودی سرکار کا کامن سول کوڈ اقلیتوں کی شناخت مٹانے کی کوشش
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
بھارت میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے مظالم نے ایک بار پھر مودی سرکار اور آر ایس ایس کے حقیقی عزائم کو بے نقاب کر دیا ہے۔ مودی حکومت کا نام نہاد "کامن سول کوڈ" اقلیتوں کی مذہبی اور سماجی شناخت ختم کرنے کی منظم سازش قرار دیا جا رہا ہے۔
آل انڈیا امام ایسوسی ایشن کے صدر ساجد راشدی نے کہا کہ مسلمانوں، سکھوں اور دیگر مذاہب کو ختم کرنا سراسر غلط ہے۔ یہ ملک آئین و قانون سے چلتا ہے، کسی مذہبی کتاب سے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ موہن بھاگوت کا بار بار یہ کہنا کہ "ہندو راشٹرا ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا" دیگر مذاہب کی توہین ہے۔
ساجد راشدی نے واضح کیا کہ اگر کامن سول کوڈ کا مطلب سب کے لیے برابر قانون ہے تو اسے سب پر یکساں لاگو کیا جائے، لیکن اگر مقصد صرف مسلمانوں اور سکھوں کے پرسنل لاء کو ختم کرنا ہے تو ایسا کوڈ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان، سکھ، عیسائی سمیت کوئی بھی کمیونٹی اس کوڈ کو تسلیم نہیں کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ موہن بھاگوت دعویٰ کرتے ہیں کہ آر ایس ایس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، لیکن ان کے بیانات سراسر سیاسی ہوتے ہیں۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بھی آر ایس ایس اور مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ موہن بھاگوت مسلمانوں کو چوری کا سامان اور مغل بادشاہوں کی اولاد قرار دیتے رہے ہیں۔
اویسی نے سوال اٹھایا کہ کون ہے جو دھرم سنسدوں کو منظم کر رہا ہے اور مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبے کر رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہی تنظیمیں خواتین کی کھلے عام بے حرمتی اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کو فروغ دے رہی ہیں۔
اویسی نے کہا کہ مودی کے دور حکومت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کو ادارہ جاتی شکل دی گئی ہے اور آر ایس ایس کی سرپرستی میں اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیزی کو پروان چڑھایا جا رہا ہے۔
سیاسی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس کا مذموم مقصد بھارت میں یکسانیت، کنٹرول اور فرقہ وارانہ بالادستی قائم کرنا ہے۔ مودی کے بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کی شناخت مٹانے کے لیے منظم کوششیں جاری ہیں اور انہیں معاشی، سماجی اور سیاسی طور پر امتیازی سلوک کا سامنا ہے جسے ریاستی سرپرستی حاصل ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کے خلاف رہا ہے
پڑھیں:
کامن ویلتھ کی الیکشن رپورٹ نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا. عمران خان
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کامن ویلتھ کی 8 فروری کے الیکشن پر لیک ہونے والی رپور ٹ نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا کہ کیسے بے شرمی اور ڈھٹائی سے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا.(جاری ہے)
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں وکلا اور فیملی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ کے مطابق یہ رپورٹ پہلے ہی سرکاری سطح پر حکومت پاکستان کو دے دی گئی تھی مگر یہاں سکندر سلطان راجہ جیسے بے ضمیر لوگ ہیں جنہوں نے انتخابی چوری کی سہولت کاری سمیت اس پر پردہ ڈالنے میں بھی بھرپور کردار ادا کیا، پاکستان میں ووٹ چوری کا قانون سخت ہے اور ایسا کرنے پر آرٹیکل 6 کا نفاذ ہوتا ہے لیکن ملک میں سب قانون ختم ہو چکے ہیں.
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہاں پر لیاقت چٹھہ جیسے لوگ قابل تحسین ہیں جنہوں نے اپنے عہدے پر ضمیر کی آواز کو ترجیح دی، اس چوری کے بعد عوام کا قتل عام کیا گیا اور چھبیسویں آئینی ترمیم کی گئی، اس ترمیم کے خلاف بھی جن ججز نے آواز بلند کی وہ تعریف کے قابل ہیں، اب دھاندلی پر قائم حکومت کو قانونی طور پر قبول کرنے کا وقت اب ختم ہو چکا ہے اسی لئے سینیٹ اور پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفے دئیے گئے ہیں. عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جو بھی ہو رہا ہے عاصم لا کے تحت ہو رہا ہے اور مسلسل آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اپنے ارکان پارلیمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک میں نافذ عاصم لا سے بالکل نہ گھبرائیں نہ ہی جیل سے گھبرائیں، ایک فرد واحد اپنے اقتدار کی ہوس کو پورا کرنے کی خاطر آپ کو دبانا چاہتا ہے، اسی لئے ہماری جماعت پر ہر طرح کا ظلم ڈھایا گیا، آپ جتنا ان سے ڈریں گے یہ اتنا ہی آپ کو دبائیں گے، میں اپنی تمام پارٹی کو کہتا ہوں کہ آپ سب متحد رہیں ظلم کا نظام زیادہ دیر قائم نہیں رہے گا، آپ حق پر ہیں اور حق و سچ انسان کو بہادر بناتا ہے اور حق کی ہی فتح ہوتی ہے.