لاہور: سیلاب کے پانی میں پھنسے 6 شیروں کو ریسکیو کرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
لاہور میں ملتان روڈ پر راوی کنارے قائم ایک فارم ہاؤس میں سیلابی پانی میں پھنسے 6 شیروں کو وائلڈ لائف رینجرز اور وائلڈ لائف ریسکیو فورس نے کامیاب کارروائی کے دوران بحفاظت نکال لیا۔
یہ بھی پڑھیں: جنگلی حیات کی اہمیت و افادیت اجاگر کرنے کے لیے آگاہی مہم جاری
یہ ریسکیو آپریشن سیکریٹری جنگلی حیات مدثر ریاض کی نگرانی میں ہوا، جہاں شدید بارش اور پانی کے دباؤ کے باوجود رینجرز نے غیر معمولی محنت اور جذبے کے ساتھ فرائض انجام دیے۔
ترجمان کے مطابق یہ نہایت نازک اور پیچیدہ مشن تھا، جس میں 4 کشتیوں اور ویٹرنری ماہرین کی خدمات بھی شامل کی گئیں۔ شیروں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے بعد ان کا فوری طبی معائنہ کیا گیا اور ان کی صحت پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔
حکام نے بتایا کہ اس بروقت کارروائی سے نہ صرف جانوروں کی زندگیاں محفوظ بنائی گئیں بلکہ انسانی جانوں کو لاحق خطرہ بھی ختم ہوگیا۔
سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے وائلڈ لائف رینجرز اور ریسکیو فورس کے اہلکاروں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ جنگلی حیات کا تحفظ پنجاب حکومت کی اولین ترجیح ہے اور کسی بھی جاندار کو مشکل گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: جانوروں اور پودوں کی بڑھتی اسمگلنگ جنگلی حیات کی معدومیت اور ایکو سسٹم کی بے بسی کا سبب
یاد رہے کہ حالیہ سیلابی حالات کے دوران جنگلی حیات کو بچانے کے لیے کیے گئے اقدامات میں متاثرہ علاقوں سے 7 ہرنوں کو بھی کامیابی سے ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پنجاب حکومت جنگلی حیات سیلابی پانی شیر ریسکیو لاہور وائلڈ لائف وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب حکومت جنگلی حیات سیلابی پانی شیر ریسکیو لاہور وائلڈ لائف وی نیوز وائلڈ لائف جنگلی حیات
پڑھیں:
گڈو بیراج پر پانی کے بہاؤ میں کمی، سکھر بیراج پر دباؤ برقرار، کچے سے نقل مکانی جاری
دریائے سندھ میں طغیانی کے بعد گھوٹکی میں درجنوں دیہات ڈوب گئے، سیلاب متاثرین کے علاج کے لیے مختلف مقامات پر میڈیکل اور ریلیف کیمپس قائم کردیے گئے، سیلابی صورتحال کے باعث سکھر کے کچے میں بھی درجنوں دیہات زیر آب آچکے ہیں، متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال برقرار ہے، گڈو بیراج پر پانی کے دباؤ میں کمی آئی ہے تاہم سکھر بیراج پر بہاؤ مستحکم ہے، سندھ میں سیلاب کچے کے درجنوں دیہات میں داخل ہوگیا، مکانات، فصلیں اور دیگر املاک پانی کی نذر ہوگئیں، متاثرہ علاقوں سے لوگوں اور ان کے مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا آپریشن جاری ہے، پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن (ایف ایف ڈی) کے صبح 9 بجے تک کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کے اخراج میں کمی واقع ہوئی ہے جو 5 لاکھ 80 ہزار کیوسک سے زائد ریکارڈ کیا گیا، جبکہ سکھر بیراج پر پانی کا بہاؤ مستحکم رہا جو لگ بھگ 5 لاکھ 18 ہزار کیوسک کے قریب ہے، کسی مقام پر ’انتہائی اونچے درجے‘ کے سیلاب کی اطلاع نہیں ملی۔
دوسری جانب کشمور میں گڈو بیراج پر سیلابی صورتحال کے پیش نظر 2 روز سے متعدد دیہات ڈوبے ہوئے ہیں جبکہ متاثرین بے بسی کی تصویر بن گئے۔ کندھ کوٹ میں کچے کا علاقہ مکمل زیر آب آگیا اور رہائشیوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ مویشیوں کا چارہ بھی ختم ہوگیا۔ دریائے سندھ میں طغیانی کے بعد گھوٹکی میں درجنوں دیہات ڈوب گئے، سیلاب متاثرین کے علاج کے لیے مختلف مقامات پر میڈیکل اور ریلیف کیمپس قائم کردیے گئے، سیلابی صورتحال کے باعث سکھر کے کچے میں بھی درجنوں دیہات زیر آب آچکے ہیں، متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی جاری ہے۔ ادھر رونتی اور قادر پور کے کچے کے دیہات میں سیلابی پانی داخل ہوگیا جبکہ سیہون اور دادو میں سیلاب نےکچے کےکئی علاقوں کو لپیٹ میں لے لیا۔