کراچی میں بارش کے بعد شہر کھنڈر میں تبدیل، 15 روز بعد بھی تعمیراتی کام شروع نہ ہوسکا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
کراچی میں 19 اگست کی بارش کے بعد شہر کھنڈرات میں تبدیل ہوچکا ہے جگہ جگہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار اور سیوریج کاپانی سڑکوں پر موجود ہے جبکہ 15 روز بعد بھی تعمیراتی کام شروع نہ ہوسکا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر میں بارشوں کے بعد مرکزی سڑکوں کی صورتحال قدر بہتر ہے لیکن اندورنی گلیاں تباہی کامنظر پیش کررہی ہیں، پندرہ دن ہو نے کے باوجود بلدیاتی اداروں کی جانب سے کوئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کئے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
کراچی میں 19 اگست کو ہونے والی تیز بارش کے بعد مکین دہری اذیت کا شکار ہیں کیونکہ گلیاں ٹوٹ پھوٹ کے بعد اب علاقہ کھنڈر کا منظر پیش کررہا ہے، کچھ مرکزی سڑکوں میں گڑھے پڑے ہوئے جس کے لیے کے ایم سی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ان کا مرمتی کام شروع کردیا گیا ہے لیکن اندرونی گلیوں کا حال بے حال ہے سڑک نام کی چیز ختم ہوگئی ہے۔
محممود آباد، منظورکالونی کی گلیاں ٹوٹ پھوٹ کاشکار ہے جہاں جگہ جگہ سیوریج کا پانی جمع ہے اسی طرح کورنگی نمبر 1سے 6 نمبر تک اور لانڈھی نمبر 1سے 6 تک اندرونی گلیاں کھنڈرات کامنظر پیش کرر ہی ہیں۔
اسی طرح ملیر کی گلیوں کا بھی یہ ہی حال ہے گلشن اقبال کے بلاک 13 ڈی 2 میں داخل ہونے یا باہر نکلنا انتہائی مشکل ہے کیونکہ سیوریج کاپانی جگہ جگہ موجود ہے اور سڑکوں میں بڑے بڑے گڑھے پڑے ہوئے ہیں۔
گلشن اقبال بلاک 13 جی میں مرکزی کا گلی تصور ہی ختم ہوگیا جہاں مٹی کے ٹیلے سڑک عین درمیان موجود ہیں، اس کے علاوہ کوڑے کرکٹ کا ڈھیر موجود ہے جس کے باعث وہاں سے گاڑیوں کی آمد و رفت ممکن نہیں ہے۔
فیڈرل بی ایریا کے تمام ہی بلاکس میں گلیاں ناہموار اور گندگی غلاظت سڑکوں پر موجود ہے، لیاقت آباد ، اورنگی ٹاون ، بلدیہ ٹاون ، قائد آباد، شاہ لطیف ٹاون ، نیوکراچی میں بھی اندرونی گلیاں تباہی کا منظر پیش کرر ہی ہے اولڈ سٹی ایریا، شومارکیٹ، رنچھولائن میں سیوریج پانی اس قدر ہے شہریوں کا پیدل چلنا محال ہوگیا ہے ۔
گلیوں میں سڑکیں ادھڑ چکی ہے جبکہ کراچی میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہو ئے جس کی وجہ سے تعفن اٹھ رہا ہے۔
کراچی میں ابتر صورتحال پر واٹر کارپوریشن ، 25 ٹاونز کی انتظامیہ، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی انتظامیہ غائب شہریوں کو بدترین حالت میں چھوڑ دیا گیا ہے۔
کراچی کی مجموعی صورتحال انتہائی خراب ہو گئی ہے لیکن بلدیاتی اداروں کی جانب سے کوئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کئے جا رہے ہیں جس کا خمیازہ کراچی کے شہری بھگت رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کراچی میں موجود ہے جگہ جگہ کے بعد
پڑھیں:
پی ایس بی انکواٸری کمیٹی نےتحقیقاتی رپورٹ دبا دی ،حکومتی قواٸد نظرانداز، اضافی سیلف ہائرنگ لینے والوں کیخلافے ایکشن نہ ہوسکا
اسلام آباد (صغیر چوہدری ) پاکستان سپورٹس بورڈ ملازمین کی دوہری رہائشی سہولت اور سیلف ہائرنگ ادائیگیوں کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ انکواٸری کمیٹی نے دبا دی جبکہ قواٸد کی خلاف ورزی کرنیوالے ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی سفارش بھی نہ کی جاسکی۔تفصیلات کے مطابق حکومتی قواٸد کیخلاف پی ایس بی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر غلام تقی خان، سینئر ویٹ لفٹنگ کوچ ذیشان احمد، سپرنٹنڈنٹ محمد ریاض، لیڈی وارڈن آصفہ جاوید، وجاہت خان سمیت دیگرملازمین نے مبینہ طور پر بیک وقت ہاسٹلز میں رہائشی سہولت کیساتھ ساتھ سیلف ہائرنگ کی ادائیگیاں بھی وصول کی جن کیخلاف ڈپٹی ڈاٸریکٹرل جنرل ایڈمن کی سربراہی میں اعلی سطح کی انکوٸری کمیٹی تشکیل دی تھی جنہوں نےغیر مجاز ادائیگیوں کی وصولی سمیت ذمہ داروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی سفارش کرناتھی تاہم دو ہفتوں کی أنکواٸری ڈیڈ لاٸن گزرنےکے باوجود انکواٸری کمیٹی نے ذمہ داران کا تعین نہیں کیا نہ ہی ریکوری کرنے کی اب تک سفارشات مرتب کی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈاٸریکٹر جنرل یاسر پیرزادہ کی ہدایت پر یہ انکواٸری کمیٹی تشکیل دی گٸی تھی جبکہ تحقیقات مکمل ہونے تک ملازمین کو سیلف ہائرنگ کی مزید ادائیگیاں معطل کر دی گئی تھی۔